پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا فیصلہ، کتنی کمی ہوگی؟

petrol-price-down-imf-shehbaz-govt.jpg


حکومت نے انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) کی رضامندی سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمت میں کمی کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق پٹرول پر اس وقت 37 روپے 40 پیسے، ہائی سپیڈ ڈیزل پر 7 روپے 35 پیسے فی لیٹر کے قریب جبکہ لائٹ ڈیزل اور مٹی کے تیل پر 10 ،10 روپے کے لگ بھگ فی لیٹر لیوی ٹیکس عائد ہے

جبکہ معاہدے کے مطابق جنوری 2023ء تک لائٹ ڈیزل اور مٹی کے تیل پر 50 روپے فی لیٹر تک لیوی ٹیکس بڑھائے جانا ہے۔ حکومت نے انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) کی رضامندی سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمت میں کمی کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ پٹرولیم مصنوعات یکم اکتوبر سے 16 روپے تک سستی ہونے کا امکان ہے، اس حوالے سے آئل کمپنیز ایڈوائزری کونسل نے ورکنگ پیپر بھی تیار کر لیا ہے۔ دستاویزات کے مطابق پٹرول کی قیمت میں 7 روپے 24 پیسے فی لٹر جبکہ ہائی سپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 16 روپے 61 پیسے فی لٹر کمی کیے جانے کا امکان ہے۔

پٹرولیم مصنوعات کی ایکس ریفائنری قیمت میں گزشتہ دوہفتوں میں واضح کمی ہوئی ہے، لائٹ ڈیزل 10 روپے 87 پیسے جبکہ مٹی کا تیل 14 روپے 20 پیسے فی لٹر سستا ہوسکتا ہے، قیمتوں کا حتمی اعلان وزارت خزانہ کل شام کو کرے گی۔

ذرائع کے مطابق 3 ماہ کے لیے پٹرولیم مصنوعات پر عائد لیوی ٹیکس کو منجمد کرنے پر انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) نے اصول رضامندی دے دی ہے جس کے بعد پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ردوبدل کا اعلان کل ہونے کا امکان ہے، وزارت خزانہ نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا اصولی فیصلہ کیا ہے، ابھی آئی ایم ایف کے ساتھ کوئی حتمی معاہدہ طے نہیں ہوا۔

یاد رہے کہ حالیہ سیلاب کے بعد حکومت نے آئی ایم ایف سے قرض کی ملنے والی دوسری قسط فوری جاری کرنے اور پٹرولیم مصنوعا ت پر عائد کی جانے والی لیوی کو کچھ عرصہ کیلئے منجمد کرنے کی درخواست دی تھی جس پر آئی ایم ایف نے لیوی ٹیکس 3ماہ کیلئے منجمد کرنے پر رضا مندی ظاہر کی ہے,

جبکہ حکومت نے آئی ایم ایف کے ساتھ قرض کے حصول کیلئے معاہدہ کیا ہے جس کے تحت پٹرولیم مصنوعات پر فی لیٹر 50 روپے لیوی عائد کی جائے جس کیلئے مرحلہ وار لیوی عائد کی جا رہی ہے۔
 

arifkarim

Prime Minister (20k+ posts)
petrol-price-down-imf-shehbaz-govt.jpg


حکومت نے انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) کی رضامندی سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمت میں کمی کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق پٹرول پر اس وقت 37 روپے 40 پیسے، ہائی سپیڈ ڈیزل پر 7 روپے 35 پیسے فی لیٹر کے قریب جبکہ لائٹ ڈیزل اور مٹی کے تیل پر 10 ،10 روپے کے لگ بھگ فی لیٹر لیوی ٹیکس عائد ہے جبکہ معاہدے کے مطابق جنوری 2023ء تک لائٹ ڈیزل اور مٹی کے تیل پر 50 روپے فی لیٹر تک لیوی ٹیکس بڑھائے جانا ہے۔ حکومت نے انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) کی رضامندی سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمت میں کمی کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ پٹرولیم مصنوعات یکم اکتوبر سے 16 روپے تک سستی ہونے کا امکان ہے، اس حوالے سے آئل کمپنیز ایڈوائزری کونسل نے ورکنگ پیپر بھی تیار کر لیا ہے۔ دستاویزات کے مطابق پٹرول کی قیمت میں 7 روپے 24 پیسے فی لٹر جبکہ ہائی سپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 16 روپے 61 پیسے فی لٹر کمی کیے جانے کا امکان ہے۔ پٹرولیم مصنوعات کی ایکس ریفائنری قیمت میں گزشتہ دوہفتوں میں واضح کمی ہوئی ہے، لائٹ ڈیزل 10 روپے 87 پیسے جبکہ مٹی کا تیل 14 روپے 20 پیسے فی لٹر سستا ہوسکتا ہے، قیمتوں کا حتمی اعلان وزارت خزانہ کل شام کو کرے گی۔

ذرائع کے مطابق 3 ماہ کے لیے پٹرولیم مصنوعات پر عائد لیوی ٹیکس کو منجمد کرنے پر انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) نے اصول رضامندی دے دی ہے جس کے بعد پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ردوبدل کا اعلان کل ہونے کا امکان ہے، وزارت خزانہ نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا اصولی فیصلہ کیا ہے، ابھی آئی ایم ایف کے ساتھ کوئی حتمی معاہدہ طے نہیں ہوا۔

یاد رہے کہ حالیہ سیلاب کے بعد حکومت نے آئی ایم ایف سے قرض کی ملنے والی دوسری قسط فوری جاری کرنے اور پٹرولیم مصنوعا ت پر عائد کی جانے والی لیوی کو کچھ عرصہ کیلئے منجمد کرنے کی درخواست دی تھی جس پر آئی ایم ایف نے لیوی ٹیکس 3ماہ کیلئے منجمد کرنے پر رضا مندی ظاہر کی ہے جبکہ حکومت نے آئی ایم ایف کے ساتھ قرض کے حصول کیلئے معاہدہ کیا ہے جس کے تحت پٹرولیم مصنوعات پر فی لیٹر 50 روپے لیوی عائد کی جائے جس کیلئے مرحلہ وار لیوی عائد کی جا رہی ہے۔
پہلے مہنگا کیا اب ڈار کتے کی آمد کے بعد سستا کر کے ڈرامہ کر رہے ہیں
 

stranger

Chief Minister (5k+ posts)
jab international market main $133 per barrel tha...PTI ke dor main 145 ruppee per liter tha

aaj kal $80 per barrel hai to oos lehaz se 100 ruppee per liter se kam to banta hai...

or muftah ki calculation ke mutabiq 50 ruppee per liter... (when he said PTI should sell petrol at 73 ruppee per liter instead of 145 ruppee per liter)