ایم کیو ایم کارکنوں کی لاشیں مل رہی ہیں، ہمارے رہنما حکومت کے مزے لے رہے ہیں: مشتعل ایم کیو ایم کارکنان
ایم کیو ایم رہنماعامر خان ودیگر کو متحدہ قومی موومنٹ کے کارکنوں نے لاپتہ کارکن وسیم راجو کی نماز جنازہ پڑھنے سے روک دیا۔ تفصیلات کے مطابق چند رو زقبل سندھ کے علاقے میرپور خاص سے ایم کیو ایم شاہ فیصل سیکٹر کے کارکن ووسیم راجو کی لاش ملی تھی جس کی آج نماز جنازہ تھی۔
سینئر ڈپٹی کنوینر ایم کیو ایم رہنماعامر خان نماز جنازہ ادا کرنے کیلئے پہنچے تو متحدہ قومی موومنٹ کے کارکنوں نے وسیم راجو کی نماز جنازہ پڑھنے سے روک دیا۔
واقعہ کراچی کے علاقے شاہ فیصل کالونی میں پیش آیا جہاں ایم کیو ایم کارکن کی نماز جنازہ ادا کے لیے متعدد شہری جمع تھے۔ ایم کیو ایم کے کارکنوں نے عامر خان ودیگر پارٹی رہنمائوں کو گھیرے میں لے کر شدید تنقید کی اور سخت جملوں کا تبادلہ ہوا جس سے جنازے میں افراتفری پیدا ہو گئی، جنازے پر موجود شہریوں نے ایم کیو ایم رہنمائوں کو بچایا۔
آل پاکستان متحدہ سٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے ایک عہدیدار فہد نے جنازے میں بدمزگی کی ویڈیو سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر شیئر کرتے ہوئے اپنے پیغام میں لکھا کہ: لاپتہ نوجوان کی نماز جنازہ پر شاہ فیصل میں ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی کو جوتے مارکر بھگا دیا گیا۔
ایک اور سوشل میڈیا صارف احمد وڑائچ نے جنازے کے موقع پر ہونے والی افراتفری کی ویڈیو شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ: ایم کیو ایم کے قتل ہونے والے کارکن کی نماز جنازہ، شہریوں نے ایم کیو ایم رہنما عامر خان کو جنازہ پڑھنے سے روک دیا۔
مشتعل افراد نے سوال اٹھایا کہ متحدہ قومی موومنٹ کے کارکنوں کی لاشیں مل رہی ہیں جبکہ لاپتہ کارکنوں کو بازیاب نہیں کروایا جا سکا لیکن ہمارے رہنما حکومت کے مزے لینے میں مصروف ہیں، آخر ایم کیو ایم اب تک حکومت کا حصہ کیوں ہے؟
دریں اثنا متحدہ قومی موومنٹ(ایم کیو ایم) کے رہنما وسیم اختر کا میڈیا سے گفتگو میں کہنا تھا کہ وزیرِ اعظم شہباز شریف صاحب کیا آپ کو اس لیے وزیراعظم بنایا کہ ہمیں لاشیں ملیں،
کراچی کو اب مزید لاشیں مت دینا، ہمارے لاپتہ کارکنوں کو بازیاب نہ کروایا گیا تو پھر اپنی حکومت خود سنبھالیے گا۔ کارکنوں کی تدفین کے بعد رابطہ کمیٹی اجلاس میں آئندہ لائحہ عمل کا اعلان کرینگے، عابد عباسی کا کوئی قصور تھا تو مقدمہ بناتے، مسنگ پرسن کے معاملے پر کوئی بھی سیاسی جماعت مخلص نہیں ہے۔
یاد رہے کہ اب تک ایم کیو ایم کے 3 لاپتہ کارکنوں کی لاشیں سندھ کے مختلف علاقوں سے مل چکی ہیں جنہیں 2015 وار 2016 کے دوران کراچی کے مختلف علاقوں سے اغوا کیا گیا تھا جبکہ ایم کیو ایم کے لاپتہ کارکن عابد عباسی کی نواب شاہ سے لاش ملنے کے بعد نماز جنازہ ادا کردی گئی جس میں رابطہ کمیٹی کے ڈپٹی کنوینر وسیم اختر ، وفاقی وزیر فیصل سبزواری اور کامران ٹیسوری سمیت دیگر ایم کیو ایم رہنمائوں اور کارکنوں نے شرکت کی۔