پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتیں بڑھانے کامعاملہ، لیگی قیادت منقسم

1pmlnpetrolmunqasim.jpg

ملک میں مہنگائی کا طوفان ایسے میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کی خبر نے عوام کو پریشان کردیا، دوسری جانب معاملے پر لیگی قیادت کی منقسم رائے سننے میں آرہی ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ مسلم لیگ ن کی قیادت اس بات پر تقسیم ہو گئی ہے کہ پیٹرول اور ڈیزل کی قیمت بڑھائی جائے یا نہیں، دوسری طرف آصف زرداری اور مولانا فضل الرحمان بھی پیٹرول کی قیمتیں بڑھانے کے مخالف ہیں۔

موجودہ صورت حال میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھانا مسلم لیگ ن کے لیے کسی چیلنج سے کم نہیں ہے، پیٹرول کی قیمتیں بڑھی تو مہنگائی بڑھے گی جس سے موجودہ حکومت کو تنقید کا سامنا کرنا پڑے گا۔


عمران خان حکومت نے 30 جون تک پیٹرول اور ڈیزل پر سبسڈی کا اعلان کردیا تھا،جبکہ شہباز شریف حکومت ایل این جی کی قیمت میں پہلے ہی 40 فی صد اضافہ کر چکی ہے۔

پیٹرول کی قیمت میں 46 اور ڈیزل کی قیمت میں 84 روپے فی لیٹر تک اضافے کا امکان ہے،اس سلسلے میں اوگرا نے قیمتوں میں اضافے کی سمری حکومت کو ارسال کر چکی ہے۔

دوسری جانب وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کہتے ہیں کہ حکومت کا پیٹرول کی قیمتیں بڑھانے کا ارادہ نہیں ہے، پریس کانفرنس میں انہوں نے کہا کہ مستقبل میں کہیں نہ کہیں پرائس ایڈجسٹ کریں گے۔


پریس کانفرنس میں وزیر خزانہ نے مزید کہا کہ وزیراعظم کی ہدایت ہیں کہ عوام پر بوجھ نہیں ڈالیں،آئی ایم ایف سے بات چیت جاری ہے۔
 
Last edited:

tahirmajid

Chief Minister (5k+ posts)
Ager PMLN 1 saal hakomat kar gai to next election mein PTI ka muqabla PPP se hoga, is 1 saal mein hi PMLN farigh ho jay gi
 

Citizen X

President (40k+ posts)
Kiss told him to put his hand in the crowd. Now you are stuck in a catch 22 situation. There is nothing wrong with that. Now you just got to decide which bizti and zalalat would your prefer.

Bizti and zalalat of your own voter and awaam at general as you further tank the economy and then getting wiped out in elections badly.

Or the bizti and zalalat of getting wiped out if early elections are called.

End result is the same, just your choice on which route to your final destination you would like to take
 

miafridi

Prime Minister (20k+ posts)
Noon leak is known to ruin economy not to build it.

On the contrary PTI not only took bold/unpopular decisions but all economic indicators Like Revenue collection, exports, remittances, job creation, GDP etc went into positive as well.

امپورٹڈ_حکومت_نامنظور