پی ٹی آئی نے ن لیگ کے بگاڑےکام ٹھیک کیے: شبرزیدی اور مفتاح اسماعیل میں بحث

shabar-zaidi.jpg


نجی ٹی وی چینل کے پروگرام الیونتھ آور میں سابق چیئرمین ایف بی آر سید شبر زیدی نے دعویٰ کیا کہ مسلم لیگ ن کی حکومت کا آخری سال 2018 پاکستانی معیشت کا بدترین سال تھا۔ تحریک انصاف کی حکومت نے ن لیگ کے آخری سال میں پیدا کیے گئے کئی بگاڑ ٹھیک کیے ہیں۔

شبر زیدی نے کہا کہ پاکستان کا درآمدات اور برآمدات کا خسارہ 34 بلین ڈالر تھا جب کہ کرنٹ اکاؤنٹ خسار15 بلین ڈالر تھا۔ انہوں نے کہا کہ اب نظر آنے والی بہت سی خرابیوں کی وجہ مسلم لیگ ن کا وہ آخری سال ہے۔

سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعئل نے شبر زیدی کے جواب میں کہا کہ ان کا یہ دعویٰ غلط ہے کہ 2018 ملکی معیشت کا بدترین سال تھا کیونکہ پرویز مشرف کے دور میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 8 اعشاریہ 2 فیصد تھا جس کو مسلم لیگ ن 6 فیصد پر لائی۔ تو اس طرح ان کا یہ دعویٰ غلط ثابت ہوتا ہے کہ 2018 ملکی معیشت کا بدترین سال تھا۔


انہوں نے کہا کہ معیشت کو جانچنے کیلئے کوئی ایک نئی بلکہ کئی اعشاریوں کو دیکھنا پڑتا ہے ہمارے دور میں جی ڈی پی 5 اعشایہ8 فیصد بڑھ رہی تھی۔ مفتاح اسماعیل نے کہا کہ تجارتی خسارہ 6 ماہ میں 25 ارب ڈالر مزید بڑھ گیا ہے۔ خدانخواستہ اسی سال کے دوران یہ 45 ارب ڈالر تک چلا جائے گا۔

سابق وزیر خزانہ نے کہا کہ ہمارے دور میں کھانے پینے کی اشیار پر مہنگائی کی شرح 2 فیصد تھی۔ جبکہ مجموعی طور پر مہنگائی4 فیصد تھی۔

شبر زیدی نے مفتاح اسماعیل کی بات کو تسلیم کرتے ہوئے کہا کہ میں یہ نہیں کہتا کہ تحریک انصاف کی حکومت بہت اچھی ہے مگر یہ دیکھیں کہ آپ نے جو خرابیاں پیدا کیں یہ حکومت اس کو ٹھیک کرنے میں لگی ہے۔