پولیس نے عامر لیاقت کی میت ورثا کے حوالے کرنے سے منع کر دیا

amir-liaqat-wafaat-police.jpg


کراچی پولیس نے چھیپا ویلفیئر کو ہدایت کی ہے کہ عامر لیاقت کی میت ورثا کے حوالے نہ کی جائے۔ پولیس کی جانب سے خط انچارج سرد خانہ چھیپا کے نام لکھا گیا ہے، جس میں ہدایت کی گئی ہے کہ عامر لیاقت کی میت کسی کے حوالے نہ کی جائے، لاش امانت کے طور پر سرد خانے میں ہے۔

کراچی پولیس کے لکھے گئے خط میں ہدایت کی گئی ہے کہ عامر لیاقت کی میت بریگیڈ تھانے کا عملہ وصول کرے گا، اگر لاش کسی اور کو دی گئی تو قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔

دوسری جانب عامر لیاقت کی سابقہ اہلیہ بشریٰ اور بیٹی میت وصول کرنے سرد خانے پہنچ گئیں، ایس ایس پی ایسٹ کے ساتھ بشریٰ اقبال اور بیٹی دعا کی بات چیت جاری ہے اور عامر لیاقت کا بیٹا احمد بھی بیرون ملک سے واپسی پر سرد خانے پہنچ گیا ہے۔

یاد رہے کہ رکن قومی اسمبلی عامر لیاقت حسین کی نماز جنازہ آج بعد نماز جمعہ ادا کی جانی تھی، ان کی تدفین حضرت عبداللّٰہ شاہ غازی مزار کے احاطے میں کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا تاہم پولیس نے تدفین پوسٹمارٹم کیلئے رکوا دی۔

ڈاکٹروں کے مطابق پی ٹی آئی ایم این اے کو مردہ حالت میں اسپتال لایا گیا تھا، عامر لیاقت کو ڈرائیور نے ساتھی ملازم کے ساتھ دوپہر ایک بجے اسپتال پہنچایا، جہاں ڈاکٹروں نے موت کی تصدیق کی، گھریلو ملازم نے بتایا کہ جب کمرے کے اندر گیا تو عامر لیاقت بے ہوش تھے۔

عامر لیاقت کے پڑوسی کا کہنا تھا کہ فلیٹ میں داخل ہوئے تو جنریٹر کا دھواں بھرا ہوا تھا، ڈرائیور کی حالت بھی خراب تھی۔ ایس ایس پی انویسٹی گیشن الطاف حسین کے مطابق عامر لیاقت کی طبیعت پچھلی رات سے خراب تھی، موت کی حتمی وجہ پوسٹ مارٹم کے بعد ہی معلوم ہو سکے گی۔ پولیس نے عامر لیاقت کے گھر پہنچ کے شواہد اکٹھے کیے، گھر کو سیل کر کے کچھ سامان بھی تحویل میں لیا ہے۔