پابندیاں انسانی حقوق کی خلاف ورزی، پیمراکے خلاف لاہور ہائیکورٹ سے رجوع

5lhcpemra26.jpg

پاکستان میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) کی جانب سے ٹی وی ڈراموں میں غیر اخلاقی مناظر، بولڈ لباس اور پاکستانی معاشرے کی عکاسی نہ کرنے والی کہانیوں پرپابندی عائد کرنے کا نوٹیفکیشن لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج کردیا گیا ہے۔

خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق نجی ٹی وی چینل نے لاہور ہائی کورٹ میں پیمرا نوٹیفکیشن کے خلاف درخواست دی جس پر جسٹس جواد حسن نے سماعت کی۔ نجی ٹی وی چینل نے اپنی درخواست میں وفاقی حکومت، پیمرااور دیگر متعلقہ اداروں کو فریق بناتے ہوئے موقف اپنایا کہ پیمرا کے پاس ایسی کوئی پابندی لگانے یا ایسی ہدایات دینے کا کوئی اختیار نہیں ہے، یہ نوٹیفکیشن غیر قانونی اور پیمرا آرڈیننس کی خلاف ورزی ہے۔

درخواست گزار کے مطابق پیمرا نے بنیادی حقوق کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بدنیتی پر مبنی نوٹیفکیشن جاری کیا عدالت اس نوٹیفکیشن کو کالعدم قرار دینے کا حکم دے۔ عدالت نے اس معاملے میں بیرسٹر احمد پنسوتا کو عدالتی معاون مقرر کرتے ہوئے فریقین کو نوٹسز جاری کردیئے ہیں اور جواب طلب کرلیے ہیں۔


واضح رہے کہ پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) نے رواں ماہ 21 تاریخ کو ٹی وی ڈراموں میں قابل اعتراض مناظر، مواداور لباس پر مبنی مناظر دکھانے پر پابندی عائد کردی ہے۔

پیمرا کی جانب سے اس فیصلے کے حوالے سے ایک نوٹیفکیشن بھی جاری کیا گیا جس میں کہا گیا تھا کہ پاکستانی ٹی وی چینلز پر نشر کیے جانے والے ڈراموں کی نہ صرف کہانیاں بلکہ سین اور اس میں اداکاروں کے پہنے گئے لباس کے حوالے سے پاکستان سیٹیزن پورٹل سمیت دیگر تمام پلیٹ فارمز پر عوامی شکایات کے انبار لگ رہے ہیں۔

پیمرا نے اب تک تمام ڈراموں اور چینلز کو ماضی میں جاری کیے گئے نوٹسز کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ٹی وی ڈراموں میں ایسے مناظر نشر کیے جارہے ہیں جو پاکستانی معاشرے کے حقیقی عکاس نہیں ہیں ، ہمیں ایسے مناظر اور مواد کو تشہیر کرنے سے روکنا ہوگا۔

پیمرا نے غیر مناسب لباس، جوڑوں کے درمیان لاڈ پیار خصوصاً بستر اور بیڈرومز کے مناظر دکھانے پر پابندی عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسلامی و پاکستانی ثقافت کے خلاف مواد نشر کرنے پر پابندی ہوگی۔