پاکستانی نوجوان کوہ پیما شہروز کاشف لاپتا:والد کی آرمی چیف سے مدد کی اپیل

kashif-apl-army.jpg


نانگا پربت کی چوٹی سر کرنے والے 20 سالہ پاکستانی کوہ پیما شہروز کاشف لاپتا ہوگئے، کوہ پیما شہروز کاشف نے گزشتہ روز صبح 8126 میٹر بلند چوٹی نانگا پربت سر کی تھی وہ چوٹی سر کرنے کے بعد ساتھی کوہ پیما کے ساتھ واپسی کے سفر پر تھے۔

وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان نے نانگا پربت پر پھنسے نوجوان پاکستانی کوہ پیما شہروز کاشف اور ان کے گائیڈ کی بحفاظت واپسی کے لیے فوری سرچ اینڈ ریسکیو آپریشن شروع کرنے کی ہدایت کردی۔

حکام کا کہنا ہے کہ شہروز کاشف اور دیگر کوہ پیماؤں سے رابطہ ٹوٹنے کی اطلاع اُن کے بیس کیمپ سے ملی، جس کے بعد کوہ پیماؤں کی تلاش کے لیے ضروری اقدامات کیے گئے ہیں۔شہروز کاشف نے منگل کی صبح ہی نانگا پربت کی چوٹی سر کی تھی اور ان کے والد کے مطابق واپسی کے سفر کے دوران وہ کیمپ فور سے ذرا آگے راستہ بھول جانے کے سبب پھنس گئے ہیں۔


شہروز کاشف کے والد کاشف سلمان نے اپنے بیٹے کو نانگا پربت سے ریسکیو کرنے کے لیے آرمی چیف سے مدد کی اپیل کردی،ویڈیو پیغام میں کہا ہے کہ شہروز نانگا پربت کے سمٹ سے واپسی کے راستے میں 7350 میٹر کی بلندی پر تھا جب اس سے گذشتہ شام 7:30 پر آخری بار رابطہ ہوا اور اس کے بعد سے رابطہ منقطع ہے۔

’کاشف سلمان کا کہنا ہے کہ ابھی تک بیس کیمپ میں ریسکیو کے حوالے سے کوئی موبیلائزیشن نہیں ہوئی اور سب ایک دوسرے کو ذمہ دار ٹھہرا رہے ہیں اور مستقبل قریب میں کسی ریسکیو مشن کا کوئی امکان بھی نظر نہیں آتا۔

کاشف سلمان نے آرمی چیف سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ ابھی کچھ دن قبل شہروز نے کنچن جنگا دنیا کی تیسری بلند ترین چوٹی سر کرنے کے بعد یہ کامیابی فوج کے شہدا کے نام کی تھی،اس کی عمر صرف 20 سال ہے، وہ اتنے بڑے بڑے کارنامے سر چکا ہے، پاکستان کا نام روشن کر چکا ہے، آپ لوگ پلیز اسے ریسکیو کرنے کا آپریشن کریں۔

لاہور سے تعلق رکھنے والے شہروز کو براڈ بوائے‘ کہا جاتا ہے، 8000 میٹر سے بلند 14 چوٹیوں میں سے آٹھ کو سر کر چکے ہیں اور ان کے والد کے مطابق اب شہروز کا مشن باقی چوٹیوں کو ڈیڑھ سال کے اندر اندر سر کرنا ہے۔

رواں برس مئی میں شہروز دنیا کی پانچ بلند ترین چوٹیوں کو 23 دنوں کے اندر سر کرنے والے دنیا کے سب سے کم عمر کوہ پیما بن گئے تھے،وہ واحد پاکستانی کوہ پیما ہیں جنہوں نے صرف 23 دنوں میں 8000 میٹر کی تین چوٹیوں پانچ مئی 2022 کو دنیا کی تیسری بلند ترین کنچن جنگا (8586 میٹر)، 16 مئی 2022 کو چوتھی بلند ترین لوتسے (8516) اور پانچویں بلند ترین مکالو (8463) کو سر کیا ہے۔
 

انقلاب

Chief Minister (5k+ posts)
kashif-apl-army.jpg


نانگا پربت کی چوٹی سر کرنے والے 20 سالہ پاکستانی کوہ پیما شہروز کاشف لاپتا ہوگئے، کوہ پیما شہروز کاشف نے گزشتہ روز صبح 8126 میٹر بلند چوٹی نانگا پربت سر کی تھی وہ چوٹی سر کرنے کے بعد ساتھی کوہ پیما کے ساتھ واپسی کے سفر پر تھے۔

وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان نے نانگا پربت پر پھنسے نوجوان پاکستانی کوہ پیما شہروز کاشف اور ان کے گائیڈ کی بحفاظت واپسی کے لیے فوری سرچ اینڈ ریسکیو آپریشن شروع کرنے کی ہدایت کردی۔

حکام کا کہنا ہے کہ شہروز کاشف اور دیگر کوہ پیماؤں سے رابطہ ٹوٹنے کی اطلاع اُن کے بیس کیمپ سے ملی، جس کے بعد کوہ پیماؤں کی تلاش کے لیے ضروری اقدامات کیے گئے ہیں۔شہروز کاشف نے منگل کی صبح ہی نانگا پربت کی چوٹی سر کی تھی اور ان کے والد کے مطابق واپسی کے سفر کے دوران وہ کیمپ فور سے ذرا آگے راستہ بھول جانے کے سبب پھنس گئے ہیں۔


شہروز کاشف کے والد کاشف سلمان نے اپنے بیٹے کو نانگا پربت سے ریسکیو کرنے کے لیے آرمی چیف سے مدد کی اپیل کردی،ویڈیو پیغام میں کہا ہے کہ شہروز نانگا پربت کے سمٹ سے واپسی کے راستے میں 7350 میٹر کی بلندی پر تھا جب اس سے گذشتہ شام 7:30 پر آخری بار رابطہ ہوا اور اس کے بعد سے رابطہ منقطع ہے۔

’کاشف سلمان کا کہنا ہے کہ ابھی تک بیس کیمپ میں ریسکیو کے حوالے سے کوئی موبیلائزیشن نہیں ہوئی اور سب ایک دوسرے کو ذمہ دار ٹھہرا رہے ہیں اور مستقبل قریب میں کسی ریسکیو مشن کا کوئی امکان بھی نظر نہیں آتا۔

کاشف سلمان نے آرمی چیف سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ ابھی کچھ دن قبل شہروز نے کنچن جنگا دنیا کی تیسری بلند ترین چوٹی سر کرنے کے بعد یہ کامیابی فوج کے شہدا کے نام کی تھی،اس کی عمر صرف 20 سال ہے، وہ اتنے بڑے بڑے کارنامے سر چکا ہے، پاکستان کا نام روشن کر چکا ہے، آپ لوگ پلیز اسے ریسکیو کرنے کا آپریشن کریں۔

لاہور سے تعلق رکھنے والے شہروز کو براڈ بوائے‘ کہا جاتا ہے، 8000 میٹر سے بلند 14 چوٹیوں میں سے آٹھ کو سر کر چکے ہیں اور ان کے والد کے مطابق اب شہروز کا مشن باقی چوٹیوں کو ڈیڑھ سال کے اندر اندر سر کرنا ہے۔

رواں برس مئی میں شہروز دنیا کی پانچ بلند ترین چوٹیوں کو 23 دنوں کے اندر سر کرنے والے دنیا کے سب سے کم عمر کوہ پیما بن گئے تھے،وہ واحد پاکستانی کوہ پیما ہیں جنہوں نے صرف 23 دنوں میں 8000 میٹر کی تین چوٹیوں پانچ مئی 2022 کو دنیا کی تیسری بلند ترین کنچن جنگا (8586 میٹر)، 16 مئی 2022 کو چوتھی بلند ترین لوتسے (8516) اور پانچویں بلند ترین مکالو (8463) کو سر کیا ہے۔
سوری ، باجوہ اس وقت ایک ٹک ٹاکر کا پیچھا کر رہا ہے
 

Bubber Shair

Chief Minister (5k+ posts)
یہ پاکستان ہے جہاں ہمالیای سلسلے کی دنیا کی بلند ترین پندرہ چوٹیوں میں سے آٹھ ہیں جو آٹھ ہزار فٹ سے زیادہ بلند ہیں اور ایسا دنیا میں کہیں بھی نہیں
یہاں دنیا بھر کے ہائیکرز آتے ہیں اور سینکڑو ں مرتے ہیںمگر انتظامی حالت ابھی تک ایسی ہے کہ آنے والوں سے توقع کی جاتی ہے کہ وہ اپنے وسائل سے تمام سہولیات کا خود ہی بندوبست کرلیں گے
اگر کوی ہایکر پھنس جاے تو کوی انتظام یاسسٹم حرکت میں نہیں آتا کیونکہ ایسا کوی سسٹم ہے ہی نہیں بلکہ اس کے لواحقین آرمی چیف سے اپیلیں کررہے ہوتے ہیں کہ ان کا بیٹا یا بھای یا باپ پھنس گیا ہے اسے ریسکیو کروا دیں
اگر سب کچھ آرمی چیف نے کرنا ہے تو اسے ہی وزیراعظم بنا دیں۔ حکومت بھی کچھ ہاتھ ہلا لے اور یورپین سٹینڈرڈ کے انتظامات کرے خواہ اس سائیٹ پر حکومت کو سال کا ایک دو ارب خرچ بھی کرنا پڑے تو ضرور کرے اس سے آمدن اربوں ڈالرز میں ہوگی