ڈالر تگڑا ہی ہوتا جارہا ہے اور نتیجے کے طور پر روپے کو رگڑا لگ رہا ہے آج امریکی کرنسی کے مقابلے میں روپیہ 225 روپے فی ڈالر تک نیچے چلا گیا ہے۔ موجودہ معاشی صورتحال پر ردعمل دیتے ہوئے پی ٹی آئی رہنماؤں نے دلچسپ تبصرے کیے ہیں۔
اسد عمر نے کہا ہے کہ روپیہ کی قدر میں پھر تیزی سے کمی. 221-222 کا لیول پہنچ گیا ہے. ملک تباہی کے دہانے پر پہنچ رہا ہے. یہ بیرونی مداخلت کا بھیانک تجربہ خود ختم کریں گے یا سری لنکا کے عوام کی طرح پاکستانیوں کو بھی خود یہ کام کرنا پڑے گا؟
فرخ حبیب نے کہا نالائق اعظم شہباز شریف نےمعیشت کی تباہی مچادی ہے ڈالر221روپے کاہوگیاہے ڈھائی ماہ سے گورنر سٹیٹ بینک کی تعیناتی نہیں کی گئی ، امپورٹڈ حکومت صرف مخالفین کیخلاف انتقامی کاروائیوں میں مصروف ہے۔ نالائق اعظم شہباز شریف کا1لمحہ بھی حکومت میں رہنا نقصان دہ ہےفوری انتخابات کرواؤ۔
فیصل جاوید خان نے لکھا ڈالر کو نہیں اس حکومت کو گرانا ہو گا ۔ڈالر خود بخود گر جائے گا۔ آج ڈالر 223 پر چلا گیا۔ جلد اس حکومت کو چلے جانا ہو گا۔ ملک کے تمام تر مسائل کا حل انتخابات ہیں۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ فوری اسمبلی تحلیل کریں اور تاریخ کا اعلان کریں اور دیکھیں کیسے معاشی اشاریے بہتر ہوتے ہیں۔
عمران اسماعیل بولے معیشت مُستحکم کرنے کے حکومتی دعوے دھرے کے دھرے رہ گئے۔ ڈالر 220 کراس کر گیا۔ نااہلوں سے جان چھڑانا ہوگی۔ معیشیت کی بہتری ان چوروں کے بس کی بات نہیں۔ عمران خان ہی مضبوط اور مُستحکم پاکستان کی علامت ہیں۔
عندلیب عباس نے مفتاح اسماعیل اور وزیراعظم سے فوری استعفے کا مطالبہ کر دیا۔
ایاز خان نیازی نے عمران خان سے درخواست کی کہ جلدی سے واپس آجائیں ورنہ ملک ڈیفالٹ کر جائے گا۔