بھارتی دارالحکومت نئی دہلی گزشتہ رات پاکستان بھارت کے میچ کے بعد اچانک آتشبازی اور پٹاخوں کے شور سے گونج اٹھا، تاہم بھارتی علاقوں میں یہ جشن سابق بھارتی کرکٹرز کو بالکل پسند نہ آیا۔
خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق بھارتی دارالحکومت نئی دہلی کےعلاقے سیما پوری اور دیگر شہروں میں گزشتہ رات پاکستانی ٹیم کے ہاتھوں بھارت کو 10 وکٹوں کی بدترین شکست کے بعد زبردست آتشبازی کی گئی۔
متعدد علاقوں میں کی جانے والی آتشبازی کی ویڈیوز سوشل میڈیا پر بھی شیئر کی گئی جس پر انتہاپسند بھارتی سوشل میڈیا صارفین اور سابق کرکٹرز تلملا اٹھے۔ سابق بھارتی کرکٹرز وریندر سہواگ اور گوتھم گھمبیر نے بھارتی شکست پر بھارتی شہروں میں ہونے والی آتشبازی پرشدید تنقید بھی کی۔
سابق بھارتی کرکٹر اور بی جے پی کے رکن اسمبلی گوتھم گھمبیر نے اس واقعے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے اپنے بیان میں کہا کہ پاکستان کی فتح پر آتشبازی کرنے اور پٹاخے پھوڑنے والے بھارتی نہیں ہوسکتے، ہم اپنی ٹیم کے ساتھ کھڑے ہیں۔
وریندر سہواگ نے کہا کہ ویسے تو بھارت میں دیوالی کے دوران آتشبازی اور پٹاخوں پر پابندی عائد ہوتی ہے مگر گزشتہ رات پاکستان کی فتح پر بھارت کے مختلف علاقوں میں آتشبازی اور پٹاخوں سے یہ جشن منایا گیا۔
انہوں نے طنز کرتے ہوئے کہا کہ اچھا اگر کرکٹ کی فتح کا جشن منانا جائز ہے تو دیوالی میں آتشبازی پر کیوں پابندی عائد کی جاتی ہے، یہ دوغلا پن کیوں؟ سارا گیان اسی وقت کیوں یاد آتا ہے ؟۔