ڈرامے میں رضاعی بہن بھائی کی شادی پر علی گل پیر کی متنازعہ منظر پر پیروڈی

gul.jpg


ہم ٹی وی پر پیش کیے جانے والے نئے ڈرامہ سیریل "جدا ہوئے کچھ اس طرح سے میں ایک ایسی کہانی پیش کی جا رہی ہے جس میں رضاعی بہن بھائی کی آپس میں شادی کر دی جاتی ہے۔ اس میں ایسا دکھانے پر ڈرامے کو تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ یہ ڈرامہ معروف ڈرامہ نگار و رائٹر خلیل الرحمان قمر نے لکھا ہے۔

ڈرامے کی کہانی کے باعث اسے سوشل میڈیا صارفین شدید تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں۔ صارفین کا سوال ہے کہ یہ کیسی کہانی ہے جس میں بہن بھائی کی شادی کر دی گئی ہے۔ ڈرامے کے پرومو میں بھی یہی چیز نمایاں طور پر دکھائی گئی ہے جس میں در فشاں سلیم، نبیل زبیری، حسن خان ، سبینہ سید، سہیل سمیر، صائمہ قریشی و دیگر اداکار شامل ہیں۔

https://twitter.com/x/status/1437400681145516038
چینل پر آن ایئر ہونے والے ٹیزر میں دکھایا گیا ہے کہ اداکارہ کہتی ہیں کہ ماہا اور اسد کی شادی کیسے کردی، وہ تو رضاعی بہن بھائی ہیں۔ صرف یہی نہیں بلکہ درفشاں سلیم بتاتی ہے کہ اسد میں امید سے ہوں۔ اس شک کو دور کرنے کے لیے ایک مولوی صاحب کی خدمات حاصل کی جاتی ہیں جو قرآن پر حلف لے کر مسئلہ حل کرنے کو ترجیح دیتے ہیں۔



اس ٹیزر کے ڈائیلاگ پر مبنی مذاحیہ ویڈیو پر علی گل پیر نے پیروڈی بنائی ہے جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ جب انہیں پتہ چلتا ہے کہ ماہا اور اسد رضاعی بہن بھائی ہیں تو ان کے ہاتھ سے گملا گر جاتا ہے۔ علی گل پیر نے اس ویڈیو کو شیئر کرتے ہوئے طنزاً لکھا ہے کہ "دن میں بہن بھائی رات کو رضائی رضائی"۔
 

ali-raj

Chief Minister (5k+ posts)
I haven't seen the drama, but my wife was asking me about this "Raaazai" bhen bhai thing.
Although, i am unable to accept that anything good will come out of HUM TV drama, but if Khalil ur Rehman is highlighting the issue, then there is got to be some base/root to it, and hopefully a better approach to resolve these kinds of issues.
BTW, in Karachi in late 90's , a couple faced a same scene and they got to know about "raaziyat" after 3-4 days of marriage. Boy killed the girl and killed him self too.