براڈشیٹ کے سربراہ کاوے موساوی کا اپنے الزامات سے دستبردار ہونے اور نواز شریف سے معافی مانگنے سے متعلق شہباز گل کا کہنا ہے کہ وہ ایک کرائے کا جاسوس ہے کوئی عدالت نہیں۔
معاون خصوصی برائے شہباز گل کا کہنا ہے کہ ایک سال پہلے یہی کاوے موساوی کہہ رہا تھا نواز کرپٹ ہے اور اس نے مجھے رشوت آفر کی ہے۔ کیا ہو گیا کہ ایک سال میں نواز کرپٹ رشوت آفر کرنے والے سے دودھ کا دھلا ہوا ہو گیا۔ تب جھوٹ تھا یا اب؟
ان کا کہنا تھا کہ کاوے ایک کرائے کا جاسوس ہے مالی معاملات کی کھوج لگاتا ہے۔ ن لیگ اسے ایسے پیش کر رہی ہے جیسے کوئی عدالت ہو۔
ایک اور ٹوئٹ میں ان کا کہنا تھا کہ شہباز شریف ساری دنیا کی باتیں کر رہے ہیں، اتنا نہیں بتا رہے کہ مقصود چپڑاسی کے اکاؤنٹ میں 4 ارب کہاں سے آئے؟
انہوں نے یہ بھی کہا کہ کاوے کا بیان جج شمیم والے ڈرامے کی دوسری قسط ہے۔ ابھی اور کرائے کہ گواہ پیدا کئے جائیں گے۔ لیکن نہیں ملیں گی تو رسیدیں نہیں ملیں گی اور کہ مقصود چپڑاسی کا جواب نہیں آئے گا۔
دوسری جانب وفاقی وزیر برائے اطلاعات و نشریات فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ شہباز شریف کی براڈ شیٹ کے مالک جو خود نیب کا مجرم ہے کی گواہی پر پریس کانفرنس ان کی بوکھلاہٹ کا اظہار ہے۔
انہوں نے کہا کہ شریف خاندان کی کرپشن کا ثبوت ان کے بینک اکاؤنٹس سے لے کر لندن کے مہنگےترین اپارٹمنٹس ہیں کیلیبری فونٹ کا جعلی حلف نامہ ہو یا مریم کے بیانات ہر لفظ کرپشن چھپانے کا بیانیہ ہے۔