پاکستان سے بدترین شکست سے دوچار اور غصے میں تلمائے بھارتی کرکٹ شائقین نے اپنی ٹیم کے واحد مسلمان کھلاڑی "محمد شامی" کو شکست کا ذمہ دار ٹھہرا کر غدار قرار دیدیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز ٹی 20 ورڈ کپ میں پاکستان نے بھارت کو 10 وکٹوں سے بدترین شکست دی جس کے بعد سوشل میڈیا پر ایک طوفان کھڑا ہوگیا، بھارتی سوشل میڈیا صارفین اور کرکٹ شائقین سے اتنی بدترین شکست برداشت نہیں ہوئی اور انہوں نے اپنی ٹیم کو ہی برا بھلا کہنا شروع کردیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق روایتی حریف پاکستان سے اس شکست کے بعد انتہا پسند ہندوؤں نے بھارت میں متعدد مقامات پر مسلمانوں کو اس ہار کا ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے تشدد کا نشانہ بھی بنایا۔
دوسری جانب سوشل میڈیا پر انتہا پسند ہندوؤں نے اپنی ٹیم میں شریک واحد مسلمان کھلاڑی کو شکست کا ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے نہ صرف تنقید کا نشانہ بنایا بلکہ انہیں غدار بھی قرار دیدیا۔
محمد شامی کو انسٹاگرام پر سینکڑوں ایسے پیغامات موصو ل ہوئے جس میں صارفین نے انہیں غدار کہا اور بورڈ کو مشورہ دیا کہ انہیں ٹیم سے باہر نکال دیا جائے۔
انتہا پسند ہندوؤں کی تنقید اور نفر ت آمیز پیغامات کے بعد مقبوضہ کشمیر کے سابق وزیراعلی عمر عبداللہ نے مسلمان کھلاڑی کو تنقید کا نشانہ بنائے جانے پر مذمتی بیان جاری کیا جس میں ان کا کہنا تھا کہ محمد شامی ان 11 کھلاڑیوں میں سےایک تھے جنہوں نے کل پاکستان سے میچ ہارا، وہ میدان میں بھارت کی جانب سے کھیلنے والے اکیلے کھلاڑی نہیں تھے۔
سابق بھارتی کرکٹر عرفان پٹھان اور معروف بھارتی شخصیات نے بھی اس رویے کی شدید مذمت کی۔
انہوں نے بھارتی ٹیم کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ میچ سے قبل گھٹنوں پر بیٹھ کر نسلی تعصب کے خلاف احتجاج کرنے کا اس وقت تک کوئی فائدہ نہیں ہے جب تک آپ اپنے ساتھی کو سوشل میڈیا پر گالیوں اور نفرت کا نشانہ بننے کے خلاف آواز نہیں اٹھائیں گے۔