پنجاب کے شہری صحت کارڈ کو ہسپتالوں میں کیسے استعمال کرسکتے ہیں؟

14%D8%B3%D8%B9%DA%BE%D8%AA%DA%86%D8%A7%D8%B1%D8%AF%DB%8C%D8%B3%D8%AA%D8%A7%D9%85%D8%A7%D9%84.jpg

حکومت کی جانب سے پنجاب کے شہریوں کو دیئے گئے صحت کارڈ کو استعمال کرنے سے متعلق طریقہ کار کی تفصیلات سامنے آگئی ہیں۔

نجی ٹی وی چینل سماء نیوز کی رپورٹ کے مطابق لاہور ڈویژن کے تمام شہری اب کسی بھی بیماری کی صورت میں اپنا علاج حکومت کی جانب سے دی گئی ہیلتھ انشورنس " نیا پاکستان صحت کارڈ" کے ذریعے کرواسکیں گے۔

رپورٹ کے مطابق صحت کارڈ کے حامل افراد کیلئے لاہور کے ان تمام سرکاری و نجی اسپتالوں میں ہیلتھ ڈیسک قائم کیے گئے ہیں جو صحت کارڈ انشورنس پروگرام کے پینل پر ہیں ۔ ان ڈیسکس مریض خود یا اس کے اہلخانہ میں سے کوئی جاکر مریض کی بیماری اور علاج یا اس کے اسپتال میں ایڈمٹ ہونے سے متعلق معلومات حاصل کرسکتا ہے۔


اگر کوئی مریض اس اسپتال میں پہلے سے زیر علاج ہے تو بھی اس کے اہلخانہ گھر کے سربراہ کا شناختی کارڈ لے کر کاؤنٹر پر رجسٹر کرواسکتا ہے جس کے بعد مریضوں کا علاج، ادویات یہاں تک کے میڈیکل ٹیسٹس بھی صحت کارڈ کے ذریعے ہوسکتے ہیں۔

ہر ڈیسک پر اسٹیٹ لائف انشورنس کمپنی کا عملہ شہریوں کی معاونت کیلئے ہمہ وقت موجود ہوتا ہے جو مریضوں کی ہر ممکن رہنمائی کرتا ہے، جن مریضوں کے پاس ہیلتھ کارڈ نہیں ہوگا ان کا قومی شناختی کارڈ ہی ہیلتھ کارڈ بن جائے گا، مریض اگر لاہور ڈویژن کے رہائشی ہوں تو فوری طور پر ان کا علاج صحت کارڈ کی انشورنس کے ذریعے ہوسکتا ہے۔

ہیلتھ کارڈ کے ذریعے کن کن بیماریوں کا علاج ہوسکتا ہے؟ اس سوال کے جواب میں لاہور کے میو اسپتال کے ایم ایس کا کہنا تھا کہ اس پروگرام میں جس جس بیماری کا علاج شامل ہے وہ تمام مریضوں کو فراہم ہوگا، چند ایک ایسی بیماریاں جو تھوڑی لگژری کیٹیگری میں آتی ہیں جیسے کاسمیٹکس وغیرہ وہ اس پروگرام میں شامل نہیں ہیں۔
 

Landmark

Minister (2k+ posts)
It is for hospitalization only
or OPD is also included in
?​
14%D8%B3%D8%B9%DA%BE%D8%AA%DA%86%D8%A7%D8%B1%D8%AF%DB%8C%D8%B3%D8%AA%D8%A7%D9%85%D8%A7%D9%84.jpg

حکومت کی جانب سے پنجاب کے شہریوں کو دیئے گئے صحت کارڈ کو استعمال کرنے سے متعلق طریقہ کار کی تفصیلات سامنے آگئی ہیں۔

نجی ٹی وی چینل سماء نیوز کی رپورٹ کے مطابق لاہور ڈویژن کے تمام شہری اب کسی بھی بیماری کی صورت میں اپنا علاج حکومت کی جانب سے دی گئی ہیلتھ انشورنس " نیا پاکستان صحت کارڈ" کے ذریعے کرواسکیں گے۔

رپورٹ کے مطابق صحت کارڈ کے حامل افراد کیلئے لاہور کے ان تمام سرکاری و نجی اسپتالوں میں ہیلتھ ڈیسک قائم کیے گئے ہیں جو صحت کارڈ انشورنس پروگرام کے پینل پر ہیں ۔ ان ڈیسکس مریض خود یا اس کے اہلخانہ میں سے کوئی جاکر مریض کی بیماری اور علاج یا اس کے اسپتال میں ایڈمٹ ہونے سے متعلق معلومات حاصل کرسکتا ہے۔


اگر کوئی مریض اس اسپتال میں پہلے سے زیر علاج ہے تو بھی اس کے اہلخانہ گھر کے سربراہ کا شناختی کارڈ لے کر کاؤنٹر پر رجسٹر کرواسکتا ہے جس کے بعد مریضوں کا علاج، ادویات یہاں تک کے میڈیکل ٹیسٹس بھی صحت کارڈ کے ذریعے ہوسکتے ہیں۔

ہر ڈیسک پر اسٹیٹ لائف انشورنس کمپنی کا عملہ شہریوں کی معاونت کیلئے ہمہ وقت موجود ہوتا ہے جو مریضوں کی ہر ممکن رہنمائی کرتا ہے، جن مریضوں کے پاس ہیلتھ کارڈ نہیں ہوگا ان کا قومی شناختی کارڈ ہی ہیلتھ کارڈ بن جائے گا، مریض اگر لاہور ڈویژن کے رہائشی ہوں تو فوری طور پر ان کا علاج صحت کارڈ کی انشورنس کے ذریعے ہوسکتا ہے۔

ہیلتھ کارڈ کے ذریعے کن کن بیماریوں کا علاج ہوسکتا ہے؟ اس سوال کے جواب میں لاہور کے میو اسپتال کے ایم ایس کا کہنا تھا کہ اس پروگرام میں جس جس بیماری کا علاج شامل ہے وہ تمام مریضوں کو فراہم ہوگا، چند ایک ایسی بیماریاں جو تھوڑی لگژری کیٹیگری میں آتی ہیں جیسے کاسمیٹکس وغیرہ وہ اس پروگرام میں شامل نہیں ہیں۔