پی ٹی آئی کیلئے اچھی خبر،ہائیکورٹ سے ای سی پی کا ایک اور فیصلہ کالعدم قرار

8ecopptipollingagents.jpg

لاہور ہائیکورٹ نے الیکشن کمیشن کی جانب سے حلقہ سے باہر کے پولنگ ایجنٹس تعینات کرنے پر پابندی سے متعلق الیکشن کمیشن کے فیصلے کو کالعدم قرار دیدیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق پر لاہور ہائی کورٹ میں متعلقہ حلقہ سے ہی پولنگ ایجنٹس مقرر کرنے سے متعلق نوٹیفکیشن کے خلاف رہنما تحریک انصاف یاسمین راشد کی درخواست پر سماعت ہوئی، دوران سماعت یاسمین راشد کے وکیل نے موقف اپنایا کہ کسی بھی علاقے کے پولنگ ایجنٹس تعینات کیے جاسکتے ہیں، پہلے بھی ایسا ہی ہوتا تھا ، ضروری نہیں ہوتا کہ پولنگ ایجنٹ کا تعلق اسی حلقے سے ہو جہاں اسے تعینات کیا جارہا ہے، اس بار الیکشن کمیشن نے باقاعدہ نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے۔

عدالت نے اس پر الیکشن کمیشن کے وکیل سے استفسار کیا کہ کیاپہلے بھی کبھی ایسے معاملے پر کوئی نوٹیفکیشن جاری ہوا ہے؟ جس پر وکیل نے نفی میں جواب دیا، عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ زبانی ایسے احکامات کیسے جاری کیے جاسکتے ہیں، باہر سے کوئی خلائی مخلوق نہیں آنی، الیکشن کمیشن صاف و شفاف طریقےسے الیکشن منعقد کروانے کا پابند ہے۔
لاہور ہائی کورٹ نے الیکشن کمیشن کے اس فیصلے کو کالعدم قرار دیتے ہوئے نوٹیفکیشن کو معطل کردیا ۔

رہنما تحریک انصاف اظہر مشہوانی نے اس معاملے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ لاہور ہائی کورٹ نے الیکشن کمیشن کی جانب سے آخری وقت میں حلقے سے باہر کے پولنگ ایجنٹس مقرر کرنے پر پابندی کے فیصلے کو غیر قانونی قرار دیدیا ہے۔

https://twitter.com/x/status/1548279052506525698
انہوں نے مزید کہا کہ الیکشن کمیشن کی بےشرمی ایک بار پھر بےنقاب ہوگئی ہے، ایسا پہلی بار نہیں ہوا بلکہ یہ الیکشن کمیشن کا تقریبا ساتواں فیصلہ ہے جسے عدالتوں نے معطل کیا ہے، اس کے باوجود الیکشن کمیشن کوشرم نہیں آرہی۔

واضح رہے کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان نے پاکستان تحریک انصاف کی تین درخواستیں مسترد کردی تھیں ۔ پی ٹی آئی نے حلقے سے باہر کے لوگوں کو پولنگ ایجنٹ لگانے کی درخواست کی تھی، پی ٹی آئی کی دوسری درخواست ووٹر فہرستوں سے متعلق تھی جبکہ تیسری درخواست تبادلوں اور ترقیاتی منصوبوں سے متعلق تھی۔

الیکشن کمیشن نے عمر ایوب کی تینوں درخواستوں پر تحریری فیصلہ جاری کردیا، فیصلے میں کہا گیا ہے کہ پولنگ ایجنٹ کی تعیناتی کا مقصد ہے کہ وہ حلقے کے ووٹرز کی شناخت کرے، پولنگ ایجنٹ کا حق ہے کہ وہ ووٹر کی شناخت پر اعتراض کرکے اسے چیلنج کرے۔

فیصلے کے مطابق دوسرے حلقوں، صوبوں یا اضلاع سے پولنگ ایجنٹ لانے سے پیچیدگیاں پیدا ہوں گی، پولنگ ایجنٹ دوسرے حلقوں سے ہونے کے باعث ووٹر کی شناخت کا مسئلہ پیدا ہو گا۔ تمام آر او اور پریزائیڈنگ افسران یقینی بنائیں کہ پولنگ ایجنٹ متعلقہ حلقے کا ووٹر ہو۔

فیصلے میں کہا گیا ہے کہ درخواست گزار نے اپنی درخواست میں کسی مخصوص ترقیاتی اسکیم کی نشاندہی نہیں کی، مخصوص ترقیاتی اسکیم کی نشاندہی پر مناسب حکم جاری کیا جائے گا۔ الیکشن کمیشن پہلے ہی ٹرانفسر پوسٹنگ کے حوالے سے پابندی عائد کر چکا ہے۔

اگر صوبائی حکومت نے ٹرانسفر پر کوئی احکامات دیے تو فوری واپس کر دیا جائے گا۔ درخواست گزار نے کہا کہ ووٹر فہرستوں میں تضاد ہیں، ڈائریکٹر ایم آئی ایس نے بتایا کہ الیکشن شیڈول کے اعلان کے بعد ووٹر فہرستیں منجمد ہیں، درخواست گزار کی درخواست کا جواز نہیں رہتا، صوبے میں الیکشن کے لیے 20 مئی سے پہلے کی ووٹر فہرست استعمال ہوگی۔
 

samisam

Chief Minister (5k+ posts)
بلڈاگ سعیدمہدی نوازشریف کا پالتو کتا ہے اور یہ سلطان کنجر اسکی پستی نسل کی روسی کتی ہے داماد کرپٹ بکاؤ حرام کا نطفہ