ٹوکریوں کی اصطلاح کا مطلب بھی لفافہ ہی ہوتا ہے،رانا ثنا نے وضاحت کر دی

8ranasana%20tokri.jpg
مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما رانا ثنا اللہ نے مریم نواز کی آڈیو لیک میں ذکر ہونے والی ٹوکریوں سے متعلق اہم اعتراف کرلیا ہے۔

خبررساں ادارے اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق رانا ثنا اللہ نے لاہور کے میو اسپتال میں کچھ روز قبل حملے کے نتیجے میں زخمی ہونے والے ن لیگی ایم پی اے بلال یٰسین کی عیادت کی جس کے بعد انہوں نے میڈیا نمائندوں سے گفتگو کی۔


اس موقع پر ان کا کہنا تھا کہ مریم نواز کی آڈیو لیک میں ٹوکریوں کا لفظ استعمال کیا گیا جو کہ لفافوں کے زمرے میں آتا ہے، ٹوکریوں کا مطلب لفافہ ہوتا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اگر ہمارے بارے میں تجزیہ کیا جاتا ہے تو ہمیں بھی حق ہے اس کی گفتگو پر تبصرہ کریں، یہاں سوال یہ پیدا ہوتا ہے مریم نواز کی آڈیو لیگ گزشتہ روز ہی کیوں لیک ہوئی، یہ درحقیقت تحریک انصاف کے خلاف الیکشن کمیشن میں فارن فنڈنگ کیس کی رپورٹ سے توجہ ہٹانے کیلئے مریم نواز کی آڈیو کا پنڈورا کھولا گیا ، سب جانتے ہیں کہ آڈیوز کہاں ریکارڈ ہوتی ہیں۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز مسلم لیگ کی نائب صدر مریم نواز شریف اور سینئر رہنما پرویز رشید کے درمیان ہونے والی ایک ٹیلی فونک گفتگو کی ریکارڈنگ منظر عام پرآئی تھی جس میں چند صحافیوں کونامناسب الفاظ میں تنقید کا نشانہ بنایا گیا اور چند صحافیوں ٹوکریوں کے تحائف کا ذکر ہوا تھا۔
 

hello

Chief Minister (5k+ posts)

لیکن دیکھے یہ لوگوں کو کس اعتماد کے ساتھ پاگل بناتے ہیں یہ شاید پٹواری سے زیادہ مقام پا کر کوئی پاگلوں کا مقام پا چکے ہیں
جب سے پانامہ پر ڈارامے بازی شروع ہوئی تو بڑے بڑے مراثی اپنی مراث پوری بھول گئے بہن کہتی ہے میری لندن تو کیا دنیا میں کوئی جائیداد نہیں لیکن پھر اس کی جائیدادوں کی ایک لسٹ نکل آئی وہ دی کس نے سب سے پہلے اس کے بھائی نے الحمداللہ کہہ کر یہ سب جائیدادیں ہماری ہیں اور ہماری بہن ان کو ہولڈ کرتی ہیں میاں صاحب کہتے اسمبلی میں کھڑے ہو کر حضور یہ ہیں وہ ذرایعے جن سے ہم نے پراپرٹیاں بنائیں اور بعد میں مکڑ گئے لوگ ان کی ان قلابازیوں سے خوب محظوظ ہوئے چوکوں گلیوں چوڑاہوں پر خوب مزاق اڑا ۔۔۔۔۔یہ ہیں وہ ذرایعے ۔۔۔۔میری کوئی جائیداد نہیں ۔۔۔۔۔الحمداللہ یہ سب ہمارا ہے ۔۔۔۔پھر کیس چلا تو کیا کیا قلابازیاں کھائیں انہوں نے کبھی قطری خط لے آئے تو کبھی جعلی کیلبری فونٹ والی ڈیڈ تو کبھی شور ڈالا ہمارے بچے کی لوگوں کو تصویر دیکھا دی جے آئی ٹی کے دوران جی ہمارےبچے کی تصویر شائع کر دی اوہو بڑا طوفان آ گیا ہمارے ساتھ بہت بڑا ہو گیا جیسے اس کی تنبی اتا ر دی ہو اب ہم لوہے کے چنے بن جائیں گیں تا ہم بعد میں پتا چلا جس کو بچہ بچہ کہہ کر طوفان اٹھا رکھا تھا وہ دو بیویوں کا خاوند نکلا ایک بیوی وہ جو خاندان میں شادی کی دوسری وہ نکلی جو گھر اس کے بچوں کو مراکن یعنی مراکش کی لڑکی ٹویشن پڑھانے آتی تھی اس سے خفیہ شادی رچا لی لیکن پانامہ میں وہ راز بھی کھل گیا بلکہ وہ لوہے کا چنا بھی دو بیویوں کا خاوند نکلا ایک تو اس کی بیوی تھی ہی دوسری ٹی وی انیکر نکلی اس کے بارے میں کہتے ہیں وہ اس نے ٹی وی پروگرام میں پھنسائی تھی ابھی ان کا ہنسی جاری تھی

پانامہ آیا کیس چلا انہوں نے ان کے وکیلوں نے اور ترجمانوں نے رات دن یہ ثابت کرنے کی کوشش کی میاں شریف یعنی نواز شریف کے باپ منی لانڈرنگ کی ہمارا کوئی قصور نہیں ان کا باپ منی لانڈر تھا ذرا سوچیے جو ااپنی جان بچانے کے اپنے مرے باپ کو نہ چھورا اس کو بجائے ایصال ثواب کرنے کے یہ فراڈیا چور ثابت کرنے کی کوشش کرتے رہے پیچحے کیا رہ جاتا ہے

بہن باپ پر مقدمہ چل رہا تھا اور یہ کنجر بھائی باہر انگلینڈ میں تماشا دیکھ رہے تھے بہن اندر ہوگئی باپ جیل چلا گیا ماں کا جنازہ ہوا قبر میں اتارا گیا یہ گنگلو کے منہ والے بیٹے حرام خور پاکستان نہیں آئے ماں کی قبرپر آج تک فاتحہ پڑھنے نہیں آئے یعنی حاصل کلام بہن پیش کردی لیکن بھائی نہ آئے اب سوچیے مراثی کہتے ہیں یہاں تو پورے ملک کو سٹیج ڈرامہ بنایا یوا ہے ان شریفوں نے اب ہماری کیا ضرورت وہ لکڑ بھکڑ کپیٹن صفدر کہتا مجھے 15 سو ریال ماہانہ اپنے سسرال سے ملتے ہیں اور اس کی جائیداد اربوں روپے نکل آتی ہے پھر سپریم کورٹ میں ردی کے بھرے ڈبے داخل کیے جاتے ہیں اور مریم تصویورں کے ساتھ ٹویٹ کرتی ہے کہ یہ ہے ہماری بے گناہی کے ثبوت اور تصویریں ٹویٹ کرتی ہے لیکن جج کے سامنے ایک کاغذ تک پیش نہیں کیا جاتا یعنی آنکھوں بڑی مکاری سے آنکھوں میں دھول جھونکی کی کوشش کی جاتی ہے

میاں صاحب اپنے خالو کو ہی جے آئی ٹی میں بھول جاتے ہیں اور وہ آیٹنگ کرتے ہیں کہ سارا دن ان کی اس ڈرامہ بازی کے تزکرے ہوتے رہتے ہیں خوب تماشہ بنتا ہے پھر یہ مجھے کیوں نکالا کی تحریک شروع کرتے مجھے کیوں نکالا کی رٹ لگاتے ہیں سڑک سڑکی چوک چوک دھکے کھاتے ہیں اس میں بھی خوب لوگ انٹر ٹین ہوتے ہیں پھر جناب کو جب لاہور جامعہ نعیمیہ میں تاریخی جوتا پڑتا ہے تو بیٹی کہتی ابا آپ کامیاب ہو گئے۔۔۔۔۔ لعنت ایسی بیٹی پر ابے کو ناچتی گاتی ہزاروں کارکنوں کے ساتھ جیل چھورنے جاتی ہے وہ بھی تاریخی لمحات ہوتے ہیں یقین کیجیے اج تک دنیا ان باتوں کو یاد کرکے ہنستی ہے
 

The wizard

MPA (400+ posts)
Why pti don't try to nail media it is right time for Fawad Chaudhry apni wazwrat sy insaaf kry lakin amazing hai J's ka kam hai wo bol hi ni rha