چارسالہ اسماء سے زیادتی و قتل کیس میں ملوث 15 سالہ مجرم کو 63 سال سزا

asma010101.jpg


مردان کی 4 سالہ اسماء سے زیادتی و قتل کیس میں ملوث مجرم محمد نبی کو 63 سال 6 ماہ قید کی سزا سنا دی

ایکسپریس نیوز کے مطابق بچوں کی حفاظت کے لیے قائم کی جانے والی خصوصی عدالت نے چار سالہ اسماء قتل کیس میں ملوث مجرم محمد نبی کو 63 سال 6 ماہ قید کی سزا سنا دی۔

چائلڈ پروٹیکشن کی خصوصی عدالت نے منگل کے روز اسماء قتل کا فیصلہ سنایا، یہ لاہور میں پیش آنے والے زینب کیس کے بعد دوسرا واقعہ تھا، جس کا چیف جسٹس آف پاکستان نے از خود نوٹس لیا تھا۔

عدالت نے اعتراف جرم کے بعد اسماء قتل کیس کے مجرم نبی کو 63 سال 6 ماہ قید اور 60 ہزار روپے جرمانے کی سزا سنائی، جرمانہ ادا نہ کرنے کی صورت میں مزید قید کا حکم بھی دیا۔

یاد رہے کہ مردان کے علاقہ گوجر گڑھی کی 4 سالہ اسماء کو 13 جنوری 2018 کو زیادتی کے بعد قتل کیا گیا تھا۔ جس کے بعد پولیس نے تفتیش کے دوران 200 سے زائد افراد کے ڈی این اے حاصل کر کے انہیں لیبارٹری بھیجا تھا، ان میں سے 15 سالہ مجرم محمد نبی کا ڈی این اے میچ کر گیا تھا۔


میڈیا رپورٹس کے مطابق 4 سالہ اسماء کے لاپتہ ہونے کے ایک روز بعد گھر کے قریب کھیت سے اُس کی برہنہ لاش ملی تھی۔ لاش ملنے کے بعد اہل خانہ نے احتجاج کیا اور انصاف کا مطالبہ کیا تھا۔
 

sensible

Chief Minister (5k+ posts)
اب دیکھتے ہیں ظاہر جعفر کو کیا سزا ملتی ہے پھر عدالت کا نمبر چیک کریں گے
 

Bubber Shair

Chief Minister (5k+ posts)
نہیں بالکل نہیں یہ انصاف کا کونسا معیار قائم کیا گیا ہے؟
بچی کو زیادتی کے دوران ہولناک تکلیف سہنی پڑی اور اس کے بعد اس نھنھی معصوم جان کو گلہ دبا کر مار دیا
ایسے بندے کو پھانسی دینے میں عدالت کیوں تامل کا مظاہرہ کررہی ہے؟
ایک طرف تو کہہ رہے ہیں کہ اسلامی ریاست اور دوسری طرف پھانسی کی سزا یورپ کی تقلید میں نہیں دے رہے؟
براے مہربانی اس کو فوری پھانسی دی جاے ورنہ بیس سال بعد یہ رہا ہو جا ے گا