پیپلز پارٹی اور نون لیگ اپنا منہ دھو رکھے

SaRashid

Minister (2k+ posts)
اس ملک کے اندر فوجیوں نے جو حرامی پن کا نظام مسلط کیا ہوا ہے، معیشت کا بیڑہ غرق ہے، عوام کے کس بل نکال دیے گئے ہیں، اور جاہل فوجی بندوق لیے ہر ادارے کے اندر دندناتے پھر رہے ہیں، یہی معلوم ہوتا ہے کہ اگلے انتخابات میں بھی پیپلز پارٹی اور نون لیگ کے منہ پر کالک ملی جائے گی۔ بے شرموں اور بے غیرت منافقوں کا یہی انجام ہوتا ہے اور ہونا بھی چاہیے۔
جو لوگ عمران نیازی کو ہٹانے کی باتیں کرتے ہیں، وہ کھوتے کے بچے ہیں۔ یہ جائے گا تو کیا اس سے بہتر انسان آئے گا؟ آ ہی نہ جائے۔۔
زرداری ہو، نواز شریف ہو یا عمران نیازی، یہ سب مہرے ہیں، فوج کی کٹھ پتلیاں ہیں۔ ہر حکومت فوج کی ہی ہوتی ہے اور وہ اپنے بندے کو وزیراعظم بنا کر لاتی ہے۔ چوں کہ یہ ایک نااہل، کام چور اور بے غیرت قوم ہے اس لیے جس طرح برٹش سرکار 200 سال نااہل جاہل کے بچے ہندوستانیوں پر مسلط رہی، ویسے ہی پاکستان پر بھی فوجی سرکار نے ہی مسلط رہنا ہے۔ کیوں کہ انہوں نے ایک ملین غنڈوں کی فوج جمع کر کے رکھی ہے جس کا کام پاکستانیوں کو ہراساں کر کے انہیں غلام بنائے رکھنا ہے۔
مولوی ڈیزل بے غیرت کا بچہ، سالا اخروٹ دسمبر میں ڈرامہ لے کر اسلام آباد آیا۔ بڑا آیا تھا کہ سویلیئن سپریمیسی کے لیے کام کرے گا، اپنا ہی تھوکا ہوا چاٹ کر دفع ہوگیا۔
مولوی حرامی سے پہلے نواز شریف کنجر نے اپنی بیٹی کے ساتھ مل کر قوم کو چونا لگایا۔ فوج سے ٹکر لیں گے یہ سالے جو خود فوج کے پھینکے ہوئے ٹکڑوں پر پلے بڑھے ہیں۔
نواز شریف کے علاوہ دوسری جانب بلاول کنجر کا بچہ، جس نے کراچی کو بلکہ پورے صوبہ کو گٹر میں تبدیل کیا، لوٹ مار اور حرام خوریاں کر کر کے بڑا جمہوریت پسند بنا پھرتا ہے۔
سچ پوچھو تو بات فوج سے ٹکر لینے کی ہے ہی نہیں۔ بات ہے صرف انصاف کی۔ اگر فوج کی قیادت باضمیر، محب وطن اور انسان دوست افسران کے ہاتھ میں ہوتی تو وہ ملکی دولت کو یوں بے دریغ نہ لوٹتی۔ ہمسایوں کے ساتھ امن معاہدے کرتی۔ آخر ملائشیا اور ویتنام جیسے ملک بھی تو ہیں، کیا وہ کسی کے پچھواڑے میں انگلیاں کرتے رہتے ہیں، یا اپنی کرواتے ہیں؟
تم نے ہندوستان کو بھی انگلی کرنی ہے، اور اس سے کروانی ہے، افغانستان اور ایران کے پچھواڑے میں بھی گھسنا ہے۔ ابے بے غیرتو ہمسایوں سے اچھے تعلقات کیوں قائم نہیں کرتے؟ جنوبی ایشیاء کو یورپی یونین کی طرح پر امن اور خوشحال بنانے کی طرف قدم کیوں نہیں بڑھاتے؟ کیوں مصنوعی جنگی ماحول پیدا کر کے غریب عوام سے دو وقت کی روٹی بھی چھین رہے ہو؟
اس ملک کے لوگ ان ظالم فوجیوں کے خلاف کچھ کر تو نہیں سکتے، ہاں اپنے اعمال درست کر کے دعا کر سکتے ہیں کہ اس فوج کی قیادت کسی انسان کے بچے کے ہاتھ میں آجائے جو اسے شیطان کے شکنجے سے نکال کر انسانوں کا ہمدرد اور خیر اندیش بنائے۔
 

Onlypakistan

Chief Minister (5k+ posts)
اس ملک کے اندر فوجیوں نے جو حرامی پن کا نظام مسلط کیا ہوا ہے، معیشت کا بیڑہ غرق ہے، عوام کے کس بل نکال دیے گئے ہیں، اور جاہل فوجی بندوق لیے ہر ادارے کے اندر دندناتے پھر رہے ہیں، یہی معلوم ہوتا ہے کہ اگلے انتخابات میں بھی پیپلز پارٹی اور نون لیگ کے منہ پر کالک ملی جائے گی۔ بے شرموں اور بے غیرت منافقوں کا یہی انجام ہوتا ہے اور ہونا بھی چاہیے۔
جو لوگ عمران نیازی کو ہٹانے کی باتیں کرتے ہیں، وہ کھوتے کے بچے ہیں۔ یہ جائے گا تو کیا اس سے بہتر انسان آئے گا؟ آ ہی نہ جائے۔۔
زرداری ہو، نواز شریف ہو یا عمران نیازی، یہ سب مہرے ہیں، فوج کی کٹھ پتلیاں ہیں۔ ہر حکومت فوج کی ہی ہوتی ہے اور وہ اپنے بندے کو وزیراعظم بنا کر لاتی ہے۔ چوں کہ یہ ایک نااہل، کام چور اور بے غیرت قوم ہے اس لیے جس طرح برٹش سرکار 200 سال نااہل جاہل کے بچے ہندوستانیوں پر مسلط رہی، ویسے ہی پاکستان پر بھی فوجی سرکار نے ہی مسلط رہنا ہے۔ کیوں کہ انہوں نے ایک ملین غنڈوں کی فوج جمع کر کے رکھی ہے جس کا کام پاکستانیوں کو ہراساں کر کے انہیں غلام بنائے رکھنا ہے۔
مولوی ڈیزل بے غیرت کا بچہ، سالا اخروٹ دسمبر میں ڈرامہ لے کر اسلام آباد آیا۔ بڑا آیا تھا کہ سویلیئن سپریمیسی کے لیے کام کرے گا، اپنا ہی تھوکا ہوا چاٹ کر دفع ہوگیا۔
مولوی حرامی سے پہلے نواز شریف کنجر نے اپنی بیٹی کے ساتھ مل کر قوم کو چونا لگایا۔ فوج سے ٹکر لیں گے یہ سالے جو خود فوج کے پھینکے ہوئے ٹکڑوں پر پلے بڑھے ہیں۔
نواز شریف کے علاوہ دوسری جانب بلاول کنجر کا بچہ، جس نے کراچی کو بلکہ پورے صوبہ کو گٹر میں تبدیل کیا، لوٹ مار اور حرام خوریاں کر کر کے بڑا جمہوریت پسند بنا پھرتا ہے۔
سچ پوچھو تو بات فوج سے ٹکر لینے کی ہے ہی نہیں۔ بات ہے صرف انصاف کی۔ اگر فوج کی قیادت باضمیر، محب وطن اور انسان دوست افسران کے ہاتھ میں ہوتی تو وہ ملکی دولت کو یوں بے دریغ نہ لوٹتی۔ ہمسایوں کے ساتھ امن معاہدے کرتی۔ آخر ملائشیا اور ویتنام جیسے ملک بھی تو ہیں، کیا وہ کسی کے پچھواڑے میں انگلیاں کرتے رہتے ہیں، یا اپنی کرواتے ہیں؟
تم نے ہندوستان کو بھی انگلی کرنی ہے، اور اس سے کروانی ہے، افغانستان اور ایران کے پچھواڑے میں بھی گھسنا ہے۔ ابے بے غیرتو ہمسایوں سے اچھے تعلقات کیوں قائم نہیں کرتے؟ جنوبی ایشیاء کو یورپی یونین کی طرح پر امن اور خوشحال بنانے کی طرف قدم کیوں نہیں بڑھاتے؟ کیوں مصنوعی جنگی ماحول پیدا کر کے غریب عوام سے دو وقت کی روٹی بھی چھین رہے ہو؟
اس ملک کے لوگ ان ظالم فوجیوں کے خلاف کچھ کر تو نہیں سکتے، ہاں اپنے اعمال درست کر کے دعا کر سکتے ہیں کہ اس فوج کی قیادت کسی انسان کے بچے کے ہاتھ میں آجائے جو اسے شیطان کے شکنجے سے نکال کر انسانوں کا ہمدرد اور خیر اندیش بنائے۔
IS TARA KABI KADWA SACH BI LIKH DIYA KERO
 

A.jokhio

Minister (2k+ posts)
اس ملک کے اندر فوجیوں نے جو حرامی پن کا نظام مسلط کیا ہوا ہے، معیشت کا بیڑہ غرق ہے، عوام کے کس بل نکال دیے گئے ہیں، اور جاہل فوجی بندوق لیے ہر ادارے کے اندر دندناتے پھر رہے ہیں، یہی معلوم ہوتا ہے کہ اگلے انتخابات میں بھی پیپلز پارٹی اور نون لیگ کے منہ پر کالک ملی جائے گی۔ بے شرموں اور بے غیرت منافقوں کا یہی انجام ہوتا ہے اور ہونا بھی چاہیے۔
جو لوگ عمران نیازی کو ہٹانے کی باتیں کرتے ہیں، وہ کھوتے کے بچے ہیں۔ یہ جائے گا تو کیا اس سے بہتر انسان آئے گا؟ آ ہی نہ جائے۔۔
زرداری ہو، نواز شریف ہو یا عمران نیازی، یہ سب مہرے ہیں، فوج کی کٹھ پتلیاں ہیں۔ ہر حکومت فوج کی ہی ہوتی ہے اور وہ اپنے بندے کو وزیراعظم بنا کر لاتی ہے۔ چوں کہ یہ ایک نااہل، کام چور اور بے غیرت قوم ہے اس لیے جس طرح برٹش سرکار 200 سال نااہل جاہل کے بچے ہندوستانیوں پر مسلط رہی، ویسے ہی پاکستان پر بھی فوجی سرکار نے ہی مسلط رہنا ہے۔ کیوں کہ انہوں نے ایک ملین غنڈوں کی فوج جمع کر کے رکھی ہے جس کا کام پاکستانیوں کو ہراساں کر کے انہیں غلام بنائے رکھنا ہے۔
مولوی ڈیزل بے غیرت کا بچہ، سالا اخروٹ دسمبر میں ڈرامہ لے کر اسلام آباد آیا۔ بڑا آیا تھا کہ سویلیئن سپریمیسی کے لیے کام کرے گا، اپنا ہی تھوکا ہوا چاٹ کر دفع ہوگیا۔
مولوی حرامی سے پہلے نواز شریف کنجر نے اپنی بیٹی کے ساتھ مل کر قوم کو چونا لگایا۔ فوج سے ٹکر لیں گے یہ سالے جو خود فوج کے پھینکے ہوئے ٹکڑوں پر پلے بڑھے ہیں۔
نواز شریف کے علاوہ دوسری جانب بلاول کنجر کا بچہ، جس نے کراچی کو بلکہ پورے صوبہ کو گٹر میں تبدیل کیا، لوٹ مار اور حرام خوریاں کر کر کے بڑا جمہوریت پسند بنا پھرتا ہے۔
سچ پوچھو تو بات فوج سے ٹکر لینے کی ہے ہی نہیں۔ بات ہے صرف انصاف کی۔ اگر فوج کی قیادت باضمیر، محب وطن اور انسان دوست افسران کے ہاتھ میں ہوتی تو وہ ملکی دولت کو یوں بے دریغ نہ لوٹتی۔ ہمسایوں کے ساتھ امن معاہدے کرتی۔ آخر ملائشیا اور ویتنام جیسے ملک بھی تو ہیں، کیا وہ کسی کے پچھواڑے میں انگلیاں کرتے رہتے ہیں، یا اپنی کرواتے ہیں؟
تم نے ہندوستان کو بھی انگلی کرنی ہے، اور اس سے کروانی ہے، افغانستان اور ایران کے پچھواڑے میں بھی گھسنا ہے۔ ابے بے غیرتو ہمسایوں سے اچھے تعلقات کیوں قائم نہیں کرتے؟ جنوبی ایشیاء کو یورپی یونین کی طرح پر امن اور خوشحال بنانے کی طرف قدم کیوں نہیں بڑھاتے؟ کیوں مصنوعی جنگی ماحول پیدا کر کے غریب عوام سے دو وقت کی روٹی بھی چھین رہے ہو؟
اس ملک کے لوگ ان ظالم فوجیوں کے خلاف کچھ کر تو نہیں سکتے، ہاں اپنے اعمال درست کر کے دعا کر سکتے ہیں کہ اس فوج کی قیادت کسی انسان کے بچے کے ہاتھ میں آجائے جو اسے شیطان کے شکنجے سے نکال کر انسانوں کا ہمدرد اور خیر اندیش بنائے۔
burnol....