چائلڈ پورنوگرافی میں ملوث ملزمان کو ضمانت نہیں دی جانی چاہیے،سپریم کورٹ

14chsc.jpg

سپریم کورٹ آف پاکستان چائلڈ پورنوگرافی ویڈیوز سوشل میڈیا پر اپلوڈ کرنے والے ملزمان کو ضمانت نہ دینے کا فیصلہ سنادیا۔

خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق سپریم کورٹ میں جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی کی عدالت میں چائلڈپورنوگرافی کیس میں ملزم کی درخواست ضمانت پر سماعت ہوئی۔

دوران سماعت جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی نے کیس کا تحریری فیصلہ جاری کردیا جس میں درخواست ضمانت کو مسترد کرتے ہوئے کہاگیا ہے کہ بچوں کے ساتھ جنسی زیادتی کے واقعات کی وجہ سے چائلڈ پورونوگرافی بڑھ رہی ہے، یہ معاشرے کا ایک بڑا ناسور ہے جو معاشرے کو تباہی کی طرف لے کر جارہا ہے۔

https://twitter.com/x/status/1464498710138789888
فیصلے میں کہاگیا ہے کہ ملزم کے وکیل کی جانب سے یہ دلیل سامنے آئی جس میں کہا گیا کہ کوئی متاثرہ فریق اس کیس میں سامنے نہیں آیا یہ دلیل قابل قبول نہیں ہے۔

عدالت نے ملزم کی درخواست ضمانت خارج کرتے ہوئے ٹرائل کورٹ کو ہدایات دیں کہ کیس کا فیصلہ جلد از جلد کیا جائے، عدالت نے کہا کہ بچوں کے مستقبل اور اخلاقیات کیلئے چائلڈ پورونوگرافی سنگین خطرہ ہے۔