پنجاب اسمبلی میں وزیراعلی پنجاب حمزہ شہباز شریف کے خلاف ضمنی انتخابات پر اثر انداز ہونے کی کوشش اور اختیارات کے غلط استعمال پر مذمتی قرار داد منظور کرلی ہے۔
خبررساں ادارےکی رپورٹ کے مطابق حمزہ شہباز کے خلاف متفقہ طور پر منظور کی گئی قرار داد مں کہا گیا ہے کہ عدالت نے حمزہ شہباز کو 22 جولائی تک وزیراعلی پنجاب مقرر کیا تھا، تاہم حمزہ شہباز شریف اس عرصے میں ضمنی انتخابات میں دھاندلی کیلئے اوچھے ہتھکنڈے ، افسران کے تقرر و تبادلے اور ترقیاتی کام کروارہے ہیں۔
قرارداد میں کہا گیا ہے کہ ایسا کرکے حمزہ شہباز شریف عدالتی فیصلے کے مطابق اپنے فرائض سرانجام نہیں دے رہے۔
قرارداد میں صحافیوں پر حالیہ حملوں کے حوالے سے بھی تشویش کا اظہار کیا گیا اور کہا گیا ہے کہ جس طریقے سے صحافی برادری کو ٹارگٹ کیا جارہا ہے ایوان اس کی پرزور مذمت کرتا ہے،
حکومت بزنس ایڈوائزری کمیٹی میں بھی شریک نہیں ہوئی، ایوان اس ساری صورتحال کو سپریم کورٹ کے علم میں لانے کی سفارش کرتا ہے۔
دوسری جانب اسپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویز الہیٰ نے سینئر صحافی و تجزیہ کار ایاز امیر پر حالیہ حملے کے معاملے کو ایوان میں اٹھایا اور کہا کہ حمزہ شہباز بتائیں حکومت کہاں ہے، اس معاملے پر پولیس ابھی تک کیوں سوئی ہوئی ہے، بتایا جائے کہ تشدد کرنےوالوں کے خلاف اب تک کیا کارروائی ہوئی؟