ملک میں بدترین مہنگائی کے خلاف وکلاء نے تحریک چلانے کا اعلان کیا ہے، وکلاء کا کہنا ہے کہ اگر حکومت نے مہنگائی کو کنٹرول کرنے کے لئے اقدامات نہیں کئے گئے تو پھر تحریک چلائیں گے۔
تفصیلات کے مطابق ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن کی کال پر خیبرپختونخوا بھر کے وکلاء نے ملک میں مسلسل بڑھتی ہوئی مہنگائی کے خلاف عدالتی کارروائیوں کا بائیکاٹ کیا اور شدید احتجاج کیا، پشاور ہائیکورٹ کے وکلاء کی جانب سے احتجاجی ریلی نکالی گئی جو اسمبلی گیٹ تک جاکر اختتام پذیر ہوئی، مظاہرین نے بینرز اٹھائے تھے جس پر حکومتی اقدامات اور مہنگائی کے خلاف نعرے درج تھے۔
احتجاج کے دوران وکلاء کا موقف تھا کہ اشیاء خوردنوش کی قیمتوں کو کنٹرول کرنے کے لئے سنجیدہ اقدامات کئے جائیں، اگر حکومت نے مہنگائی کو کنٹرول کرنے کے لئے اقدامات نہیں کرے گی تو پھر تحریک چلائیں گے۔ وکلاء نے حکومت سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا بھی مطالبہ کیا۔
اس موقع پر پشاور ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن کے جنرل سیکرٹری قیصر زمان کا کہنا تھا کہ حکومت نے منی بجٹ کی صورت میں عوام پر مہنگائی کا بم گرایا ہے جبکی بڑھتی ہوئی مہنگائی سے ہر شہری پریشان ہے، پشاور ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن پہلا بار ہے جس نے مہنگائی کے خلاف آواز بلند کی ہے، وکلاء جلد مہنگائی کے خلاف تحریک شروع کررہے ہیں اور احتجاج ہر ہفتہ ریکارڈ کیا جائے گا۔
سابق جنرل سیکرٹری ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن یاسر خٹک ایڈوکیٹ نے بھی وکلاء تحریک کا عندیہ دیتے ہوئے کہا کہ ہمیں سیاسی اختلافات سے بالاتر ہوکر غریب عوام کے لئے ہمیں اکٹھا ہونا ہوگا، وکلاء کی جانب سے مہنگائی کے خلاف تحریک شروع کی جارہی ہے، آج اسمبلی چوک میں جمع ہوکر حکومت کو پیغام دے رہے ہیں کہ بس بہت ہوگیا اب عوام پر مزید مہنگائی کا بوجھ برداشت نہیں کرسکتے۔
اس سے قبل گزشتہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر و قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف اور جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے ملک میں بدترین مہنگائی کے خلاف تحریک چلانے کا فیصلہ کیا ہے۔ دوسری جانب مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف نے بھی ملک میں بڑھتی ہوئی مہنگائی کے خلاف تحریک چلانے کے فیصلے کی توثیق کرتے ہوئے دیگر اپوزیشن جماعتوں کے ساتھ مل کر حکومت کے خلاف احتجاجی تحریک چلانے کی ہدایت کی۔
ان کا کہنا تھا کہ قوم کو مہنگائی، بیروزگاری اور معاشی تباہی سے نجات دلانے کے لئے گھروں سے نکلنا پڑے گا، ملک گیر تحریک میں احتجاج، احتجاجی ریلیاں اور مارچ کئے جائیں گے۔
واضح رہے کہ حال ہی میں وفاقی حکومت نے عوام پر بجلی بم گرایا جبکہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بھی 12 روپے 44 پیسے فی لیٹر تک اضافہ کیا ہے۔