ڈکیتی کے دوران نوبیاہتا شاہ رخ کے قاتل پولیس اہلکار کی خودکشی معمہ بن گئی

khudh11i1.jpg


کراچی کے علاقے گلشن اقبال میں پولیس اہلکار نے خودکشی کرلی، اہلکار کشمیر روڈ پر قتل کیے گئے شاہ رخ کے قتل میں مبینہ طور پر ملوث تھا۔

ملزم کی خودکشی پر کئی سوالات کھڑے ہوگئے کیونکہ پیر کے روز ہی پولیس نے ملزم علی جعفری سمیت 4 ساتھیوں کی گرفتاری کا بھی دعویٰ کیا تھا۔

تفصیلات کے مطابق کرنے والے پولیس اہلکار کو سی سی ٹی وی کی مدد سے شناخت کیا گیا تھا۔پولیس جب پولیس اہلکار فرزند کو گرفتار کرنے کیلئے پہنچی تو اس نے گرفتاری کے ڈر سے گولی مار کر اپنی زندگی کا خاتمہ کرلیا۔خودکشی کرنیوالا ڈسٹرکٹ ویسٹ میں تعینات تھا۔

سینئر سپرنٹنڈنٹ پولیس ایسٹ قمر رضا جسکانی کے مطابق شاہ رخ قتل کیس میں ایک مشتبہ ملزم فرزند جعفری کی گرفتاری کے لئے پولیس نے گلشن اقبال بلاک 7 میں ایک ریسٹورنٹ پر چھاپہ مارا۔

انہوں نے مزید بتایا کہ چھاپے کے دوران پولیس کو دیکھ کر ملزم نے اچانک اپنا پستول نکال کر کنپٹی پر خود کو گولی مارکراپنی زندگی کا خاتمہ کرلیا،پولیس نے ملزم کی موجودگی جی پی ایس کے ذریعے ٹریس کی تھی۔


دوسری جانب ملزم فرزند علی گرفتاری معمہ بن گئی، پولیس اہلکار فرزند علی جعفری کی گرفتاری کی خبر پیر کے روز تمام میڈیا پر نشر ہوچکی تھی۔میڈیا پر یہ خبر منظرعام پر آچکی تھی کہ ملزم فرزند علی کو 4 ساتھیوں سمیت گرفتار کرلیا گیا ہے۔

اس صورتحال نے فرزندعلی جعفری کی مبینہ خودکشی پر سوالات کھڑے کردئیے۔ اگر طرف پولیس نے یہ دعویٰ کیا کہ ملزم کو گرفتار کرلیا گیا تو دوسری طرف یہ دعویٰ کہ ملزم نے چھاپے کے دوران اپنا پستول نکال کر خودکشی کرلی، اس نے کئی سوالات اور شکوک وشبہات کو جنم لے لیا۔


کیا پولیس نے اصل ملزمان کو بچانے کیلئے علی جعفری کو مارکر خودکشی کا رنگ دیا؟ اگر ملزم نے چھاپہ کے دوران خودکشی کرلی تو پولیس نے اسکی گرفتاری کا دعویٰ کیوں کیا؟

واضح رہے کہ گزشتہ دنوں کراچی کے علاقے کشمیر روڈ میں شاہ رخ کو ڈکیتی مزاحمت پر ماں اور بہن کے سامنے قتل کردیا گیا تھا۔

مقتول نے گھر کی دہلیز پر ملزم کو ماں کے زیورات چھینتے دیکھا تو اس نے مزاحمت کی جس پر ملزم نے فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں نوبیاہتا دلہا شاہ رخ جاں بحق ہوگیا ۔