ڈی جی آئی ایس آئی کی تقرری پر کامران خان کی قلابازیاں

kamrn1n11.jpg


ڈی جی آئی ایس آئی کی تقرری پر کامران خان کی قلابازیاں۔۔ ایک ٹویٹ میں کہتے ہیں کہ تعیناتی وزیراعظم کرتا ہے اور دوسرے ٹویٹ میں کہتے ہیں کہ آئی ایس پی آر نے اعلان کردیا تو وزیراعظم توثیق کرے۔

ڈی جی آئی ایس آئی کی تقرری کا معاملہ آج کل سوشل میڈیا اور الیکٹرانک میڈیا پر زیربحث ہے۔ اس معاملے پرمختلف قیاس آرائیاں چل رہی تھیں زیادہ تر صحافی وزیراعظم عمران خان کو موردالزام ٹھہرارہے تھے جن میں سے ایک کامران خان بھی تھے۔

کامران خان ایک ٹویٹ میں کہتے ہیں کہ آئی ایس آئی سربراہ تعیناتی اختیار وزیر اعظم کا ہے مگر سرونگ لیفٹیننٹ جنرل کا انتخاب آرمی چیف مشورے کے بغیر نہیں ہوسکتا اور دوسرے ٹویٹ کہتے ہیں کہ آئی ایس پی آر کی جانب سے آئی ایس آئی چیف کی تعیناتی اعلان کو 5 دن گزر چکے ہیں مگر حکومت پاکستان ،وزیر اعظم ہاؤس کی جانب سے آج تک اعلان کی توثیق نہ ہوئی

اپنے ایک ٹویٹ میں کامران خان نے تبصرہ کرتے ہوئے لکھا کہ افغانستان کی وجہ سے عالمی نگاہیں پاکستان پر مرکوز ہیں پاکستان چند گھنٹوں کے لئے قومی سلامتی فیصلہ سازی میں عدم استحکام کا متحمل نہیں ہوسکتا ضروری ہے وزیر اعظم عمران آرمی چیف جنرل باجوہ ڈی جی آئی ایس آئی تعیناتی پر متحد ہوں یہ ادارہ دونوں شخصیات کی مشترکہ پسند کے سربراہ کے بغیر نہیں چل سکتا

https://twitter.com/x/status/1447903161155457030
دوسرے ٹویٹ میں کامران خان نے لکھا کہ آئی ایس آئی سربراہ تعیناتی اختیار وزیر اعظم کا ہے مگر سرونگ لیفٹیننٹ جنرل کا انتخاب آرمی چیف مشورے کے بغیر نہیں ہوسکتا یقیننا ڈی جی آئی ایس آئی وزیر اعظم کو رپورٹ کرتا ہے ہدایت لیتا ہے مگر وہ آرمی چیف کا بھی تابع ہوتا ہے آرمی ڈسپلن کاپابند ہے یک شخصی پسند آئی ایس آئی سربراہ خطرے کی گھنٹی ہوگا خدانخواستہ

https://twitter.com/x/status/1447905189051215878
تیسرے ٹویٹ میں کامران خان نے ایک مختلف لائن لی اور لکھا کہ سوچ سوچ کر دماغ ماؤف ہورہا ہے عرض پاکستان کن حالات سے گزر رہا ہے میرا وطن کن ناقابل برداشت قومی چیلنجز کا سامنا کررہا ہے ان حالات میں اس کیفیت میں آئی ایس پی آر کی جانب سے آئی ایس آئی چیف کی تعیناتی اعلان کو 5 دن گزر چکے ہیں مگر حکومت پاکستان وزیر اعظم ہاؤس آج تک اعلان کی توثیق نہ ہوئی

https://twitter.com/x/status/1447911293403508740
سینئر صحافی نے مزید کہا کہ بارہ اکتوبر 1999 کے پاکستان میں سول ملٹری تعلقات کو مارشل لا کی کاری ضرب نے ایک اور ناقابل تلافی نقصان پہنچایا تھا 22 سال بعد آج پھر احساس ہورہا ہے ہمارے پاکستان کی لیڈرشپ نے ابھی تک کوئی سبق نہیں سیکھا نہ جانے قصور سول سربراہ کا ہے یا فوجی سربراہ کا نقصان 22 کروڑ پاکستانیوں کا

https://twitter.com/x/status/1447908753131646989
کامران خان نے دعا کی کہ اللہ کرے درست ہو متعدد واقفان حال بتا رہے ہیں ڈی جی آئی ایس آئی کا نوٹیفیکیشن آج کسی وقت جاری ہو جائے گا ۔کیا عجیب ملک ہے ہمارا یہاں کہیں درج نہیں آئی ایس آئی کا سربراہ کس طریقہ کار سے تعینات ہوگا آدھی تاریخ تو فوجی سربراہان مملکت کی زاتی منشا رہی ،منتخب وزرائے اعظم آرمی چیف مل جل منتخب کرتے رہے

https://twitter.com/x/status/1448175991508058113