کتنے فیصد پاکستانی مالی صورتحال پر پریشان، بہتری کیلئے کتنے پُرامید

2shehbazshafexoccimcsut.jpg

ہر پانچ میں سے 3 پاکستانی مالی صورتحال کی خرابی کے باعث پریشانی میں مبتلا ہونے کا شکوہ کر رہے ہیں۔75 فیصد پاکستانی آئندہ 6 ماہ میں بہتری کیلئے بھی پُرامید نہیں ہیں۔ جبکہ 54 فیصد نے گزشتہ ایک سال میں روزگار جانے کا بھی انکشاف کیا۔

ایپسوس پاکستان کے کنزیومر کانفیڈنس کے سروے کی تیسری سہ ماہی رپورٹ کے مطابق بیروزگاری کے خوف کا اظہار کرنے والے پاکستانیوں کی شرح 93 فیصد تک پہنچ گئی ہے۔ رپورٹ کے مطابق اس سہ ماہی میں مالی صورتحال کو کمزور کہنے والوں کی شرح 61 فیصد ہو گئی ہے جو پہلے 43 فیصد تھی۔

اس کے مقابلے مالی طور پر خود کو مضبوط سمجھنے اور کہنے والوں کی شرح 8 فیصد سے 2 فیصد پر آ گئی ہے۔ 37 فیصد لوگ اپنی مالی صورتحال پر درمیانہ مؤقف رکھتے ہیں۔


خود کی مالی صورتحال میں آئندہ 6 ماہ کے دوران بہتری سے متعلق سوال پر 75 فیصد پاکستانی مایوس نظر آئے جبکہ 9 فیصد پاکستانیوں نے بہتری کی امید ظاہر کی ہے۔ 16 فیصد پاکستانیوں نے اس پر درمیانہ مؤقف اختیار کیا۔

سروے میں اپنے یا کسی جاننے والے کے بیروزگار ہونے سے متعلق بتانے والوں کی شرح 50 فیصد سے بڑھ کر 54 فیصد ہو گئی ہے۔ البتہ 46 فیصد لوگوں نے کسی کا روزگار نہ جانے کا دعویٰ کیا ہے۔

سروے میں 93 فیصد پاکستانی معاشی صورتحال کے باعث آنے والے دنوں میں اپنے روزگار کے چھن جانے کے خوف کا اظہار کرتے ہوئے نظر آئے جبکہ صرف 7 فیصد لوگ ایسے ہیں جنہیں یقین ہے کہ ان کے ذریعہ معاش میں کوئی مسئلہ نہیں آنے والا۔