پلاٹ الاٹمنٹ کیس : نواز شریف نے احتساب عدالت سے ریلیف مانگ لیا

Nawaz-nab-court-elf.jpg

سابق وزیراعظم نوازشریف نے نیب ترمیمی ایکٹ کے تحت احتساب عدالت لاہور سے ریلیف مانگ لیا،نواز شریف نے پلاٹ الاٹمنٹ کیس میں اشتہاری قرار دینے کے خلاف درخواست دائر کردی،درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ نیب ترمیمی ایکٹ کے تحت نیب کو 50کروڑ روپےسے کم مالیت کیس میں کارروائی کا اختیار نہیں،درخواست گزار نے نیب ترمیمی ایکٹ کے تحت عدالت سے نواز شریف کے خلاف کارروائی ختم کرنے کی استدعا کردی۔

عدالت نے نواز شریف کو اشتہاری قرار دے کر جائیداد ضبط کرنے کا حکم دے رکھا ہے،درخواست گزار کے خلاف دائر ریفرنس میں 13کروڑ روپے کی کرپشن کا الزام عائد کیا گیا ہے، احتساب عدالت تین ملزمان کو پہلے ہی بری کرنے کا حکم دے چکی ہے۔

عدالت نے نواز شریف کو اشتہاری قرار دے کر جائیداد ضبط کرنے کا حکم دے رکھا ہے،درخواست گزار کے خلاف دائر ریفرنس میں 13کروڑ روپے کی کرپشن کا الزام عائد کیا گیا ہے، احتساب عدالت تین ملزمان کو پہلے ہی بری کرنے کا حکم دے چکی ہے۔

نیب ایکٹ میں ترمیم کے تحت نیب کو اب 50 کروڑ روپے سے کم مالیت کے کیس میں کارروائی کا اختیار نہیں ہے،3 اگست کو قومی اسمبلی نے ایک قانون پاس کیا جس میں نیب کے اختیارات کو مزید کم کردیا گیا ہے اور اس کے تحت 50 کروڑ روپے سے کم کے تمام کیس اس کے دائرہ کار میں نہیں آئیں گے۔

رواں ہفتے نیب ترمیمی ایکٹ 2022 کی منظوری کے بعد وزیر اعظم شہباز شریف، حمزہ شہباز، یوسف رضا گیلانی اور راجا پرویز اشرف،سردار مہتاب عباسی، سلیم مانڈوی والا اور روبینہ خالد سمیت اہم سیاسی شخصیات کے خلاف احتساب عدالت میں زیر سماعت 50 سے زائد ریفرنسز نیب کو واپس بھجوائے جاچکے ہیں۔