ڈر کی وجہ سے کچھ ممالک سراٹھاکرنہیں چل سکتے،روسی صدر

putin11122h1.jpg


روسی صدر ولادی میر پیوٹن نے واضح کردیا کہ دنیا میں کچھ ممالک ایسے ہیں جو ڈر کی وجہ سے سر اٹھا کر نہیں چل سکتے،تقریب سے خطاب میں روسی صدر نے کہا کہ ہمارے دنیا میں بہت سے اتحادی ہیں جو روس کی طرح سوچتے ہیں لیکن ان میں کچھ ممالک ایسے ہیں جو بلند آواز میں اپنی بات کہنے میں محتاط رہتے ہیں،کچھ ممالک اپنا سر اٹھا کر اونچی آواز میں بات کہنے سے ڈرتے ہیں۔

ولادی دی میرپیوٹن نے کہا کہ ماضی کا بوجھ،سچائی کا سامنا کرنے کی خواہش لامحالہ مغرب کی جانب سے مزید غلط تصورات ہی جارحانہ اقدامات کے خطرے کو بڑھاتے ہیں،ایسی صورتحال میں روس کو ایسے لوگوں کو تلاش کرنے میں مدد کرتی ہے،جو پوری دنیا میں روس کی طرح سوچتے ہیں اور آپ جانتے ہیں کہ ہمارے پاس ایسے بہت سے لوگ ہیں۔

گزشتہ روز روسی صدر کا کہنا تھا کہ یوکرین میں ہمارے فوجی آگے بڑھ رہے ہیں اور ان اختتامی مقامات تک پہنچ رہے ہیں،جنہیں اس جنگی کام کے ایک خاص مرحلے پر ایک کام کے طور پر تفویض کیا گیا،روسی صدر کا کہنا تھا یوکرین میں فوجی آپریشن کو کسی بھی ڈیڈ لائن سے جوڑنا درست نہیں ہے۔

روس کی یوکرین پر بمباری جاری ہے،ڈونیٹسک پرحملے کے بعد کی ویڈیو جاری کردی گئی ہے،کئی رہائشی عمارتیں ملبے کے ڈھیر بن چکی ہیں، یوکرین کے شہر خارکیف میں میزائل حملہ کیا گیا،جس سے ریلوے انفراسٹرکچر تباہ ہوگیا، ریلوے ٹریک سمیت بجلی کے گرڈاسٹیشن کو بھی نقصان پہنچا،ریلوے اسٹیشن پر متعدد میزائل داغے گئے،یوکرین کے صدر زیلنسکی کہتے ہیں خارکیف میں شدید لڑائی جاری ہے،یوکرینی افواج نے کھیرسن کے علاقے کو روسی فوجیوں سے خالی کرا لیا ہے۔

دوسری جانب امریکہ نے طویل فاصلے تک مار کرنے والے راکٹ اور میزائل سسٹم یوکرین بھیج دیئے ہیں،جس سے روس کے خلاف جنگ میں یوکرین کی دفاعی صلاحیت میں اضافہ ہوگا،نیٹو نے فِن لینڈ اور سوئیڈن کو بھی اتحاد میں شامل کرلیا ہے۔