آئی ایم ایف کے پاس جانیکا فیصلہ نیا مینڈیٹ لیکر آنیوالی حکومت کو کرنا چاہئے

shehbaz-sharif-mustfa-nawaz-khokar-petrol.jpg


حکومتی اتحاد میں شامل جماعت پیپلزپارٹی سے تعلق رکھنے والے سینیٹر مصطفیٰ نواز کھوکھر کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف کے پاس جانا ہے یا نہیں اس کا فیصلہ نیا مینڈیٹ لیکر آنے والی حکومت کو کرنا چاہیے۔

https://twitter.com/x/status/1530253381767667712
تاہم ان کے اس ٹوئٹ کے بعد صارفین پی پی رہنما کے بیان کو سراہ رہے ہیں کیونکہ بادی النظر میں وہ پارٹی پالیسی سے انحراف کرتے نظر آ رہے ہیں۔ اس پر مسلم لیگ ضیا کے سربراہ اعجاز الحق نے ان سے پوچھا ہے کہ کیا وہ اس بارے میں یقین سے کہہ رہے ہیں۔

ایک اور ٹوئٹ میں مصطفیٰ نواز کھوکھر نے کہا کہ پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں مزید تیس روپے فی لیٹر اضافہ متوقع ہے۔ آئ ایم ایف شاید کئے گئے اضافہ سے مطمئن نہ ہو۔سخت بجٹ بھی دینا پڑے گا۔

https://twitter.com/x/status/1530129954855276544
انہوں نے سوال اٹھای کہ عمران خان کی ناکامیوں اور ملک کو تباہی کے دہانے پر پہنچانے کا بوجھ اپنے سر لینے میں کیا حکمت ہے؟
 

I_KON

Politcal Worker (100+ posts)
When politicians know for sure that it's not the people who'd bring them to the parliament but someone else, they don't care a hoot about people's welfare.
 

Melanthus

Chief Minister (5k+ posts)
These shameless creatures are trapped.They can keep blaming PTI but in another month’s time people are going to ask them to sort out the economy.The country is heading towards bankruptcy because of these crooks.
 

Awami Awaz

Senator (1k+ posts)
گورنمنٹ کو چاہیے کہ پیٹرول کی قیمت 2 ڈالر کے برابر کر دے۔ جو پیٹرول کی قیمت میں اضافہ برداشت نہیں کر سکتا۔ وہ پبلک ٹرانسپورٹ استعمال کرے۔