ڈی جی آئی ایس آئی کے تقرر کی سمری وزیراعظم ہاؤس پہنچ گئی

summ11.jpg


ڈی جی آئی ایس آئی کی تقرری پر مختلف صحافیوں کے دعوے دھرے کے دھرے رہ گئی۔۔ ڈی جی آئی ایس آءی کی تقرری کی سمری وزیراعظم ہاؤس پہنچ گئی۔

تفصیلات کے مطابق رؤف کلاسرا، غریدہ فاروقی سمیت مختلف صحافیوں نے کچھ روز قبل یہ دعویٰ کیا تھا کہ ڈی جی آئی ایس آئی کے تقرر کی سمری وزیراعظم ہاؤس پہنچ گئی ہے اور تین نام تجویز کئے گئے ہیں۔

لیکن بعد ازاں ان خبروں کی کچھ باخبر صحافیوں نے تردید بھی کی لیکن سمری پیر کو وزیراعظم آفس کو وزارت دفاع سے موصول ہوئی۔

ڈی جی آئی ایس آئی کون ہوگا؟ سب سے مضبوط امیدوار جنرل ندیم امجد کو سمجھا جارہا ہے جو 20 اکتوبر کے بعد جنرل فیض حمید کی جگہ لیں گے۔

خیال رہے کہ ڈی جی آئی ایس آئی کی تقرری پر گزشتہ 2 ہفتوں سے افواہوں کا بازار گرم تھا، یہ افواہیں پھیلتی رہیں کہ سول اور عسکری قیادت ایک پیج پر نہیں ہیں جس کی فوادچوہدری نے تردید کی تاہم حکومت نے یہ بھی تصدیق کی کہ ڈی جی آئی ایس آئی کی تقرری کے لیے’’مناسب طریقہ کار‘‘ پر عمل نہیں کیا گیا۔

حکومت اور فوج مخالف صحافیوں نے مختلف سازشی تھیوریاں اور افواہیں گھڑیں، کبھی کہا گیا کہ فوج اور حکومت ایک پیج پر نہیں ، کبھی جادو ٹونے جیسی باتیں کی گئیں۔

یہ خبریں بھی پھیلائی گئی کہ وزیراعظم اس تقرری کے لیے ممکنہ امیدواروں کے انٹرویو کریں گے۔

وزیر اطلاعات نے پیر کو تصدیق کی کہ نئے ڈی جی آئی ایس آئی سے متعلق تمام معاملات طے پا گئے ہیں تاہم انہوں نے کوئی ٹائم فریم نہیں دیا کہ باضابطہ اعلان کب کیا جائے گا۔ توقع ہے کہ اس حوالے سے اعلان 48 گھنٹوں میں متوقع ہے۔

گزشتہ روز فوج اور عسکری قیادت میں اختلافات کی خبریںا س وقت دم توڑگئیں جب وزیراعظم اور آرمی چیف کو این سی او سی کی میٹنگ میں اکٹھے دیکھا گیا، اس اجلاس کی صدارت وزیراعظم عمران خان نے کی جبکہ اس میٹنگ میں آرمی چیف اور موجودہ ڈی جی آئی ایس آئی بھی موجود تھی۔

گزشتہ روز ہی ایک اور تصویر بھی جاری ہوئی جس میں آرمی چیف آئی ایس آئی ہیڈکوارٹر میں موجود ہیں اور ڈی جی آئی ایس آئی جنرل فیض حمید سے بریفنگ لے رہے ہیں۔ اس پر بھی کچھ صحافیوں نے یہ تاثر دینے کی کوشش کی کہ یہ تصویر آرمی چیف کی طرف سے جاری کی گئی ہے کہ میں ہی آئی ایس آئی جیسےادارے کا باس ہوں۔