پارٹی فنڈنگ کیس، ن لیگ 45 کروڑکے ثبوت فراہم کرنے میں ناکام؟

ecp.jpg


وزیر مملکت برائے اطلاعات فرخ حبیب کی درخواست پر الیکشن کمیشن میں مسلم لیگ ن کے پارٹی اکاؤنٹس کی تحقیقات جاری ہیں،ن لیگ امداد کی مد میں موصول ہونے والے پنتالیس کروڑ سے زائد پارٹی فنڈ کے ثبوت اسکروٹنی کمیٹی کو فراہم کرنے میں ناکام ہوچکی ہے،ایکسپریس نیوز کے مطابق ن لیگ نے پانچ بینک اسٹیٹمنٹس، 2013 اور 2014 میں موصول فنڈز کے کراس چیک بھی تاحال الیکشن کمیشن کو فراہم نہیں کئے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے 2013 اور 2014 میں مسلم لیگ ن کو 45 کروڑ 69 لاکھ اور 71 ہزار کے فنڈز موصول ہوئے اور ابتک تاحال5 اکا ؤنٹس کی بینک سٹیٹمنٹیں الیکشن کمیشن کو فراہم نہیں کیں،ن لیگ کے اکاؤنٹس میں کروڑوں روپے کی غیر تصدیق شدہ ٹرانزیکشن سامنے آئی ہیں۔


پی ٹی آئی نے اسکروٹنی کمیٹی میں اعتراض داخل کیا ہے ن لیگ کے45 کروڑ سے زائد کے پارٹی فنڈز غیر تصدیق شدہ ہیں،حکمران جماعت نے سوال اٹھایا 45کروڑ، 36لاکھ کہاں سے موصول ہوئے، پی ٹی آئی نے اسکروٹنی کمیٹی کے اجلاس میں ن لیگ سے بینک اسٹیٹمنٹیں اور کراس چیک طلب کئے ہیں۔

دوسری جانب الیکشن کمیشن کے ڈپٹی ڈائریکٹر لا کی صدارت میں ن لیگ کے مالیاتی کھاتوں کا جائزہ لینے کے لیے اسکرونٹی کا ان کیمرہ اجلاس ہوا،جس میں ن لیگ کے راجہ ریاض اور ایڈوکیٹ جہانگیر جدون پیش ہوئے،پی ٹی آئی کے مالیاتی ماہرین نجم الثاقب اور جمال عبدالناصر نے ن لیگ کے اکاؤنٹس کا جائزہ لیا،الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ ن لیگ کے مالیاتی کھاتوں کا آٹھ دن تک جائزہ لیا جائے گا۔