پاک فوج کے سب سے قابل افسر کو آرمی چیف تعینات کیا جانا چاہیے۔ پنجاب حکومت نہیں میرے لیے الیکشن زیادہ اہم ہیں، آرمی چیف کی تعینات پر ملک میں الیکشن کو روکنا بہت بڑا ظلم ہے۔
تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم وسربراہ پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے اسلام آباد میں ٹی وی اینکرز اور سینئر صحافیوں سے ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاک فوج کے سب سے قابل افسر کو آرمی چیف تعینات کیا جانا چاہیے۔ پنجاب حکومت نہیں میرے لیے الیکشن زیادہ اہم ہیں، آرمی چیف کی تعیناتی پر ملک میں الیکشن کو روکنا بہت بڑا ظلم ہے۔
عمران خان نے گفتگو میں کہا کہ میاں محمد نوازشریف کا پلان بری طرح ناکام ہو چکا ہے، اب وہ واپس نہیں آئے گا۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب کے ضمنی انتخابات میں بری طرح شکست پر موجودہ اتحادی حکومت گھبرا گئی ورنہ اس سال انتخابات پر راضی تھی، عام انتخابات اب 2022ء میں ہی ہونگے۔
ممنوعہ فنڈنگ پر فیصلے کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن کو فیصلہ کسی اور نے دیا، اس فیصلے کی بنیاد پر مجھے نااہل نہیںکیا جا سکتا، ان کے خواب کبھی پورے نہیں ہونے دوں گا، الیکشن کمیشن کو تبدیل نہ کیا گیا تو صوبائی حکومتوں کو نہیں چھوڑیں گے۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ فنڈ ریزنگ کی حوصلہ شکنی کی گئی تو لوگ مافیا سے فنڈز لینا شروع کر دیں گے، انہوں نے انکشاف کرتے ہوئے کہا کہ ماضی میں مجھے 2 غیرملکی حکومتوں نے فنڈنگ کی پیشکش کی تھی جو میں نے ٹھکرا دی۔ انہوں نے مزید کہا کہ روسی صدر ولادیمیر پیوٹن سے تعلقات کا پاک فوج اور وزارت خارجہ نے کہا تھا، 20 مئی کو مجھے گرفتار کرنے کا منصوبہ بنایا گیا تھا، ادارے کی طرف سے مجھے ملی تمام یقینی دہانیاں غلط ثابت ہوئیں۔
سینئر صحافیوں سے گفتگو میں انہوں نے مزید کہا کہ 25 ستمبر کو قومی اسمبلی کے تمام 9 حلقوں میں ہونے والے ضمنی انتخابات میں خود الیکشن لڑنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ موجودہ حکمرانوں کا ہر میدان میں مقابلہ کروں گا۔ میں جب وزیراعظم تھا تو میرے خلاف سازی کی جاتی رہیں۔ اپنے دور اقتدار میں مجھ سے 2 غلطیاں ہوئی تھیں، پہلی غلطی پھر کبھی بتائوں گا، دوسری یہ تھی کہ چیف الیکشن کمشنر کے عہدے پر سکندر سلطان کی تعینات کی۔
سابق وزیراعظم عمران کان نے مزید کہا کہ شہید ذوالفقار علی بھٹو کو پھانسی کے باوجود ختم نہیں کیا جا سکتا، دلوں میں بسنے والے لیڈرز کو عوام کے دلوں سے نکالا نہیں جا سکتا۔ سپیکر قومی اسمبلی نے چند دن قبل پاکستان تحریک انصاف کے 9 اراکین قومی اسمبلی کے استعفے منظور کیے تھے، ان نشستوں پر 25 ستمبر کو ضمنی انتخابات شیڈول کیے گئے ہیں۔
الیکشن کمیشن کے مطابق این اے 24چارسدہ ،این اے 22مردان ،این اے 45کرم ،این اے 31پشاور ، این اے 118ننکانہ صاحب، این اے 108فیصل آباد جبکہ کراچی کے 3 حلقوں این اے 237،239،246کے لیے ضمنی انتخابات کاشیڈول جاری کیا گیا ہے۔