پاکستان مہنگائی کم کرسکے گا نہ معاشی اہداف پورے : آئی ایم ایف

imf-pakistan-shehbaz-aa.jpg


عالمی مالیاتی فنڈ نے ورلڈ اکنامک آؤٹ لک رپورٹ جاری کر دی جس میں کہاگیا کہ پاکستان مہنگائی میں کمی اور معاشی ترقی کے اہداف پورے نہیں کرسکےگا۔

رواں مالی سال مہنگائی 11.2، بیروزگاری کی شرح 7فیصد رہنےکا تخمینہ ہے، کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ جی ڈی پی کے 5.3فیصد تک جانے کا امکان ہے ،گزشتہ مالی سال جی ڈی پی گروتھ 5.6 فیصد تھی،رواں سال معاشی شرح نمو 4فیصد اور آئندہ سال 4.2فیصد رہنے کا تخمینہ ہے۔

آئی ایم ایف کی ورلڈ اکنامک آؤٹ لک رپورٹ کے مطابق پاکستان میں رواں سال معاشی ترقی، مہنگائی اورکرنٹ اکاؤنٹ خسارے کے اہداف پورے نہ ہونے کی پیش گوئی کردی گئی ہے۔

رپورٹ کے مطابق پاکستان میں اس سال مہنگائی 11.2 فیصد رہنے کا خدشہ ہے جبکہ حکومت نے اوسط مہنگائی کا سالانہ ہدف 8 فیصد مقرر کیا تھا۔

رپورٹ کے مطابق کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ جی ڈی پی کے 5.3 فیصد تک پہنچ جائے گا جبکہ ہدف 0.7 فیصد مقرر تھا، گزشتہ مالی سال جی ڈی پی گروتھ 5.6 فیصد تھی جبکہ اس سال 4.8 فیصد کے ہدف کے مقابلے معاشی شرح نمو 4 فیصد اور اگلے سال 4.2 فیصد رہنے کا تخمینہ ہے۔

آئی ایم ایف کی ورلڈ اکنامک آؤٹ لک رپورٹ کے مطابق پاکستان میں بے روزگاری کی شرح گزشتہ سال 7.4 فیصد تھی جبکہ اس سال 7 فیصد اور اگلے سال 6.7 فیصد رہنے کا تخمینہ ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ یوکرین روس جنگ کی وجہ سے عالمی انسانی بحران پیدا ہوا، اس تنازعے کی وجہ سے عالمی معیشت سست روی کا شکار ہے، اس کی وجہ سے اشیاء کی عالمی قیمتوں، تجارت اور مالی وسائل پر منفی اثرات مرتب ہوئے۔

آئی ایم ایف سے پاکستان کے مذاکرات شروع ہوگئے ہیں، گورنر اسٹیٹ بینک رضا باقر اس سلسلے میں واشنگٹن میں ہیں جبکہ وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے میٹنگ میں آن لائن شرکت کی۔

رپورٹس کے مطابق آئی ایم ایف سے مذاکرات آئندہ بجٹ پر ہورہے ہیں، آئی ایم ایف کو 7 ہزار ارب روپے ٹیکس وصولی سے متعلق آگاہ کیا جائے گا،رپورٹس کے مطابق پاکستان کی جانب سے پیٹرول کی قیمتیں بڑھانے کی شرط پر رعایت مانگی جائے گی۔

پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات 24 اپریل تک جاری رہیں گے، مذاکرات کی کامیابی پر پاکستان آئی ایم ایف سے ایک ارب ڈالر حاصل کرسکے گا۔
 

Citizen X

President (40k+ posts)
Aab bolo bhikari crime minister to ke aaqa se aur bheek maangay.

Just 2 months back IMF approved $1 billion for pakistan i.e everything was going well and good. Kya huwa patwariyon ke yakka yuk haalat kyun badal gaye?
 

miafridi

Prime Minister (20k+ posts)
imf-pakistan-shehbaz-aa.jpg


عالمی مالیاتی فنڈ نے ورلڈ اکنامک آؤٹ لک رپورٹ جاری کر دی جس میں کہاگیا کہ پاکستان مہنگائی میں کمی اور معاشی ترقی کے اہداف پورے نہیں کرسکےگا۔

رواں مالی سال مہنگائی 11.2، بیروزگاری کی شرح 7فیصد رہنےکا تخمینہ ہے، کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ جی ڈی پی کے 5.3فیصد تک جانے کا امکان ہے ،گزشتہ مالی سال جی ڈی پی گروتھ 5.6 فیصد تھی،رواں سال معاشی شرح نمو 4فیصد اور آئندہ سال 4.2فیصد رہنے کا تخمینہ ہے۔

آئی ایم ایف کی ورلڈ اکنامک آؤٹ لک رپورٹ کے مطابق پاکستان میں رواں سال معاشی ترقی، مہنگائی اورکرنٹ اکاؤنٹ خسارے کے اہداف پورے نہ ہونے کی پیش گوئی کردی گئی ہے۔

رپورٹ کے مطابق پاکستان میں اس سال مہنگائی 11.2 فیصد رہنے کا خدشہ ہے جبکہ حکومت نے اوسط مہنگائی کا سالانہ ہدف 8 فیصد مقرر کیا تھا۔

رپورٹ کے مطابق کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ جی ڈی پی کے 5.3 فیصد تک پہنچ جائے گا جبکہ ہدف 0.7 فیصد مقرر تھا، گزشتہ مالی سال جی ڈی پی گروتھ 5.6 فیصد تھی جبکہ اس سال 4.8 فیصد کے ہدف کے مقابلے معاشی شرح نمو 4 فیصد اور اگلے سال 4.2 فیصد رہنے کا تخمینہ ہے۔

آئی ایم ایف کی ورلڈ اکنامک آؤٹ لک رپورٹ کے مطابق پاکستان میں بے روزگاری کی شرح گزشتہ سال 7.4 فیصد تھی جبکہ اس سال 7 فیصد اور اگلے سال 6.7 فیصد رہنے کا تخمینہ ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ یوکرین روس جنگ کی وجہ سے عالمی انسانی بحران پیدا ہوا، اس تنازعے کی وجہ سے عالمی معیشت سست روی کا شکار ہے، اس کی وجہ سے اشیاء کی عالمی قیمتوں، تجارت اور مالی وسائل پر منفی اثرات مرتب ہوئے۔

آئی ایم ایف سے پاکستان کے مذاکرات شروع ہوگئے ہیں، گورنر اسٹیٹ بینک رضا باقر اس سلسلے میں واشنگٹن میں ہیں جبکہ وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے میٹنگ میں آن لائن شرکت کی۔

رپورٹس کے مطابق آئی ایم ایف سے مذاکرات آئندہ بجٹ پر ہورہے ہیں، آئی ایم ایف کو 7 ہزار ارب روپے ٹیکس وصولی سے متعلق آگاہ کیا جائے گا،رپورٹس کے مطابق پاکستان کی جانب سے پیٹرول کی قیمتیں بڑھانے کی شرط پر رعایت مانگی جائے گی۔

پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات 24 اپریل تک جاری رہیں گے، مذاکرات کی کامیابی پر پاکستان آئی ایم ایف سے ایک ارب ڈالر حاصل کرسکے گا۔

We won't have considered this as PDM's fault, Just like it wasn't PTI's fault.

But difference between PDM and PTI is that PDM consists of corrupt criminals who continually lied about economy, and continually kept IK under pressure by saying that IK was responsible for the inflation, electricity/fuel prices etc, which not only caused bleeding of the money but has also lead to a regime change to further worsen the situation of the country.

Conclusion : So now it is definitely PDM's fault. Corrupt PDM costed Pakistan's economy big time and the worst is yet to come.

امپورٹڈ_حکومت_نامنظور
 

samisam

Chief Minister (5k+ posts)
جب باجوہ اینڈ کمپنی امریکہ کے پالتو بن کر
ان جیسے ملک دشمن چوروں فراڈیوں نطفہ حراموں منی لانڈروں مقصود چپراسی ماڈل ٹاؤن کے قاتل اور منشیات فروش جیسے حرامی لوگوں کو اپنے مک مکا کی خاطر مسلط کریں گے تو ملک ایسے ہی رہے گا
 

fatimakhan

Councller (250+ posts)
imf-pakistan-shehbaz-aa.jpg


عالمی مالیاتی فنڈ نے ورلڈ اکنامک آؤٹ لک رپورٹ جاری کر دی جس میں کہاگیا کہ پاکستان مہنگائی میں کمی اور معاشی ترقی کے اہداف پورے نہیں کرسکےگا۔

رواں مالی سال مہنگائی 11.2، بیروزگاری کی شرح 7فیصد رہنےکا تخمینہ ہے، کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ جی ڈی پی کے 5.3فیصد تک جانے کا امکان ہے ،گزشتہ مالی سال جی ڈی پی گروتھ 5.6 فیصد تھی،رواں سال معاشی شرح نمو 4فیصد اور آئندہ سال 4.2فیصد رہنے کا تخمینہ ہے۔

آئی ایم ایف کی ورلڈ اکنامک آؤٹ لک رپورٹ کے مطابق پاکستان میں رواں سال معاشی ترقی، مہنگائی اورکرنٹ اکاؤنٹ خسارے کے اہداف پورے نہ ہونے کی پیش گوئی کردی گئی ہے۔

رپورٹ کے مطابق پاکستان میں اس سال مہنگائی 11.2 فیصد رہنے کا خدشہ ہے جبکہ حکومت نے اوسط مہنگائی کا سالانہ ہدف 8 فیصد مقرر کیا تھا۔

رپورٹ کے مطابق کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ جی ڈی پی کے 5.3 فیصد تک پہنچ جائے گا جبکہ ہدف 0.7 فیصد مقرر تھا، گزشتہ مالی سال جی ڈی پی گروتھ 5.6 فیصد تھی جبکہ اس سال 4.8 فیصد کے ہدف کے مقابلے معاشی شرح نمو 4 فیصد اور اگلے سال 4.2 فیصد رہنے کا تخمینہ ہے۔

آئی ایم ایف کی ورلڈ اکنامک آؤٹ لک رپورٹ کے مطابق پاکستان میں بے روزگاری کی شرح گزشتہ سال 7.4 فیصد تھی جبکہ اس سال 7 فیصد اور اگلے سال 6.7 فیصد رہنے کا تخمینہ ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ یوکرین روس جنگ کی وجہ سے عالمی انسانی بحران پیدا ہوا، اس تنازعے کی وجہ سے عالمی معیشت سست روی کا شکار ہے، اس کی وجہ سے اشیاء کی عالمی قیمتوں، تجارت اور مالی وسائل پر منفی اثرات مرتب ہوئے۔

آئی ایم ایف سے پاکستان کے مذاکرات شروع ہوگئے ہیں، گورنر اسٹیٹ بینک رضا باقر اس سلسلے میں واشنگٹن میں ہیں جبکہ وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے میٹنگ میں آن لائن شرکت کی۔

رپورٹس کے مطابق آئی ایم ایف سے مذاکرات آئندہ بجٹ پر ہورہے ہیں، آئی ایم ایف کو 7 ہزار ارب روپے ٹیکس وصولی سے متعلق آگاہ کیا جائے گا،رپورٹس کے مطابق پاکستان کی جانب سے پیٹرول کی قیمتیں بڑھانے کی شرط پر رعایت مانگی جائے گی۔

پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات 24 اپریل تک جاری رہیں گے، مذاکرات کی کامیابی پر پاکستان آئی ایم ایف سے ایک ارب ڈالر حاصل کرسکے گا۔
Shobaz ! Tumharay khuda (cheap general)Kay khuda(America) Ka chhota Bhai(IMF) aa Gaya tumhari patloon utarnay Chalo Jaldi Karo _ Raku ki position may ho jaao