ٹرانسجینڈر بل پر پراپیگنڈہ بے بنیاد ہے، وفاقی وزیر قانون

15transgendazamatarrar.jpg

وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہےکہ ٹرانس جینڈر ایکٹ کےمعاملے پر کیا جانےوالا پراپیگنڈہ بے بنیاد ہے۔

وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے گزشتہ چند روز سے سوشل میڈیا پر ٹرانس جینڈر ایکٹ کے حوالے سے چلائی جانے والے مہم کے حوالےسے ردعمل دیدیا ہے، اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ ہر قانون جو پاس ہوتا ہے اس میں کوئی نا کوئی سقم رہ سکتا ہے، ٹرانس جینڈر بل پر بے بنیاد پراپیگنڈہ کیا جارہا ہے۔


انہوں نے مزید کہا کہ پارلیمان میں بل پاس ہونے کے 2 سال بعد اس حوالے سے چند شکایات موصول ہوئیں جس میں کہا گیا تھا کہ اس قانون کا غلط استعمال ہوسکتا ہے، ٹرانس جینڈر بھی انسان ہیں اور ان کے بھی حقوق ہیں، ان کے حقوق کا تحفظ کرنا ریاست کی ذمہ داری ہے، کہا جارہا ہے کہ یہ قانون پورا کا پورا غلط ہے، ایسا نہیں ہے۔

وفاقی وزیر قانون نے مزید کہا کہ اس قانون میں ٹرانس جینڈر کے حقوق کا تحفظ کیا گیا ہے، ان کے ساتھ ہونے والی جنسی ہراسانی جرم بنایا گیا ہے،زبردستی بھیک منگوانے کو جرم قرار دیا گیا ہے ، اور ان جرائم پر سزائیں بھی متعین کی گئی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ٹرانس جینڈر کیلئے وراثت کے معاملے پر مشاورت جاری ہے، اس حوالے سے جمیعت علمائے اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان سےملاقات بھی ہوئی جس کےبعد انہوں نے اپنی تجاویز پیش کرتے ہوئے کامران مرتضیٰ کی اس حوالے سے ذمہ داری بھی لگائی ہے۔