چین کا نیا "راکٹ طیارہ"مسافروں کے ساتھ ایک گھنٹے میں نیویارک پہنچ جائے گا؟

china-rocket-pln.jpg


چین کی ایک کمپنی کا اعلان ہے کہ وہ ایک ایسے "پروں والے راکٹ" پر کام کر رہی ہے جو مسافروں کو لے کر صرف ایک گھنٹے میں بیجنگ سے نیو یارک تک لیجا سکے گا۔ فی الحال یہ سفر 13 سے 17 گھنٹے کے دوران طے ہوتا ہے۔ یعنی یہ راکٹ ہونے کے ساتھ ساتھ مسافر بردار ہوائی جہاز کا بھی کام کرنے کی صلاحیت رکھے گا۔

پروں والے اس راکٹ کو چینی کمپنی "اسپیس ٹرانسپورٹیشن" نے تیار کیا ہے، جس کا کہنا ہے کہ یہ طیارے جیسا دکھنے والا راکٹ مستقبل میں مسافروں کو دور دراز مقامات تک بہت کم وقت میں پہنچانے کے علاوہ مصنوعی سیارچوں اور دیگر سامان کو خلائی مدار میں چھوڑنے کا کام بھی کرسکے گا۔

تفصیلات کے مطابق اس راکٹ طیارے کو پہلے ایک بڑے طیارے کے نچلے حصے میں رکھ کر مخصوص بلندی تک پہنچایا جائے گا جہاں یہ اس سے الگ ہوگا اور اپنا راکٹ انجن اسٹارٹ کرکے برق رفتاری سے منزلِ مقصود کی طرف پرواز کرنے لگے گا۔

یہ راکٹ طیارہ 7000 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے پرواز کرتے ہوئے، اپنے مسافروں کو صرف ایک گھنٹے میں بیجنگ سے نیویارک تک پہنچا دے گا۔ واضح رہے کہ یہ راکٹ اپنے سفر کا بیشتر حصہ خلا میں رہتے ہوئے طے کرے گا۔

کمپنی کا دعویٰ ہے کہ اس طرح ضرورت پڑنے پر یہ خلائی سیاحت میں بھی کام آسکے گا۔ مطلوبہ مقام پر پہنچ کر یہ کسی راکٹ کی طرح بالکل عموداً زمین پر اترے گا۔ کمپنی نے بتایا ہے کہ فی الحال خلائی سفر اور خلا میں مختلف ساز وسامان پہنچانا بہت مہنگا کام ہے جس پر کروڑوں ڈالرز خرچ ہوتے ہیں۔

یہ اخراجات کم کرنے کےلیے پچھلے کئی عشروں سے مختلف ملکوں میں "فضائی خلائی جہاز" اور دوبارہ استعمال کے قابل خلائی راکٹوں جیسے درجنوں منصوبوں پر کام ہو رہا ہے مگر اب تک ان میں سے کوئی ایک منصوبہ بھی قابلِ ذکر کامیابی حاصل نہیں کرسکا ہے۔