ایک طرف ن لیگی رہنماؤں کا پی ٹی آئی کارکن پر فائرنگ کاالزام تو دوسری طرف ایف آئی آر میں پولیس نے کرایہ داری کا تنازع قراردیدیا، سوال یہ ہے کہ پولیس رات 2 بجے سرچ آپریشن کرکے کرایہ نامے کیوں چیک کرتی رہی؟
لاہور کے علاقے ماڈل ٹاؤن میں پی ٹی آئی کارکنوں کی گرفتاری کیلیے کریک ڈاؤن کیا گیا، اس دوران ایک گھر پر پولیس نے چھاپامارا، چھاپے کے دوران چھت سے فائرنگ کردی گئی۔
چھت سے کی گئی فائرنگ سے کانسٹیبل کمال جاں بحق ہوگئے،ڈی آئی جی آپریشنز کے مطابق چھاپے کے دوران ساجد نامی شخص کے گھر کی چھت سے گولی چلی،کانسٹیبل کو سینے پر گولی لگی۔
وزیراعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز نے واقعے کا سخت نوٹس لے لیا، آئی جی سے رپورٹ طلب کرلی، کہا ذمہ داروں کیخلاف سخت کارروائی کی جائے۔
واقعے کا مقدمہ درج کرلیا گیا ہے،مقدمے میں قتل،اقدام قتل،انسداد دہشت گردی اوردیگر دفعات شامل ہیں،ایف آئی آر کے مطابق کرایہ داری کے سلسلے میں سرچ آپریشن کیا گیا،سرچ آپریشن کے دوران ساجد حسین کے گھر کی گھنٹی بجائی۔
گھنٹی بجانےپرساجد اوراسکا بیٹا اکرم چھت پر آگئے،ساجد نے بیٹے اکرم سے بولا کہ پولیس پرسیدھی فائرنگ کردو،اکرم کی فائرنگ سے کانسٹیبل چل بسا،پولیس نے مکان مالک ساجد حسین اور اس کے بیٹے اکرم بخاری کو گرفتار کرلیا۔