کراچی میں اومیکرون کا ایک اور مصدقہ کیس، مریض قرنطینہ سنٹر سے فرار ہوگیا

2omicronbhaggia.jpg

کراچی میں کورونا وائرس کے اومیکرون ویرینٹ کا ایک اور کیس سامنے آگیا ہے، برطانیہ سے آنے والے 35 سالہ شخص کو قرنطینہ سنٹر منتقل کیا گیا تو وہ وہاں سے فرار ہو گیا۔

محکمہ صحت ذرائع کے مطابق رینڈم چیکنگ میں متعلقہ شخص میں پہلے کورونا اور بعد میں جینوم سیکویسنگ کے بعد اومیکرون کی تصدیق ہوئی، ایئرپورٹ سے محکمہ صحت کے عملے نے متاثرہ مریض کو شاہراہ فیصل پر واقع نجی ہوٹل میں منتقل کیا تاہم متاثرہ شخص ہوٹل کے قرنطینہ سے موقع پاتے ہی فرار ہوگیا۔

محکمہ صحت سندھ کا کہنا ہے کہ قرنطینہ پر سیکورٹی فراہم کرنا محکمہ داخلہ پولیس اور متعلقہ ڈی سی کی ذمہ داری ہے جب کہ نجی ہوٹل میں اب بھی 19 افراد قرنطینہ میں ہیں اور سیکیورٹی ابھی تک بھی فراہم نہیں کی گئی۔


یاد رہے کہ حکومت پاکستان نے کیٹیگری سی اور اومیکرون والے ممالک پر سفری پابندی لگائی ہے تاہم برطانیہ کیٹیگری سی میں نہیں آتا۔ چند روز قبل بھی پاکستان میں کورونا وائرس کے اس نئے ویرینٹ اومیکرون کا پہلا کیس سامنے آیا تھا۔

ادارہ صحت (این آئی ایچ) کی جانب سے کراچی میں رپورٹ ہونے والے مشتبہ اومیکرون کیس کی تصدیق کردی گئی تھی۔ مگر این سی او سی نے اسے غیر مصدقہ قرار دیا تھا۔
 

The Sane

Chief Minister (5k+ posts)
یہاں ایک گنجا بٹا جیل سے لن دن فرار ہو گیا۔ یہ بیچارہ تو صرف ہوٹل سے بھاگا ہے
 

cestmoi ✅️

Chief Minister (5k+ posts)
پاکستان میں ہر کوئی فرار ہوتا ہے، کوئی قطرینہ سینٹر سے کوئی ملک سے کوئی اپنی ذمہ داریوں سے
 

khipk

Senator (1k+ posts)
his details should be shared with UK, Pakistan main to chawalain maar ker nikal jayay ga, UK walay is per bharoosa nahi keraingay, or seedha airport quarantine center main daal dengay.