وفاقی وزیر قانون رانا ثنااللہ نے یکم دسمبر کو بیان دیا کہ وہ شہید ارشد شریف کے قتل پر تیار ہونے والی فیکٹ فائنڈنگ رپورٹ دیکھ چکے ہیں اور اس کے چیدہ نکات پر بھی ان کے ساتھ مشاورت کی جا چکی جبکہ اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ وزیر قانون نے ابھی رپورٹ نہیں دیکھی۔
نجی چینل اے آر وائے کی رپورٹ کے مطابق ارشد شریف سوموٹو نوٹس کیس کی سماعت کے دوران عدالت میں ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ فیکٹ فائنڈنگ رپورٹ فی الحال وزیر قانون نے نہیں دیکھیں وہ دیکھ لیں پھر عدالت کے سامنے اسے پیش کیا جائے گا۔
تاہم وزیر قانون یکم دسمبر کو ایک بیان میں کہ چکےہیں کہ انہوں نے فیکٹ فائنڈنگ رپورٹ دیکھ لی ہے اور اس کے اہم نکات پر مشاورت بھی کر لی ہے۔ وزیر قانون یہ بھی واضح کرتے ہیں کہ اس رپورٹ میں جو چیزیں سامنے آئی ہیں وہ صرف فیکٹ فائنڈنگ ہے نہ کہ تفتیشی رپورٹ یا حتمی نتائج ہیں۔
ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل کے عدالت میں دیئے گئے بیان پر بڑاتضاد سامنے آیا ہے جس سےسوال پیدا ہوا ہے کہ آخر رانا ثنا اللہ کس رپورٹ کی بات کر رہے ہیں؟