امریکی ڈالر کی قیمت میں گزشتہ روز 4 روپے اضافے کے بعد آج تقریباً 10 روپے اضافہ ہوا اور ڈالر 225 روپے تک گیا۔
تفصیلات کے مطابق کاروباری ہفتے کے دوسرے روز 19 جولائی 2022 منگل کو انٹر بینک مارکیٹ میں ڈالر بلند ترین سطح پر پہنچ گیا۔ دن کے آغاز پر انٹر بینک مارکیٹ میں ڈالر 30 پیسے مہنگا ہوا جس کے بعد اس کی قدر میں اضافے کا ایک نہ تھمنے والا سلسلہ شروع ہو گیا۔
حبیب اکرم کا تبصرہ کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ڈالر کے مقابلے میں روپے کی بے قدری بتا رہی ہے کہ مفتاح اسماعیل اور اسحق ڈار کو کم از کم معیشت کا کچھ نہیں پتا۔ البتہ باتیں دونوں خوب بناتے ہیں۔
ارشد شریف کا کہنا تھا کہ منی لانڈرنگ میں ملوث کرپٹ ٹولے کو شرمیلے فنکار سائنسدانوں نے این آر اوٹو دیا-۳ مہینے میں یہ ٹولا ملک کو دیوالیہ کرنے کی نحج پر لے آیا- ان کے اپنے اعداد و شمار بتا رہے ہیں عمران خان کے دور میں پاکستان ریکارڈ ترقی کر رہا تھا- این آر و ۲ اور کرپشن کی قیمت قوم دےرہی ہے
صحافی علینہ شگری کا کہنا ہے کہ عمران خان کی 4سالہ حکومت میں 58روپے اضافہ ہوا جبکہ شہبازشریف کی 3ماہ کی حکومت میں 38روپے سے زائد اضافہ ہوگیا۔
صدیق جان نے کہا اگر عمران خان کے دور میں دو دن کے اندر ڈالر 12 روپے اوپر گیا ہوتا تو منصور علی خان کپڑے پھاڑ کر، سینہ پیٹتے ہوئے یوٹیوب پر آجاتا، لیکن آجکل کیونکہ مریم نواز صاحبہ کے چچا کی حکومت ہے تو شاید ن لیگ نے ان کو نیپال بھجوا دیا ہے۔
ارم عظیم نے لکھا کہ شہباز زرداری تجربہ کار حکومت صرف تین ماہ میں ڈالر کو 39 روپے تک بڑھا چُکی ہے۔ جبکہ پی ٹی آئی کی نا تجربہ کار اور مہنگائی کرنے والی حکومت کے 3.5 سال میں ڈالر 58 روپے اوپر گیا تھا۔ بےشرم عوامی ردعمل کے باوجود کُرسی سے چپک کر بیٹھے ہیں اور پاکستانی معشیت کا بھرکس نکال دیا ہے۔
شہباز رانا نے کہا مزید بیکار نہیں بیٹھ سکتے اور روپے کو ڈوبنے نہیں دے سکتے۔ اسٹیٹ بینک گزشتہ 75 دنوں سے گورنر کے بغیر ہے۔ یہ حکومتی بے حسی کی انتہا ہے۔ ڈالر پر قابو نہ پایا گیا تو پیٹرول، بجلی کی قیمتیں ناقابل تصور حد تک بڑھ جائیں گی۔
مقدس فاروق اعوان نے کہا وہ جو ڈالر چند پیسے مہنگا ہونے پر ہنگامہ برپا کر دیتے تھے اُنہیں بتاتے چلیں ڈالر چند گھنٹوں میں 6 روپے مہنگا ہو چکا ہے اب کیوں آپ کے منہ کو تالا لگ گیا ہے؟
شفایوسفزئی نے بھی ڈالر کی بڑھتی قیمت پر تنقید کی۔
طارق متین نے کہا اب کب ہوگی پریس کانفرنس۔ ڈالر دو سو اکیس کا ہو گیا۔ ناکارہ وزیراعظم استعفی دو۔
انس ملک نے بھی کہا کہ تجربہ کار حکومت صرف تین ماہ میں ڈالر کو 39 روپے تک بڑھا چُکی ہے۔ جبکہ پی ٹی آئی کی نا تجربہ کار اور مہنگائی کرنے والی حکومت کے 3.5 سال میں ڈالر 58 روپے اوپر گیا تھا۔
مبشر زیدی نے کہا کہ جب سے شہبازشریف اقتدار میں آئے ہیں ڈالر 38.07 بڑھ چکا ہے جب کہ گزشتہ حکومت کے 4سال کے دوران ڈالر 58.88 روپے بڑھا تھا۔