ایوب خان سے لے کر باجوہ تک، سب کے سب امریکی سی آئی اے کے ایجنٹ ہیں جنہوں نے پوری کی پوری فوج کو غیروں کی نوکری پر لگایا ہوا ہے۔ عدالتیں اور الیکشن کمیشن ان بدمعاشوں کی جیب میں ہے۔ گن پوائنٹ پر اور دنیا کی نمبر ون آئی ایس آئی کے ذریعے لوگوں کو بلیک میل کر کے، ان کی فحش ویڈیوز بنا کر انہوں نے ایک ایک ادارے پر ایسے قابو پایا ہوا ہے جیسے شیطان کمزور انسانوں پر قابو پالیتا ہے۔
جعلی انتخابات میں جعلی نتائج کے ذریعے ذوالفقار علی بھٹّو سے لے کر عمران نیازی تک صرف اور صرف ایک مردود بوٹ پالشیہ ہی الیکشن جیت سکتا ہے۔ کیوں کہ الیکشن کمیشن نے وہی نتیجہ دکھانا ہوتا ہے جو اس وقت کے آرمی چیف نے اسے پہلے سے بتایا ہوا ہوتا ہے۔ بلاوجہ لوگ دن بھر لائنیں لگا کر ووٹ ڈالتے ہیں، آپس میں دشمنیاں پالتے ہیں۔
پاکستان میں 6 لاکھ یا 10 لاکھ جو بھی فوج ہے، اس کا کام سرحدوں کا دفاع ہرگز نہیں ہے۔ کیوں کہ یہ نکمّے اور نالائق فوجی سرحدوں کا دفاع کر سکتے تو بنگلہ دیش نہ بنتا، سیاچن بھارت کے پاس نہ جاتا، کارگل 1999 میں واپس مل جاتا۔ یہ فوج ظفر موج اسی لیے مسلّط ہے تاکہ پاکستانی قوم کو گن پوائنٹ پر ان خبیث جرنیلوں کا غلام بنایا جاسکے، اور یہ امریکہ کی مرضی سے ہمیں ویسے ہی غلام بنائے رکھیں جیسے ان سے پہلے ان کے برٹش باپوں نے برّصغیر کے لوگوں کو قریباً 200 سال غلام بنائے رکھا۔
اب آپ کرونا ہی کو لے لیجیے۔ باجوے کی لونڈی غلام، عمران نیازی کو جب حکم ملا کہ گوروں سے بھیک لینی ہے، قرضوں کی ادائیگی میں مہلت لینی ہے تو کمینوں نے کرونا کی اموات کی لائن لگا دی۔ اور جب بھیک مل گئی، اور مزید ملنے کی امید ختم ہوگئی تو یکایک کرونا سے اموات میں کمی آنے لگی ہے، ٹیسٹنگ بھی کم کر دی ہے۔ یہ کمینے پیسے کی خاطر اپنی ماں بہنیں سب بیچ سکتے ہیں، جھوٹے نمبرز دینا، کرونا کا خوف پھیلانا کون سی بڑی بات ہے۔ آخر کو یہی کام ان کا باپ ڈونلڈ ٹرمپ اور باقی کافر لیڈر بھی اپنی اپنی ضرورتوں کے حساب سے کر رہے ہیں۔
پاکستان کو جو جرنیلی، پنجابی کینسر لگا ہے، اس کا بس ایک علاج ہے۔ اور وہ علاج ہے کہ چین، ایسٹ انڈیا کمپنی بن کر پاکستان پر قبضہ مکمل کر لے۔۔۔ ہندوستان میں مسلمانوں کو حقوق ہندوؤں سے نہیں ملے، بلکہ تیسری قوت برٹش سے ملے، برٹش نے پاکستان بنایا، برٹش نہ ہوتے تو پاکستان بنتا؟ اسی طرح پاکستان پر اگر کوئی تیسری قوت، ممکنہ طور پر چینی قابض ہوتے ہیں تبھی جاکے پاکستانیوں کو کچھ حقوق مل پائیں گے، ورنہ ان امریکی غلام، پنجابی جرنیلوں نے پاکستان کو مقبوضہ کشمیر کی طرح ایک مقبوضہ ریاست بنا کر اس کا خون چوستے رہنا ہے۔
جعلی انتخابات میں جعلی نتائج کے ذریعے ذوالفقار علی بھٹّو سے لے کر عمران نیازی تک صرف اور صرف ایک مردود بوٹ پالشیہ ہی الیکشن جیت سکتا ہے۔ کیوں کہ الیکشن کمیشن نے وہی نتیجہ دکھانا ہوتا ہے جو اس وقت کے آرمی چیف نے اسے پہلے سے بتایا ہوا ہوتا ہے۔ بلاوجہ لوگ دن بھر لائنیں لگا کر ووٹ ڈالتے ہیں، آپس میں دشمنیاں پالتے ہیں۔
پاکستان میں 6 لاکھ یا 10 لاکھ جو بھی فوج ہے، اس کا کام سرحدوں کا دفاع ہرگز نہیں ہے۔ کیوں کہ یہ نکمّے اور نالائق فوجی سرحدوں کا دفاع کر سکتے تو بنگلہ دیش نہ بنتا، سیاچن بھارت کے پاس نہ جاتا، کارگل 1999 میں واپس مل جاتا۔ یہ فوج ظفر موج اسی لیے مسلّط ہے تاکہ پاکستانی قوم کو گن پوائنٹ پر ان خبیث جرنیلوں کا غلام بنایا جاسکے، اور یہ امریکہ کی مرضی سے ہمیں ویسے ہی غلام بنائے رکھیں جیسے ان سے پہلے ان کے برٹش باپوں نے برّصغیر کے لوگوں کو قریباً 200 سال غلام بنائے رکھا۔
اب آپ کرونا ہی کو لے لیجیے۔ باجوے کی لونڈی غلام، عمران نیازی کو جب حکم ملا کہ گوروں سے بھیک لینی ہے، قرضوں کی ادائیگی میں مہلت لینی ہے تو کمینوں نے کرونا کی اموات کی لائن لگا دی۔ اور جب بھیک مل گئی، اور مزید ملنے کی امید ختم ہوگئی تو یکایک کرونا سے اموات میں کمی آنے لگی ہے، ٹیسٹنگ بھی کم کر دی ہے۔ یہ کمینے پیسے کی خاطر اپنی ماں بہنیں سب بیچ سکتے ہیں، جھوٹے نمبرز دینا، کرونا کا خوف پھیلانا کون سی بڑی بات ہے۔ آخر کو یہی کام ان کا باپ ڈونلڈ ٹرمپ اور باقی کافر لیڈر بھی اپنی اپنی ضرورتوں کے حساب سے کر رہے ہیں۔
پاکستان کو جو جرنیلی، پنجابی کینسر لگا ہے، اس کا بس ایک علاج ہے۔ اور وہ علاج ہے کہ چین، ایسٹ انڈیا کمپنی بن کر پاکستان پر قبضہ مکمل کر لے۔۔۔ ہندوستان میں مسلمانوں کو حقوق ہندوؤں سے نہیں ملے، بلکہ تیسری قوت برٹش سے ملے، برٹش نے پاکستان بنایا، برٹش نہ ہوتے تو پاکستان بنتا؟ اسی طرح پاکستان پر اگر کوئی تیسری قوت، ممکنہ طور پر چینی قابض ہوتے ہیں تبھی جاکے پاکستانیوں کو کچھ حقوق مل پائیں گے، ورنہ ان امریکی غلام، پنجابی جرنیلوں نے پاکستان کو مقبوضہ کشمیر کی طرح ایک مقبوضہ ریاست بنا کر اس کا خون چوستے رہنا ہے۔