پیپلزپارٹی کے رہنما فیصل کریم کنڈی کے بھائی ڈیرہ اسماعیل خان میں بلدیاتی انتخابات کی مہم چلاتے ہوئے مذہبی منافرت پھیلاتے رہے، تقریر کی ویڈیو بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق ٹویٹر پر خیبر پختونخوا اسمبلی میں پیپلزپارٹی کے پارلیمانی لیڈر اور سابق ڈپٹی اسپیکرقومی اسمبلی فیصل کریم کنڈی کے سگے بھائی ڈیرہ اسماعیل خان میں بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے مہم چلانے میں مصروف ہیں۔
اسی دوران علاقے میں ایک جگہ اپنے ووٹروں سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے مذہبی منافرت پھیلانے کی کوشش کی اور کہا کہ پیپلزپارٹی وہ جماعت ہے جنہوں نے قادیانیوں کو کافرقرارد یا جبکہ تبدیلی سرکار ختم نبوت ﷺ کے قانون کو ختم کرنے کیلئے مشہور ہیں۔
رہنما پیپلزپارٹی کی جانب سے سیاسی جلسے کے دوران مذہبی منافرت پھیلانے کی اس کوشش کوٹویٹر صارفین نے سخت ناپسند کیا اور 2 روز قبل سیالکوٹ میں مذہب کے نام پر ایک غیر مسلمان کےقتل جیسے واقعات کو ایسی تقاریر کا نتیجہ قرار دیتے ہوئے سخت الفاظ میں اس کی مذمت کی۔
سینئر اینکر پرسن عمران ریاض خان نے اس تقریر پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ ہر کوئی مذہبی منافرت کی اس آگ سے کھیلتا ہے اور بعد میں اس میں جلتا ہے۔
سعید احمد نامی ایک صارف نے اس ویڈیو کو شیئر کرکے پیپلزپارٹی کی مرکزی قیادت کو ٹیگ کیا اور کہا کہ اس بیان کی کوئی مذمت کرے گا؟
ڈاکٹر فاطمہ نے کہا کہ فیصل کریم کنڈی کے بھائی بلدیاتی انتخابات سے پہلے مذہبی منافرت پھیلارہے ہیں، ایک روز پہلے ہی ایک بے گناہ اس جنونیت کا شکار ہوا ہے۔
ایک صارف نے کہا کہ ان تقاریر سے ثابت ہوتا ہے کہ پنجاب اور دوسرے صوبوں میں یہ جنونیت پی پی والے ہی پھیلارہے ہیں۔
ڈاکٹر زاہد نے بلاول بھٹو زرداری کو مخاطب کرتے ہوئے سوال کیا کہ پیپلزپارٹی نے مذہبی کارڈ استعمال کرنا شروع کردیا، یہ ہمارے لیے کافی اچھنبے کی بات ہے۔
ایک اور صارف نے کہا کہ کھلے عام انتشار اور فساد پر اکسانے والوں کو کہاں رپورٹ کیا جائے یا پھر ہم کوئی سانحہ ہوجانے کے بعد اپنا سر پیٹتے رہیں گے۔