پولیس اہلکار کے بیٹے کی خطرناک ڈرائیونگ: پکڑے جانے پر ہاتھ جوڑ کر معافی

pooo11221.jpg

کراچی میں پولیس اہلکاروں کے بچوں نے سڑک پر خطرناک ڈرائیونگ کرتے ہوئے گاڑی ٹھوک دی، پکڑے جانے پر ہاتھ جوڑ کر معافی بھی مانگ لی، واقعے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی ہے۔

نجی خبررساں ادارے اے آر وائی کی رپورٹ کے مطابق کراچی کے علاقے میمن گوٹھ سے ملیر ماڈل ٹاؤن آنے والی سڑک پر ایک ہائبرڈ کار تیز رفتاری سے آتے ہوئے دوسری گاڑی سے ٹکراگئی، ہائبر ڈ کار ایسے چلائی جارہی تھی کہ جیسے کوئی سپورٹس کار ہو اور سڑک کراچی کی شاہراہ کے بجائے کسی ریس کا میدان۔

دونوں گاڑیوں کے تصادم کے بعد شہری نے جب تیز رفتار کار کے ڈرائیور کی طبیعت درست کرنے کیلئے اس گاڑی کادروازہ کھولا تو ڈرائیونگ سیٹ پر ایک کم سن بچے کو دیکھ کر حیران رہ گئے، بچے نے غصے میں دوسری گاڑی کے ڈرائیور کو دیکھ کر روتے ہوئے ہاتھ جوڑے اور معافی مانگنا شروع کردی۔


ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ گاڑی میں کم سن ڈرائیور کے بجائے چار مزید بچے بھی موجود تھے، 12 سالہ کم سن ڈرائیور نے شہری کو جواب دیا کہ وہ پولیس افسر کا بیٹا ہے اور والدین کی اجازت کے بعد ہی گاڑی لے کر سڑک پر نکلا ہے۔

گاڑی میں موجود دیگر بچوں کی عمریں 3 سے 14 سال کے درمیان تھیں جن میں سے ایک بچے نے اسکول کا یونیفارم بھی پہن رکھا تھا۔

حادثے کے بعد شہری نے بچوں کی گاڑی کو دیکھ کر فوری طور پر 15 پر فون کرکے بچوں کو ان کے سپرد کردیا، حادثے میں کسی کے جانی نقصان یا زخمی ہونے کی کوئی اطلاع نہیں ہے۔

پولیس کے مطابق بچوں کے والدین کو تھانے بلایا گیا تھا ، والدین نے دوبارہ بچوں کو گاڑی نہ دینے کی یقین دہانی کروائی جس کے بعد بچوں اور گاڑی کو والدین کے حوالے کردیا گیا ہے۔
 

Hunter_

MPA (400+ posts)
pooo11221.jpg

کراچی میں پولیس اہلکاروں کے بچوں نے سڑک پر خطرناک ڈرائیونگ کرتے ہوئے گاڑی ٹھوک دی، پکڑے جانے پر ہاتھ جوڑ کر معافی بھی مانگ لی، واقعے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی ہے۔

نجی خبررساں ادارے اے آر وائی کی رپورٹ کے مطابق کراچی کے علاقے میمن گوٹھ سے ملیر ماڈل ٹاؤن آنے والی سڑک پر ایک ہائبرڈ کار تیز رفتاری سے آتے ہوئے دوسری گاڑی سے ٹکراگئی، ہائبر ڈ کار ایسے چلائی جارہی تھی کہ جیسے کوئی سپورٹس کار ہو اور سڑک کراچی کی شاہراہ کے بجائے کسی ریس کا میدان۔

دونوں گاڑیوں کے تصادم کے بعد شہری نے جب تیز رفتار کار کے ڈرائیور کی طبیعت درست کرنے کیلئے اس گاڑی کادروازہ کھولا تو ڈرائیونگ سیٹ پر ایک کم سن بچے کو دیکھ کر حیران رہ گئے، بچے نے غصے میں دوسری گاڑی کے ڈرائیور کو دیکھ کر روتے ہوئے ہاتھ جوڑے اور معافی مانگنا شروع کردی۔


ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ گاڑی میں کم سن ڈرائیور کے بجائے چار مزید بچے بھی موجود تھے، 12 سالہ کم سن ڈرائیور نے شہری کو جواب دیا کہ وہ پولیس افسر کا بیٹا ہے اور والدین کی اجازت کے بعد ہی گاڑی لے کر سڑک پر نکلا ہے۔

گاڑی میں موجود دیگر بچوں کی عمریں 3 سے 14 سال کے درمیان تھیں جن میں سے ایک بچے نے اسکول کا یونیفارم بھی پہن رکھا تھا۔

حادثے کے بعد شہری نے بچوں کی گاڑی کو دیکھ کر فوری طور پر 15 پر فون کرکے بچوں کو ان کے سپرد کردیا، حادثے میں کسی کے جانی نقصان یا زخمی ہونے کی کوئی اطلاع نہیں ہے۔

پولیس کے مطابق بچوں کے والدین کو تھانے بلایا گیا تھا ، والدین نے دوبارہ بچوں کو گاڑی نہ دینے کی یقین دہانی کروائی جس کے بعد بچوں اور گاڑی کو والدین کے حوالے کردیا گیا ہے۔
abhe sy fraudia lag raha hy, ais ky baap ko ulta latka kr marro