پی ٹی آئی ، ن لیگ اور پیپلز پارٹی کی نالائقی کی پیداوار ہے : حسن نثار

bilawal-hasan-nsiar.jpg


جیو نیوز کے پروگرام میرے مطابق میں میزبان مریم ظفر نے سینیئر تجزیہ کار حسن نثار سے وزیراعظم عمران خان کے اس بیان پر تجزیہ لیا جس میں انہوں نے کہا کہ اشیاء کی کمی نہیں منافع خور اور ذخیرہ اندوزوں کو نہ چھوڑا جائے۔

حسن نثار نے کہا کہ وزیراعظم نے بنیادی بات کی ہے، ہم سب کا یہ ہی موقف ہے، ہر آدمی کا دوسرے کی جیب پر ہاتھ ہے، سفاکیت اور بے حیائی کی حد تک بے ایمانی ہے، رمضان میں بھی ذخیرہ اندوزی کی جاتی ہے، ایک طرف لوگوں کو افطاری کروائیں دوسری طرف چینی چوری کروائیں۔

میزبان نے بلاول بھٹو زرداری کے بیان کے حوالے سے بات کی، جس پر حسن نثار نے کہا کہ بلاول بھٹو کا عمران خان کو اس صدی کا بحران قرار دینے کا بیان فضول ہے، بلاول بھٹو کی بات مان بھی لیں تو اس کی ذمہ دار پیپلز پارٹی ہی ہے، ن لیگ پیپلز پارٹی کی نالائقی کی پیداوار ہے تو پی ٹی آئی ان دونوں جماعتوں کی نالائقی کی پیداوار ہے۔

حسن نثار نے مزید کہا کہ حکمران پرانے شہروں کے نام بدلنے کے بجائے اپنی پسند کے ناموں کے نئے شہربنائیں۔ نیوی گالف کورس غیرقانونی قرار دینا اچھی بات ہے۔اپنی حدود سے تجاوز کرنا بھی بے حیائی اور فحاشی ہی کی ایک قسم ہے۔


سینئر تجزیہ کار حسن نثار نے کہا ہے کہ ہمارے ہاں عوام کی نہیں چند حکمران خاندانوں کی حکومت ہوتی ہے،نیوی گالف کورس غیرقانونی قرار دینا اچھی بات ہے،اداروں سے لے کر افراد تک سب کو ذمہ دار ہونا چاہئے، اس ملک کے پاس سوائے فوج کے کیا ہے۔

حسن نثار کا کہنا تھا کہ یوسف رضا گیلانی فلمی ڈائیلاگ بولتے تھے کہ نوکریاں دینا جرم ہے تو بار بار کروں گا، انہیں اتنی عقل نہیں کہ ادارے کھائے جائیں تو برباد ہوجاتے ہیں، یہ اسٹیل مل، پی آئی اے اور ریلوے جیسے بڑے ادارے کھاگئے۔

انہوں نے مزید کہا کہ سانحہ مری پر ایسے ماتم کیا جارہا ہے جیسے یہاں کوئی فرشتے بستے ہیں، کورونا شرو ع ہوا تو ماسک،سینی ٹائزرز اور انجکشنو ں کی قیمتیں کہاں پہنچ گئی تھیں، ہمارے ہاں عوام کی نہیں چند حکمران خاندانوں کی حکومت ہوتی ہے، مری میں برف بچھا کرگاڑیوں سے پیسے لیے جاتے ہیں تو لاہور میں سڑک پر کیلیں بکھیر کر گاڑیاں پنکچر کردی جاتی ہیں۔

عثمان مرزا کیس میں نئے موڑ پر حسن نثار نے کہا تھا کہ عثمان مرزا کیس میں لڑکی کے پیچھے ہٹنے کے بعد ریاست کی طرف سے کیس کی پیروی کرنا قابل ستائش ہے،پی آئی اے میں ملازمین کی تعداد عالمی معیار کے مطابق ہونے پر حسن نثار نے کہا کہ پی آئی اے میں اضافی ملازمین کو جنہوں نے بھی بھرتی کیاان سب کو بلالیا جائے۔

قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی میں اپنی طلبی پر حسن نثار کا کہنا تھاکہ قائمہ کمیٹی کو پیغام دیتا ہوں کہ میں نہیں آؤں گا پولیس کے ذریعہ اٹھواؤ،دوسری بات خود میرے پاس آئیں اور رزق حلال کھائیں۔
 

feeneebi

MPA (400+ posts)
پوری بات یوں ہے کہ پھٹی آئی ن-لیگ اور پی ہی کی نالائقیوں کی پیداوار ہے اور ان دونوں سے زیادہ، نااہل اور کرپٹ ہے۔۔۔