ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ پر ازخود نوٹس آئین کو سامنے رکھتے ہوئے لیا،چیف جسٹس

1cjbandiaadabstatasj.jpg

سپریم کورٹ میں آرٹیکل 63 اے کی تشریح کیلئے دائر صدارتی ریفرنس پر سماعت ہوئی، چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ عدالت ازخود نوٹس کسی کی خواہش پرنہیں لیتی، ڈپٹی اسپیکرکی رولنگ کےمعاملے پر12ججزایک ساتھ بیٹھے آئینی بحران کو بھانپتے ہوئے نوٹس لینے کی ججزکی متفقہ رائے تھی۔

بابر اعوان نے دلائل میں عدالتی احترام کا ذکر کیا تو جسٹس جمال مندوخیل نے ریمارکس دیے آپ کی ادب کی بات کی قدر کرتے ہیں، کاش یہ ادب احترام لوگوں میں بھی پھیلائیں، لوگوں کو بتائیں کہ عدالت رات کو بھی کھلتی ہے، بلوچستان ہائیکورٹ رات ڈھائی بجے بھی کھلی، بابراعوان بولے اس کام کیلئے وزارت اطلاعات ہے تاہم اس بحث میں نہیں جانا چاہیے۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ منحرف ارکان کیخلاف الیکشن کمیشن میں ریفرنس فائل ہوچکے ہیں تاہم ریفرنس کے باوجود آرٹیکل 63اے کی تشریح کرسکتے ہیں، پارلیمانی جمہوریت کیلئےآرٹیکل 63اے کی تشریح کا سوال بڑا اہم ہے ، جسٹس جمال خان مندوخیل نے کہا کہ کیا الیکشن کمیشن انحراف رکن کوجھوٹا اوربددیانت قراردے سکتا ہے؟


بابراعوان نے کہا الیکشن کمیشن کا اختیار ہے کہ کسی رکن کو بدیانت یا ایماندار قرار دے سکے چیف جسٹس نے کہا سپریم کورٹ کو 25 منحرف اراکین سے کوئی غرض نہیں، آئین کے اصولوں کو دیکھنا انفرادی لوگوں کے عمل کو نہیں، عدالت واقعہ کے رونما ہونے کے بعد فیصلہ کرتی ہے کہ ٹھیک ہوا یا غلط۔

چیف جسٹس نے ازخود نوٹس کے دائرہ اختیارکوریگولیٹ کرنے کا عندیہ دیتے ہوئے کا کہا چاہے عدالت پرتنقید ہو ہم ہنس کرآئینی ذمہ داری پوری کرتے ہیں۔ جلد ازخود نوٹس لینے کے رولز بھی طے ہو جائیں گے۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ ریفرنس اورآئینی درخواستیں عدالت کے سامنے ہیں، قانونی سوال پرعدالت اپنی رائے دینا چاہتی ہے آئین کا تحفظ ہمارا فرض ہے، پارلیمانی جمہوریت کیلئے آرٹیکل63 اے کی تشریح ضروری ہے، ازخودنوٹس کسی کےکہنے پرنہیں بلکہ بنچ کی مرضی سےلیاجاتا ہے۔

عدالت نے مزید کہا کہ ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ پر ازخود نوٹس آئین کو سامنے رکھتے ہوئے لیا۔ عدالت نے سماعت ایک روز کیلئے ملتوی کردی۔
 

arifkarim

Prime Minister (20k+ posts)
1cjbandiaadabstatasj.jpg

سپریم کورٹ میں آرٹیکل 63 اے کی تشریح کیلئے دائر صدارتی ریفرنس پر سماعت ہوئی، چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ عدالت ازخود نوٹس کسی کی خواہش پرنہیں لیتی، ڈپٹی اسپیکرکی رولنگ کےمعاملے پر12ججزایک ساتھ بیٹھے آئینی بحران کو بھانپتے ہوئے نوٹس لینے کی ججزکی متفقہ رائے تھی۔

بابر اعوان نے دلائل میں عدالتی احترام کا ذکر کیا تو جسٹس جمال مندوخیل نے ریمارکس دیے آپ کی ادب کی بات کی قدر کرتے ہیں، کاش یہ ادب احترام لوگوں میں بھی پھیلائیں، لوگوں کو بتائیں کہ عدالت رات کو بھی کھلتی ہے، بلوچستان ہائیکورٹ رات ڈھائی بجے بھی کھلی، بابراعوان بولے اس کام کیلئے وزارت اطلاعات ہے تاہم اس بحث میں نہیں جانا چاہیے۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ منحرف ارکان کیخلاف الیکشن کمیشن میں ریفرنس فائل ہوچکے ہیں تاہم ریفرنس کے باوجود آرٹیکل 63اے کی تشریح کرسکتے ہیں، پارلیمانی جمہوریت کیلئےآرٹیکل 63اے کی تشریح کا سوال بڑا اہم ہے ، جسٹس جمال خان مندوخیل نے کہا کہ کیا الیکشن کمیشن انحراف رکن کوجھوٹا اوربددیانت قراردے سکتا ہے؟


بابراعوان نے کہا الیکشن کمیشن کا اختیار ہے کہ کسی رکن کو بدیانت یا ایماندار قرار دے سکے چیف جسٹس نے کہا سپریم کورٹ کو 25 منحرف اراکین سے کوئی غرض نہیں، آئین کے اصولوں کو دیکھنا انفرادی لوگوں کے عمل کو نہیں، عدالت واقعہ کے رونما ہونے کے بعد فیصلہ کرتی ہے کہ ٹھیک ہوا یا غلط۔

چیف جسٹس نے ازخود نوٹس کے دائرہ اختیارکوریگولیٹ کرنے کا عندیہ دیتے ہوئے کا کہا چاہے عدالت پرتنقید ہو ہم ہنس کرآئینی ذمہ داری پوری کرتے ہیں۔ جلد ازخود نوٹس لینے کے رولز بھی طے ہو جائیں گے۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ ریفرنس اورآئینی درخواستیں عدالت کے سامنے ہیں، قانونی سوال پرعدالت اپنی رائے دینا چاہتی ہے آئین کا تحفظ ہمارا فرض ہے، پارلیمانی جمہوریت کیلئے آرٹیکل63 اے کی تشریح ضروری ہے، ازخودنوٹس کسی کےکہنے پرنہیں بلکہ بنچ کی مرضی سےلیاجاتا ہے۔

عدالت نے مزید کہا کہ ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ پر ازخود نوٹس آئین کو سامنے رکھتے ہوئے لیا۔ عدالت نے سماعت ایک روز کیلئے ملتوی کردی۔
یہ آئین سانحہ ماڈل ٹاؤن کے مظلوموں کو انصاف دلانے کیلیے سوتا رہتا ہے۔ سالہا سال کرپشن و منشیات کے ملزمان پر فرد جرم عائد نہیں ہوتی آئین سوتا رہتا ہے۔ ہاں البتہ جب ان سب کو وزیر اعظم بنانا ہو تو جاگ جاتا ہے
 

tahirmajid

Chief Minister (5k+ posts)
ye 5 PMLN kay Dallaal jub tuk rahein ge wazahtein hi daitey rahein ge. Ghalti ye log manein ge nahi or awaam se gaaliaan rukein gi nahi
 

mughals

Chief Minister (5k+ posts)
well, their history is very dark. How many other places they have tried to uphold the constitution. In our constitution, is it allowed for criminals to get bails and sit at home or in the UK?
It is too little too late. People have already made up their minds against the corrupt system
 

Lubnakhan

Minister (2k+ posts)
1cjbandiaadabstatasj.jpg






بابراعوان نے کہا الیکشن کمیشن کا اختیار ہے کہ کسی رکن کو بدیانت یا ایماندار قرار دے سکے چیف جسٹس نے کہا سپریم کورٹ کو 25 منحرف اراکین سے کوغرض نہیں، آئین کے اصولوں کو دیکھنا انفرادی لوگوں کے عمل کو نہیں، عدالت واقعہ کے رونما ہونے کے بعد فیصلہ کرتی ہے کہ ٹھیک ہوا یا غلط۔
Why are courts not deciding on ‘ turn coat’ issue??
 

thinking

Prime Minister (20k+ posts)
Chief Sahib..Why you needs clarifications?Every body singing raag of Constitution.. Today..K Asif said.. Constitution is a sacred book...Chori karo.corruption karo..Kick backs..commission lo..Qatal karo....Zulam karo..Gunah karo..jhoot bolo.. tab koi Ayen nahi..lekan jab gunah chupanay ho tu Ayen ki gardan start kar do..
 
Last edited:

Aliimran1

Chief Minister (5k+ posts)

Hum jantay hein kah majbori thi ——- Dollars ? ?? he itnay offer ho gaye thay —— Kah inkar nahi kar saka ———
Pay Me Make It Rain GIF by GIPHY CAM

 

thinking

Prime Minister (20k+ posts)
Musalman k lia Quran.o Sunnah hi sab kuch ha..Ye Ayen tu choro..dakao ki rakhwali k lia banaya gia ha..
 

Citizen X

President (40k+ posts)
O chal oye tum sharifon ki rundiyon ke dialogue or bhashan sun sun ke dimagh pak gaya hai.

BC tum ko aaien ki tashree itni fikar hai, is liye 2 mahinay se case bund mein ley ker bhaitay huway ho, lekin harami sharifon ke liye din mein 5 5 dafa adalat lagti hai.

Aab awam ko yeh dialogue maarne se pagal nahi bana sakthe BC kerte sirf wohi hai jis se mulk ko nuksaan ho aur corrupt logon ko relief millay.
 

Citizen X

President (40k+ posts)
As per constitution you cannot dictate the national assembly about sessions and as per Article 60/69 you cannot dictate speaker National Assembly about their ruling. This was a judicial quo and you have to pay the price whenever there will be free Judiciary in the country.
Aaien ki tashree as wanted by the sharifs
 

Citizen X

President (40k+ posts)
I swear to God I am so pissed at these worthless sacks of shits, God bless this forum where I can vent my anger and get it out of my system.
 

Phoebusrex

Senator (1k+ posts)
Bitches of Riches ka tasway bahana check kero...

Low level immoral stoogies of Noora are dictating the 220 Million Pakistanis and teaching us morality
 

Husaink

Prime Minister (20k+ posts)
1cjbandiaadabstatasj.jpg

سپریم کورٹ میں آرٹیکل 63 اے کی تشریح کیلئے دائر صدارتی ریفرنس پر سماعت ہوئی، چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ عدالت ازخود نوٹس کسی کی خواہش پرنہیں لیتی، ڈپٹی اسپیکرکی رولنگ کےمعاملے پر12ججزایک ساتھ بیٹھے آئینی بحران کو بھانپتے ہوئے نوٹس لینے کی ججزکی متفقہ رائے تھی۔

بابر اعوان نے دلائل میں عدالتی احترام کا ذکر کیا تو جسٹس جمال مندوخیل نے ریمارکس دیے آپ کی ادب کی بات کی قدر کرتے ہیں، کاش یہ ادب احترام لوگوں میں بھی پھیلائیں، لوگوں کو بتائیں کہ عدالت رات کو بھی کھلتی ہے، بلوچستان ہائیکورٹ رات ڈھائی بجے بھی کھلی، بابراعوان بولے اس کام کیلئے وزارت اطلاعات ہے تاہم اس بحث میں نہیں جانا چاہیے۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ منحرف ارکان کیخلاف الیکشن کمیشن میں ریفرنس فائل ہوچکے ہیں تاہم ریفرنس کے باوجود آرٹیکل 63اے کی تشریح کرسکتے ہیں، پارلیمانی جمہوریت کیلئےآرٹیکل 63اے کی تشریح کا سوال بڑا اہم ہے ، جسٹس جمال خان مندوخیل نے کہا کہ کیا الیکشن کمیشن انحراف رکن کوجھوٹا اوربددیانت قراردے سکتا ہے؟


بابراعوان نے کہا الیکشن کمیشن کا اختیار ہے کہ کسی رکن کو بدیانت یا ایماندار قرار دے سکے چیف جسٹس نے کہا سپریم کورٹ کو 25 منحرف اراکین سے کوئی غرض نہیں، آئین کے اصولوں کو دیکھنا انفرادی لوگوں کے عمل کو نہیں، عدالت واقعہ کے رونما ہونے کے بعد فیصلہ کرتی ہے کہ ٹھیک ہوا یا غلط۔

چیف جسٹس نے ازخود نوٹس کے دائرہ اختیارکوریگولیٹ کرنے کا عندیہ دیتے ہوئے کا کہا چاہے عدالت پرتنقید ہو ہم ہنس کرآئینی ذمہ داری پوری کرتے ہیں۔ جلد ازخود نوٹس لینے کے رولز بھی طے ہو جائیں گے۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ ریفرنس اورآئینی درخواستیں عدالت کے سامنے ہیں، قانونی سوال پرعدالت اپنی رائے دینا چاہتی ہے آئین کا تحفظ ہمارا فرض ہے، پارلیمانی جمہوریت کیلئے آرٹیکل63 اے کی تشریح ضروری ہے، ازخودنوٹس کسی کےکہنے پرنہیں بلکہ بنچ کی مرضی سےلیاجاتا ہے۔

عدالت نے مزید کہا کہ ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ پر ازخود نوٹس آئین کو سامنے رکھتے ہوئے لیا۔ عدالت نے سماعت ایک روز کیلئے ملتوی کردی۔
پتہ نہیں ان ججوں کو آئیں کا نام لیتے ہوے شرم کیوں نہیں آتی دنیا کے اور بھی ممالک ہیں وہاں لوگوں کو ججوں کے ناموں تک کا پتہ نہیں ہوتا اور اور سسٹم پر بھروسہ آنکھیں بند کرکے کیا جاتا ہے