پاکستانی معاشرے کے مردار خور گِدھ

Syaed

MPA (400+ posts)
مردار خور گِدھ
نوشتہٕ دیوار واضح ہے اور اس بات میں کسی احمق کو بھی شبہ نہیں ہوسکتا کہ پاکستان کی سیاست اور میڈیا پہ مردہ خور اور مکروہ چہرہ انسان نما گٍدھوں کا قبضہ ہے۔ایک طویل عرصے سے ٹیلیویژن سکرینز پہ ایسے لوگوں کا جبری قبضہ ہے جن میں شرم حیا،انسانی اقدار اور بنیادی اخلاقیات نام کی کسی چیز کا وجود نہیں ہے۔ان خواتین و حضرات کو جھوٹی خبریں اور رپورٹیں دینے کے بعد شرمسار ہونا تو بہت دور کی بات ہے،احساس دلانے پہ بھی شرم نہیں محسوس ہوتا کہ یہ ہر روز اپنے ہی چہرے پہ جھوٹ ،حسد ،کینہ اور موقع پرستی کی کالک مل کے اٹھتے ہیں اور کالک کی بدبودار ندی میں غوطہ لگا کے ہی سوتے ہیں۔
عمران خان کی سادگی کہیں یا ان ،"صحافی نما گدھوں" پہ ضرورت سے زیادہ بھروسہ کہہ لیں کہ انہوں نے اقتدار میں ۔٘ا تے ہی ان لوگوں کی رائے کو نہ صرف اہمیت دی بلکہ غیر معمولی توجہ سے ان کی "بونگیاں" بھی سنیں کیونکہ ان تمام میں سے کسی کا بھی ریاستی امور تو درکنار کسی بقالے کو چلانے کا بھی عملی تجربی نہیں تھا۔مگر جب ہر دوسرے صحافی کی تان کسی فرمائش پہ ٹوٹنے لگی تو عمران خان نے مزید وقت ضائع کیے بغیر ان صحافی نما مردہ خوروں سے مشورے لینا چھوڑ دیا۔یہیں سے "حکومتی نااہلی" اور دیگر بہت ساری چیزوں پہ بات کرنے میں شدت آگئی اور جب حکومت نے اہمیت نہ دی تو ان مردہ خور گدھوں نے ہر وہ بکواس کرنی شروع کردی جس سے عمران خان یا ریاست کے لیے مسائل پیدا ہوتے ہوں۔کبھی جہانگیر ترین سے لڑوانے کی کوشش کی گئی تو کبھی زلفی بخآری کے بارے میں بے سروپا الزامات لگائے گئے۔جب جہانگیر ترین خان کے قریب ترین افراد میں شامل تھا تو الزام یہ ہوتا تھا کہ عمران نے چینی مافیا کو تحفظ دیا ہوا ہے۔مگر جب شوگر کمیشن کی رپورٹ ٓائی اور جہانگیر ترین کے خلاف کاروائی کا عندیہ دیا جانے لگا تو اچانک اسی جہانگیر ترین کو سب لوگ مظلوم بنا کر پیش کرنے لگ گئے۔زلفی بخآری اور علی زیدی کو باقاعدہ بلیک میل کرنے کی کوشش کی گئی کیونکہ صحافی تو کسی اخلاق اور ضابطے کے ماتحت ہوتے نہیں ہیں اس لیے تمام خبریں جھوٹی ثابت ہونے پہ بھی شرم سار نہیں ہوئے اور نہ ہی معافی مانگی گئی۔
بظاہر خود کو جمہوریت پسند اور لبرل کہنے والے یہی سب لوگ ایک جمہوری حکومت کے خاتمے کی امید لے کر ملا ڈیزل کے جلسوں میں گئے تو کبھی ن لیگ اور زرداری لیگ کے تلوے چاٹتے نظر آئے۔مگر جب سارا کچھ جھاگ کی طرح بیٹھ گیا تو وزیر اعظم کی اہلیہ پہ ذاتی نوعیت کے حملوں کا ایک پورا سلسلہ بے شرمی کے ساتھ شروع کردیا گیا۔حکومت سیاستدانوں کے حملے برداشت کرتی رہی مگر وہی حملے جب سلسلہ وار انداز سے سارے لفافہ خوروں نے شروع کردیے تو تمام مردار خور اکٹھے ہوکر چلانے لگ گئے کہ "ابو ابو یہ ہمیں مارتے ہیں".اخلاقی پستی اور نیچ پنے کی انتہا یہ ہے کہ خود خاتون ہونے کا کارڈ بھی کھیلنے سے باز نہیں آتیں اور پردہ دار خواتین پہ جادو جیسے غیر شرعی فعل کے الزام بھی لگاتی ہیں۔کوئی کچھ کہے تو وہی پرانا آزادی صحافت کا گھسا پٹا راگ الاپنا شروع کر دیتے ہیں۔بے شرمی اور گھٹیا پن کی انتہا تب دیکھنے کو ملی کہ جب آئی ایس آئی کے سربراہ کی نوٹیفیکیشن جیسے حساس معاملے پہ بھی یہ افواہیں پھیلائی جانے لگیں کہ شاید مارشل لاء نافذ ہونے والا ہے۔
یہ سب گھٹیا پن اس لیے کیونکہ عمران خان کسی صحافی کو سرکاری عہدہ دینے کے حق میں ہے اور نہ ہی نیم خواندہ قسم کے بلیک میلرز کو لفافے دینے کی قبیح روایت پہ عمل کرتا ہے۔یہی سب سے بڑا جھگڑا ہے اور یہی سب سے بڑی شامی ہے عمران خان میں۔یہ بات دعوے کے ساتھ کہی جاسکتی ہے کہ اگر کل کلاں کو حکومت انہی مردہ خوروں میں سے کسی ایک کو سرکاری عہدہ دے دیتی ہے تو ایک ہی ساعت میں عمران خان قائد اعظم ثانی بن جائے گا اور دودھ کی نہریں بہتی نظر آئیں گی۔مگر کیا اس حکومت کو ایسا کرنا چاہیے؟پاکستان کے باشعور لوگ جو۔ بین الاقوامی بد معاشوں کے مقابلے میں عمران خان کے ساتھ کھڑے ہوسکتے ہیں تو ان بدمعاشوں کے مقابلے میں بھی کھڑے ہوسکتے ہیں۔حکومت نے ہر معاملے میں ان مردار خوروں کو ڈھیل دینے کی کوشش کی ہے مگر اب عمل کا وقت ہے۔اب ضرورت اس امر کی ہے کہ ریاست کے خلاف سرگرم عمل ہر مردار خور کو نشان عبرت بنایا جائے اور اس کے لیے ہر دباءو کا اسی طرح مقابلہ کیا جائے جیسے باقی پریشرز کا کیا جارہا ہے۔ایسا ہوگیا تو یہ معاشرے کی تشکیل ِ نو کا سبب بنے گا اور اگر ان لوگوں کو مزید ڈھیل دی گئی تو پھر یہ معاشرے کسی باغیرت شخص کو اقتدار سونپنے کے قابل نہیں رہے گا۔
 
Last edited by a moderator:

Siberite

Chief Minister (5k+ posts)
عمران خان کے پاس خود بھی عقل کی انتہائ کمی ہے جس کے نتیجے میں عمران خان کے اردگرد چاپلوسوں کی ایک فوج ظفر موج ہے جو عمران کے کان اسکی عظمت کی داستانوں سے بھرتے رہتے ہیں ۔ موصوف خود بھی چاپلوسی سننے کے عادی ہیں اور چاپلوسی سننے کے بعد رنگیلے شاہ بن جاتے ہیں ۔ یہ موصوف کہیں سے بھی آکسفورڈ پڑھے نہیں لگتے بلکہ انتہائ ناپختہ ذھن کے مالک ہیں ۔ اللہ ہمیں ایسے حکمرانوں سے محفوظ رکھے ۔ جو عقل کا دامن پکڑنے سے انکاری ہوں ۔​
 

arifkarim

Prime Minister (20k+ posts)
عمران خان کے پاس خود بھی عقل کی انتہائ کمی ہے
 

Siberite

Chief Minister (5k+ posts)

Siberite

Chief Minister (5k+ posts)
Playboy sharm kar
Past is history... He is different now except that he is addictive to drug.
Honestly, There is a still chance that if he re asses himself, get rid of these Sycophants and concentrate getting government affairs better, we as a country could still move forward.
 

Syaed

MPA (400+ posts)
عمران خان کے پاس خود بھی عقل کی انتہائ کمی ہے جس کے نتیجے میں عمران خان کے اردگرد چاپلوسوں کی ایک فوج ظفر موج ہے جو عمران کے کان اسکی عظمت کی داستانوں سے بھرتے رہتے ہیں ۔ موصوف خود بھی چاپلوسی سننے کے عادی ہیں اور چاپلوسی سننے کے بعد رنگیلے شاہ بن جاتے ہیں ۔ یہ موصوف کہیں سے بھی آکسفورڈ پڑھے نہیں لگتے بلکہ انتہائ ناپختہ ذھن کے مالک ہیں ۔ اللہ ہمیں ایسے حکمرانوں سے محفوظ رکھے ۔ جو عقل کا دامن پکڑنے سے انکاری ہوں ۔​
ہوسکتا ہے کہ آپ کی بات میں کچھ صداقت ہو مگر یہ حقیقت پھر بھی تبدیل نہیں ہوسکتی کہ اس کے دور میں کسی صحافی کو مراعات نہیں دی گئیں جیسا کہ پچھلے ادوار میں رواج تھا۔صحافی کہلانے والے ان مردہ خوروں کا عمران خان سے یہی جھگڑا ہے۔یہ ایک مافیا کی شکل اختیار کر کے ہیں جو خود کو ہر قسم کے قانون اور اخلاقیات سے مبراء سمجھتے ہیں۔حکومت جس کی بھی ہو ریاست کے اندر اس قسم کے بلیک میلرز اگر اپنی ریاست قائم کرکے یہ سوچیں کہ ہم بلیک میلنگ کے زور پہ ریاست سے مراعات لے لیں گے تو ایسا نہیں ہونا چاہیے۔
 

Siberite

Chief Minister (5k+ posts)
ہوسکتا ہے کہ آپ کی بات میں کچھ صداقت ہو مگر یہ حقیقت پھر بھی تبدیل نہیں ہوسکتی کہ اس کے دور میں کسی صحافی کو مراعات نہیں دی گئیں جیسا کہ پچھلے ادوار میں رواج تھا۔صحافی کہلانے والے ان مردہ خوروں کا عمران خان سے یہی جھگڑا ہے۔یہ ایک مافیا کی شکل اختیار کر کے ہیں جو خود کو ہر قسم کے قانون اور اخلاقیات سے مبراء سمجھتے ہیں۔حکومت جس کی بھی ہو ریاست کے اندر اس قسم کے بلیک میلرز اگر اپنی ریاست قائم کرکے یہ سوچیں کہ ہم بلیک میلنگ کے زور پہ ریاست سے مراعات لے لیں گے تو ایسا نہیں ہونا چاہیے۔

بے شک عمران نے صحافیوں کو کوئ اضافی مراعات نہیں دیں ، تاھم یہ صحافی ہی تھے جنہوں نے عمران خان کو وزیر اعظم بننے میں ھر قسم کا سچا جھوٹا پروپیگنڈا اور ھر غلط ، صحیح ہتھکنڈہ استعمال کیا ۔ 35 پنکچروں کی کہانی ڈاکٹر شاھد نے شروع کی اور عمران خان نے اس جھوٹی کہانی کو بنیاد بنا کر پاکستان میں شور و شرابے کا ماحول قائم کیا اور ساری قوم کو اس جھوٹے پروپیگنڈے کی بتی کے پیچھے لگادیا ۔ عمران خان صاحب کچھ اپنی اداؤں پر بھی غور کریں ۔ ھم اگر عرض کریں گے تو شکایت ہوگی۔​
 

arifkarim

Prime Minister (20k+ posts)
بے شک عمران نے صحافیوں کو کوئ اضافی مراعات نہیں دیں ، تاھم یہ صحافی ہی تھے جنہوں نے عمران خان کو وزیر اعظم بننے میں ھر قسم کا سچا جھوٹا پروپیگنڈا اور ھر غلط ، صحیح ہتھکنڈہ استعمال کیا ۔ 35 پنکچروں کی کہانی ڈاکٹر شاھد نے شروع کی اور عمران خان نے اس جھوٹی کہانی کو بنیاد بنا کر پاکستان میں شور و شرابے کا ماحول قائم کیا اور ساری قوم کو اس جھوٹے پروپیگنڈے کی بتی کے پیچھے لگادیا ۔ عمران خان صاحب کچھ اپنی اداؤں پر بھی غور کریں ۔ ھم اگر عرض کریں گے تو شکایت ہوگی۔​
جن صحافیوں نے عمران خان کو اقتدار میں لانے کیلئے جھوٹ بولے وہی صحافی اب ان کو اقتدار سے اتارنے کیلئے جھوٹ بول رہے ہیں۔ مسئلہ صرف جھوٹ کا ہے چاہے کسی کے دفاع میں بولا جائے یا مخالفت میں
 

Siberite

Chief Minister (5k+ posts)
جن صحافیوں نے عمران خان کو اقتدار میں لانے کیلئے جھوٹ بولے وہی صحافی اب ان کو اقتدار سے اتارنے کیلئے جھوٹ بول رہے ہیں۔ مسئلہ صرف جھوٹ کا ہے چاہے کسی کے دفاع میں بولا جائے یا مخالفت میں

یہ کیسے ہوسکتا ہے کہ جب تم اقتدار سے باھر ہو تو ایک صحافی کے جھوٹ کوسچ ثابت کرنے پر تل جاؤ لیکن جب اقتدار میں ہو تو اسی صحافی کے سچ کوجھوٹ کہنا شروع جاؤ ۔​
 

arifkarim

Prime Minister (20k+ posts)
یہ کیسے ہوسکتا ہے کہ جب تم اقتدار سے باھر ہو تو ایک صحافی کے جھوٹ کوسچ ثابت کرنے پر تل جاؤ لیکن جب اقتدار میں ہو تو اسی صحافی کے سچ کوجھوٹ کہنا شروع جاؤ ۔​
کیوں نہیں ہو سکتا؟ کلاسرا، مبشر لقمان، حسن نثار، ارشاد بھٹی، چاچا کپی، ڈاکٹر قیامت جیسے صحافی جو عمران خان کے دھرنوں تک میں جاتے تھے اب اس تبدیلی کیخلاف بک بک کرتے ہیں۔
اب وہ پہلے غلط تھے یا اب غلط ہیں۔ دونوں صحیح کیسے ہو سکتے ہیں​
 

Syaed

MPA (400+ posts)
بے شک عمران نے صحافیوں کو کوئ اضافی مراعات نہیں دیں ، تاھم یہ صحافی ہی تھے جنہوں نے عمران خان کو وزیر اعظم بننے میں ھر قسم کا سچا جھوٹا پروپیگنڈا اور ھر غلط ، صحیح ہتھکنڈہ استعمال کیا ۔ 35 پنکچروں کی کہانی ڈاکٹر شاھد نے شروع کی اور عمران خان نے اس جھوٹی کہانی کو بنیاد بنا کر پاکستان میں شور و شرابے کا ماحول قائم کیا اور ساری قوم کو اس جھوٹے پروپیگنڈے کی بتی کے پیچھے لگادیا ۔ عمران خان صاحب کچھ اپنی اداؤں پر بھی غور کریں ۔ ھم اگر عرض کریں گے تو شکایت ہوگی۔​
مجھ سمیت کسی نے بھی شاہد مسعود کے پروگرام کے زیر اثر کسی کو ووٹ نہیں دیے بلکہ عمران خان کو ووٹ دراصل زرداری نواز گٹھ جوڑ کے خلاف ملک کی مڈل کلاس نے دیے۔میں آج بھی یہ سمجھتا ہوں کہ ہمیں کوئی گناہ نہیں کہ ہم مریم صفدر یا بلاول زرداری اور ان کے خاندانوں کی چاکری کریں۔باقی عمران خان اگر عوامی مسائل کو اچھے طریقے سے حل کرسکا تو پرانے سیاستدان قصہٕ پارینہ بن جائیں گے وگرنہ پھر وہی نوے کی دہائی والی نورا کشتی تب تک چلے گی جب تک یہاں ایک بھی محکوم باقی رہا تو۔
 

Siberite

Chief Minister (5k+ posts)
مجھ سمیت کسی نے بھی شاہد مسعود کے پروگرام کے زیر اثر کسی کو ووٹ نہیں دیے بلکہ عمران خان کو ووٹ دراصل زرداری نواز گٹھ جوڑ کے خلاف ملک کی مڈل کلاس نے دیے۔میں آج بھی یہ سمجھتا ہوں کہ ہمیں کوئی گناہ نہیں کہ ہم مریم صفدر یا بلاول زرداری اور ان کے خاندانوں کی چاکری کریں۔باقی عمران خان اگر عوامی مسائل کو اچھے طریقے سے حل کرسکا تو پرانے سیاستدان قصہٕ پارینہ بن جائیں گے وگرنہ پھر وہی نوے کی دہائی والی نورا کشتی تب تک چلے گی جب تک یہاں ایک بھی محکوم باقی رہا تو۔

آپ نےاس پروپیگنڈے کے تحت عمران کو ووٹ دیے ہوں یا نہ ہوں ، ایک بات تو مسلم ہے کہ آپ کے لیڈر میں سچ اور جھوٹ میں تمیز کرنے کی صلاحیت قطعا" نہیں ہے ۔ عام آدمی کے لیے تو یہ کوئ بڑی بات نہ ہو مگر جس شخص کو آپ ملک اور قوم کی بھگ دوڑ سنبھالنے کے لیے منتخب کررہے ہوں ، اس شخص میں اس تفریق کا ادرک نہ ہونا انتہائ تشویش کا باعث ہے ، اسی بات سے آپ ایک لیڈر کی بلوغت اور ذھنی سطح کا اندازہ لگا سکتے ہیں ۔ چلیں ٹھیک ہے قوم نے تبدیلی کا ذائقہ تو چکھ لیا اور اپنی عقل بھی استعمال کر کے دیکھ لیا ۔

اگر پھر بھی کچھ نہ ہوا تو بقول انور مقصود

پیچھے پھر وہی " چنیا دی دال اے" ۔ ۔

 

Syaed

MPA (400+ posts)
عمران خان کا کہنا یہ تھا کہ انتخابات میں منظم دھاندلی ہوئی ہے جس کے روک تھام کے لیے شفاف تحقیقات کی جانی چاہییں۔جب کچھ نہیں ہوا تو اس نے حکومت مخالف مہم چلائی جہاں باقی سیاستدانوں کی طرح بہت ساری قبیح غلطیاں بھی اس نے کیں مگر آپ کی یہ بات متنازعہ ہے کہ کون سچائی اور جھوٹ میں تمیز کرسکتا ہے اور کون نہیں۔بہت ساری باتیں سچی لگتے ہوئے بھی جھوٹ ہوسکتی ہیں اور بہت ساری باتیں غلط نظر آنے کے باوجود صحیح ہوتی ہیں۔
عمران خان کے دھرنوں میں بھلے صحافی گئے ہوں مگر اقتدار میں آ کر اس نے کلاسرے کی فرمائش پہ ایم ایم روڈ کو ڈبل نہیں کروایا بلکہ اسے بلانا چھوڑ دیا۔اسی طرح چاچے کپی کی فرمائش پہ ضمنی انتخاب میں ٹکٹ نہیں دیا بلکہ سروے کی بنیاد پہ دیا۔شاہد مسعود کو بھی کوئی عہدہ نہیں دیا نہ ہی مالک گنجو کو کوئی گھاس ڈالی۔اسی بناء پہ سارے مردار خور اس کے خلاف پروپیگنڈہ تو کر ہی رہے ہیں مگر ملک میں افراتفری بھی پھیلا رہے ہیں۔اگر عمران کچھ نہ کرسکا تو پھر واقعی "بنیاں دی دال" ہی بچنی ہے اگر بچی تو۔

آپ نےاس پروپیگنڈے کے تحت عمران کو ووٹ دیے ہوں یا نہ ہوں ، ایک بات تو مسلم ہے کہ آپ کے لیڈر میں سچ اور جھوٹ میں تمیز کرنے کی صلاحیت قطعا" نہیں ہے ۔ عام آدمی کے لیے تو یہ کوئ بڑی بات نہ ہو مگر جس شخص کو آپ ملک اور قوم کی بھگ دوڑ سنبھالنے کے لیے منتخب کررہے ہوں ، اس شخص میں اس تفریق کا ادرک نہ ہونا انتہائ تشویش کا باعث ہے ، اسی بات سے آپ ایک لیڈر کی بلوغت اور ذھنی سطح کا اندازہ لگا سکتے ہیں ۔ چلیں ٹھیک ہے قوم نے تبدیلی کا ذائقہ تو چکھ لیا اور اپنی عقل بھی استعمال کر کے دیکھ لیا ۔

اگر پھر بھی کچھ نہ ہوا تو بقول انور مقصود

پیچھے پھر وہی " چنیا دی دال اے" ۔ ۔

 

Siberite

Chief Minister (5k+ posts)
عمران خان کا کہنا یہ تھا کہ انتخابات میں منظم دھاندلی ہوئی ہے جس کے روک تھام کے لیے شفاف تحقیقات کی جانی چاہییں۔جب کچھ نہیں ہوا تو اس نے حکومت مخالف مہم چلائی جہاں باقی سیاستدانوں کی طرح بہت ساری قبیح غلطیاں بھی اس نے کیں مگر آپ کی یہ بات متنازعہ ہے کہ کون سچائی اور جھوٹ میں تمیز کرسکتا ہے اور کون نہیں۔بہت ساری باتیں سچی لگتے ہوئے بھی جھوٹ ہوسکتی ہیں اور بہت ساری باتیں غلط نظر آنے کے باوجود صحیح ہوتی ہیں۔
عمران خان کے دھرنوں میں بھلے صحافی گئے ہوں مگر اقتدار میں آ کر اس نے کلاسرے کی فرمائش پہ ایم ایم روڈ کو ڈبل نہیں کروایا بلکہ اسے بلانا چھوڑ دیا۔اسی طرح چاچے کپی کی فرمائش پہ ضمنی انتخاب میں ٹکٹ نہیں دیا بلکہ سروے کی بنیاد پہ دیا۔شاہد مسعود کو بھی کوئی عہدہ نہیں دیا نہ ہی مالک گنجو کو کوئی گھاس ڈالی۔اسی بناء پہ سارے مردار خور اس کے خلاف پروپیگنڈہ تو کر ہی رہے ہیں مگر ملک میں افراتفری بھی پھیلا رہے ہیں۔اگر عمران کچھ نہ کرسکا تو پھر واقعی "بنیاں دی دال" ہی بچنی ہے اگر بچی تو۔

سچائ جانچنے کے کچھ پیمانے مقرر ہیں ۔ کسی کی بات کو سچ ثابت کرنے کے لیے کچھ ثبوت، کچھ گواہ اور کچھ حقائق درکار ہوتے ہیں ۔ کسی بھی شخص کی جھوٹی بات کو بغیر کسی تحقیق ، ثبوت اور پرکھنے کے معیار سے گزارے بغیر آگے بڑھا دینے کی ہمارے مذھب میں بہت سختی سے ممانعت ہے ۔ بحرحال یہ بحث بہت لمبی ہوجائے گی ، لیکن ایک لیڈر کی جھوٹ کو پکڑنے کی صلاحیت ایک عام شخص سے بحر کیف بہتر ہونی چاھیے ۔ عمران نے جن حضرات کو ٹکٹ دیے ہیں ان میں بہت بڑی تعداد ان حرام خوروں کی بھی موجود ہے جومحض عمران خان سے قرابت اور راہ ورسم رکھنے کے علاوہ کسی اور میرٹ پر پورے نہیں اترتے ۔ آپ سوچیں ، بابر اعوان جیسا فراڈیا اور پکا منافق جو برسوں جھوٹی ڈگری کا القاب اپنے نام کے آگے لگاتا رھا ، آج عمران کا پارلیمانی امور کا معاون ہے ؟ نسیم فروغ ، مشرف کی باقیات سے بہتر وزیر قانون پی ٹی آئ میں میسر نہیں ! ۔ جس حکومت کا وزیر داخلہ شیخ رشید ہو ، وہ چپراسیوں کی کلاس نہ لگائے تو اور کیا کرے ؟ یہ ہیں وہ نایاب نگینے جس سے قوم ریاست مدینہ بنانے کی توقع رکھے ہے ۔​
 

Mikkix

Minister (2k+ posts)
Punjab k khasee gernailo ne phir se loot maar karne k liye punjab ki tasubi party aur shareefon ko phir se hakumat hawalay karne ka elan kardiya hai. Ab pukhtun sindhi balochon ko siasi economic qatal aam mass scale per phir se start honay walay hai, qatal e jan to pukhtun ka 20 saal se hai jabk balochon ko 50 saal se marne ka kam jaree hai sindhi muhajiron ko beghairto ne to 1991 se qatal e jan ka kam start kia howa hai. Jiye punjabi...
 

Siberite

Chief Minister (5k+ posts)
Punjab k khasee gernailo ne phir se loot maar karne k liye punjab ki tasubi party aur shareefon ko phir se hakumat hawalay karne ka elan kardiya hai. Ab pukhtun sindhi balochon ko siasi economic qatal aam mass scale per phir se start honay walay hai, qatal e jan to pukhtun ka 20 saal se hai jabk balochon ko 50 saal se marne ka kam jaree hai sindhi muhajiron ko beghairto ne to 1991 se qatal e jan ka kam start kia howa hai. Jiye punjabi...
Yaar, yahan tu Musharraf bhi hakoomat kar gya. Agar yeh itnay hi Punjabi hotay tu Musharraf 9 saal hakoomat na karta . Kya Musharraf bhi Punjabi tha ?