چینی کمپنی کا داسو ڈیم پر دوبارہ کام شروع کرنے کا فیصلہ

dasu-dam111.jpg


چینی کمپنی کی جانب سے داسو ڈیم پر دوبارہ کام شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، ڈپٹی کمشنر عارف خان یوسفزئی نے بھی تصدیق کی ہے

نجی چینل ایکسپریس نیو زکے مطابق اپرکوہستان کے داسو ڈیم کا تعمیراتی کام ایک بار پھر سے 25 اکتوبر سے شروع ہونے جارہا ہے، اس حوالے سے داسو ڈیم پر کام کرنے والی چینی تعمیراتی کمپنی غضوبہ نے اعلامیہ جاری کردیا ہے۔

چینی کمپنی کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ واپڈا نے داسو ڈیم پروجیکٹ پر سیکیورٹی کو کافی حد تک بہتر بنایا ہے، 25 اکتوبر سے مرحلہ وار دوبارہ کام شروع ہو گا۔

چینی کمپنی کے مطابق تمام چینی انجینئر اور غیر ملکی داسو ڈیم کی سائٹ پر پہنچ گئے ہیں جبکہ کمپنی نے پاکستانی ورکرز کو بھی تیار رہنے کی ہدایت کی ہے اور ملازمین کو کووڈ ٹیسٹ اور ویکسینیشن کا ریکارڈ ساتھ لانے کی ہدایت بھی کی گئی ہے۔

چینی کمپنی کا کہنا ہے کہ تمام اسٹاف کو ٹیلی فون کے ذریعے مطلع کیا جائے گا۔

دوسری جانب ڈپٹی کمشنر اپرکوہستان عارف خان یوسفزئی نے بھی تصدیق کردی ہے، انکا کہنا ہے کہ سانحہ داسو میں مرنے والے چینی انجینئر کے لواحقین کو 1.2 ملین اور زخمیوں کو 1.4 ملین ڈالر معاوضہ دیا گیا ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ اب سخت سکیورٹی انتظامات میں ڈیم کا کام دوبارہ شروع ہوگا۔

واضح رہے کہ رواں برس 14 جولائی کو اپرکوہستان میں داسو ڈیم کے ملازمین کو لانے لے جانے والی بس حادثے کا شکار ہوگئی تھی جس کے نتیجے میں 13 افراد کی موت ہوگئی تھی اور 39 افراد زخمی ہوگئے تھے، مرنے والوں میں 9 چائنیز اور 2 مقامی مزدور بھی شامل تھے۔

بعدازاں یہ انکشاف ہوا کہ یہ ایک خودکش حملہ تھا۔اس کے بعد چینی کمپنی گیزوبا گروپ نے خود کش حملے کے بعد داسو ڈیم پر کام بند کر دیا تھا۔ داسو ڈیم کا کام تین ماہ گیارہ دن بند رہا۔