وزیر اعظم کی مودی کو لائیو ٹی وی پر بحث کی دعوت:میں دنیا کو دکھاؤں گا کہ۔۔۔

imran-khan-on-modi-db.jpg


وزیراعظم عمران خان نے روسی ٹی وی کو دیئے گئے انٹرویو میں بھارتی ہم منصب نریندر مودی کو دعوت دی ہے کہ وہ لائیو ٹی وی پر آکر بات کر لیں وہ دنیا کو بتائیں گے کہ بھارت میں کیا ہو رہا ہے۔


وزیراعظم نے مزید کہا کہ یہ برصغیر کے لوگوں کیلئے بہت بہتر ہو گا کہ ہم کسی دوسرے طریقے کی بجائے بیٹھ کر بات کریں اور مسئلے کو حل کر لیں۔ عمران خان نے کہا کہ جب ہماری جماعت اقتدار میں آئی تو ہم نے بھارتی حکومت کو مذاکرات کی دعوت دی۔

https://twitter.com/x/status/1496002711980068865
وزیراعظم نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ تنازعات کے نتائج پوری دنیا پر آتے ہیں میں بھارت کو باقی لوگوں سے زیادہ بہتر طریقے سے جانتا ہوں۔ مگر میں جس بھارت کو جانتا تھا یہ اب ویسا بھارت نہیں رہا۔

پاک بھارت مسائل پر بات کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ ہم تمام ملکوں سے تجارتی تعلقات چاہتے ہیں، حکومت میں آتے ہی بھارت کو مذاکرات کی پیشکش کی، جو کچھ بھارت میں ہورہا ہے یہ نہرو اور گاندھی کا بھارت نہیں یہ مودی کا بھارت ہے، چاہتا ہوں کہ میری بھارتی وزیراعظم نریندر مودی سے مسائل پر بحث ہو۔

وزیراعظم نے کہا خواہش ہے کہ بھارتی حکومت ہندوتوا کے بجائے غربت ختم کرنے پر توجہ دے لیکن بھارت کو جرمنی کے نازیوں جیسے لوگوں کے تسلط کا سامنا ہے۔

عمران خان نے کہا کہ دنیا کو ترقی پذیر ممالک سے غیرقانونی طور پر پیسے کی منتقلی کے مسئلے کا سامنا ہے اور پیسے کی غیرقانونی منتقلی سے غربت میں اضافہ ہورہا ہے، دنیا میں ہماری بڑی ذمہ داری انسانوں کی مدد کرنا ہے، وسائل کی غیر منصفانہ تقسیم اور منی لانڈرنگ بھی بڑے چیلنجز ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے سابق حکمرانوں نے پیسا لندن منتقل کیا ہم واپسی کیلئے کچھ نہیں کرسکتے، ان ممالک نے اس پیسے کی واپسی کو بہت مشکل کردیا ہے یہ تبدیل ہونا چاہیے، کوئی راہ ہونی چاہیے، اگر لندن میں جائیداد قانونی پیسے سے نہیں تو یہ پیسا واپس ہونا چاہیے۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ جب دنیا بلاکس میں تقسیم ہوئی تو پاکستان امریکی بلاک میں گیا، ہم غیر ملکی امداد کے لیے بلاک کا حصہ بنے، اب جب ہم ماضی میں دیکھتے ہیں تو یہ غیر ملکی امداد ملک کے لیے ایک لعنت ہے، اس غیرملکی امداد کی وجہ سے اپنا نظام نہیں بناسکے، ایکسپورٹ نہیں بڑھا سکے،خود انحصاری نہیں رہی، دنیا کے بلاکس میں تقسیم ہونے کی وجہ سے مسائل بڑھے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہماری بنیادی توجہ یہ ہونی چاہیے کہ اپنے لوگوں کو کیسے غربت سے نکالیں، غربت کا خاتمے بہتر راستہ تمام ممالک کے درمیان تجارت ہے۔

وزیراعظم نے روس یوکرین تنازع بات چیت کے ذریعے حل کرنے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ فوجی کارروائی کسی مسئلے کاحل نہیں ہوسکتی، پر امن تصفیے کیلئے مذاکرات کی میز پر آنا پڑتا ہے، روس کے ساتھ باہمی تعلقات ہیں اور اس کو مزید مضبوط کرنا چاہتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ترقی پذیر دنیا چاہتی ہے کہ اب کوئی دوسری سرد جنگ نہ ہو، اس لیے چاہتے ہیں کہ یوکرین تنازع پرامن طریقے سے حل ہو، دنیا بلاکس میں تقسیم ہے ہم چاہتے ہیں کہ مسائل کا حل پرامن ہو۔

وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ نارتھ ساؤتھ پائپ لائن منصوبہ رکنے کی ایک وجہ روسی کمپنی پر امریکی پابندی بھی تھی جب کہ ایران پر پابندیوں کی وجہ سے گیس پائپ لائن منصوبہ مسائل میں رہا، ہمیں گیس کی کمی کا سامنا ہے، چاہتے ہیں ایران پر پابندیاں ختم ہوں۔

عمران خان نے یہ بھی کہا کہ یہ احمقانہ خیال ہے کہ جنگ سے مقبولیت میں اضافہ ہوگا، میں نہیں مانتا کہ طاقت سے مسائل حل ہوسکتے ہیں، 10 سال میں ہزاروں لوگ افغانستان میں مارے گئے، افغانستان میں طاقت کا استعمال کرکے کیا حاصل کیا گیا، اس لیے چاہتے ہیں کہ دنیا مذاکرات کے ذریعے مسائل حل کرے دنیا کورونا کے اثرات سے نہیں نکل پائی ہے ایک اور تنازع میں گئی تو کیا ہوگا۔
 
Last edited by a moderator:

A.jokhio

Minister (2k+ posts)
imran-khan-on-modi-db.jpg


وزیراعظم عمران خان نے روسی ٹی وی کو دیئے گئے انٹرویو میں بھارتی ہم منصب نریندر مودی کو دعوت دی ہے کہ وہ لائیو ٹی وی پر آکر بات کر لیں وہ دنیا کو بتائیں گے کہ بھارت میں کیا ہو رہا ہے۔


وزیراعظم نے مزید کہا کہ یہ برصغیر کے لوگوں کیلئے بہت بہتر ہو گا کہ ہم کسی دوسرے طریقے کی بجائے بیٹھ کر بات کریں اور مسئلے کو حل کر لیں۔ عمران خان نے کہا کہ جب ہماری جماعت اقتدار میں آئی تو ہم نے بھارتی حکومت کو مذاکرات کی دعوت دی۔

https://twitter.com/x/status/1496002711980068865
وزیراعظم نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ تنازعات کے نتائج پوری دنیا پر آتے ہیں میں بھارت کو باقی لوگوں سے زیادہ بہتر طریقے سے جانتا ہوں۔ مگر میں جس بھارت کو جانتا تھا یہ اب ویسا بھارت نہیں رہا۔

پاک بھارت مسائل پر بات کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ ہم تمام ملکوں سے تجارتی تعلقات چاہتے ہیں، حکومت میں آتے ہی بھارت کو مذاکرات کی پیشکش کی، جو کچھ بھارت میں ہورہا ہے یہ نہرو اور گاندھی کا بھارت نہیں یہ مودی کا بھارت ہے، چاہتا ہوں کہ میری بھارتی وزیراعظم نریندر مودی سے مسائل پر بحث ہو۔

وزیراعظم نے کہا خواہش ہے کہ بھارتی حکومت ہندوتوا کے بجائے غربت ختم کرنے پر توجہ دے لیکن بھارت کو جرمنی کے نازیوں جیسے لوگوں کے تسلط کا سامنا ہے۔

عمران خان نے کہا کہ دنیا کو ترقی پذیر ممالک سے غیرقانونی طور پر پیسے کی منتقلی کے مسئلے کا سامنا ہے اور پیسے کی غیرقانونی منتقلی سے غربت میں اضافہ ہورہا ہے، دنیا میں ہماری بڑی ذمہ داری انسانوں کی مدد کرنا ہے، وسائل کی غیر منصفانہ تقسیم اور منی لانڈرنگ بھی بڑے چیلنجز ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے سابق حکمرانوں نے پیسا لندن منتقل کیا ہم واپسی کیلئے کچھ نہیں کرسکتے، ان ممالک نے اس پیسے کی واپسی کو بہت مشکل کردیا ہے یہ تبدیل ہونا چاہیے، کوئی راہ ہونی چاہیے، اگر لندن میں جائیداد قانونی پیسے سے نہیں تو یہ پیسا واپس ہونا چاہیے۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ جب دنیا بلاکس میں تقسیم ہوئی تو پاکستان امریکی بلاک میں گیا، ہم غیر ملکی امداد کے لیے بلاک کا حصہ بنے، اب جب ہم ماضی میں دیکھتے ہیں تو یہ غیر ملکی امداد ملک کے لیے ایک لعنت ہے، اس غیرملکی امداد کی وجہ سے اپنا نظام نہیں بناسکے، ایکسپورٹ نہیں بڑھا سکے،خود انحصاری نہیں رہی، دنیا کے بلاکس میں تقسیم ہونے کی وجہ سے مسائل بڑھے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہماری بنیادی توجہ یہ ہونی چاہیے کہ اپنے لوگوں کو کیسے غربت سے نکالیں، غربت کا خاتمے بہتر راستہ تمام ممالک کے درمیان تجارت ہے۔

وزیراعظم نے روس یوکرین تنازع بات چیت کے ذریعے حل کرنے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ فوجی کارروائی کسی مسئلے کاحل نہیں ہوسکتی، پر امن تصفیے کیلئے مذاکرات کی میز پر آنا پڑتا ہے، روس کے ساتھ باہمی تعلقات ہیں اور اس کو مزید مضبوط کرنا چاہتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ترقی پذیر دنیا چاہتی ہے کہ اب کوئی دوسری سرد جنگ نہ ہو، اس لیے چاہتے ہیں کہ یوکرین تنازع پرامن طریقے سے حل ہو، دنیا بلاکس میں تقسیم ہے ہم چاہتے ہیں کہ مسائل کا حل پرامن ہو۔

وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ نارتھ ساؤتھ پائپ لائن منصوبہ رکنے کی ایک وجہ روسی کمپنی پر امریکی پابندی بھی تھی جب کہ ایران پر پابندیوں کی وجہ سے گیس پائپ لائن منصوبہ مسائل میں رہا، ہمیں گیس کی کمی کا سامنا ہے، چاہتے ہیں ایران پر پابندیاں ختم ہوں۔

عمران خان نے یہ بھی کہا کہ یہ احمقانہ خیال ہے کہ جنگ سے مقبولیت میں اضافہ ہوگا، میں نہیں مانتا کہ طاقت سے مسائل حل ہوسکتے ہیں، 10 سال میں ہزاروں لوگ افغانستان میں مارے گئے، افغانستان میں طاقت کا استعمال کرکے کیا حاصل کیا گیا، اس لیے چاہتے ہیں کہ دنیا مذاکرات کے ذریعے مسائل حل کرے دنیا کورونا کے اثرات سے نہیں نکل پائی ہے ایک اور تنازع میں گئی تو کیا ہوگا۔
Love and respect for PM -Imran Khan...The Russian interviewer/ anchor seems uncomfortable over expression of Imran khans, over extremist hindutwa racial terrorist ideology of India and its terrorist PM Modi...Modi has got no match with this man...Imran is hero...Modi is terrorist
 

nasir77

Chief Minister (5k+ posts)
BUZDIL MODI KHAN KA SAMNA PHONE PER BHE NAHIN KER SAKTA TV PER KUAN AA A GA ??? KUAN JASMINE EVERYDAY ??? NA CHOPAO SAMNAY LAO !!!
 
Last edited:

karachiwala

Prime Minister (20k+ posts)
Paghal hogaya hay nashaai. Modi does not even pick his calls.
جی کیا بات۔ مودی سے تو صرف پرچی سرکار ہی بات کر سکتی ہے کیونکہ میاں سانپ کے سارے معاشی دوست ہندو اور ہنڈین جو ہیں۔ وہ پگڑیاں جو نواسے کی شادی میں بنٹیں وہ سب مودی ہی نے تو بھیجی تھیں