کراچی میں ہلاک داعش کے 2 دہشتگردوں سے متعلق تہلکہ خیزانکشاف

hala111.jpg


جنجل گوٹھ کے قریب کائونٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) کی کارروائی میں ہلاک دہشت گردوں کی شناخت ہو گئی ہے۔

تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے جنجل گوٹھ گلشن معمار میں آج صبح کائونٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) اور حساس اداروں کی کارروائی کے دوران 2 نامعلوم دہشت گرد ہلاک ہو گئے تھے جن کی شناخت عبداللہ اور ایمل شاہ کے نام سے ہوئی ہے جبکہ مبینہ دہشت گردوں کے دیگر 3 ساتھی بھی گزشتہ سال ہلاک ہو چکے ہیں۔

دہشت گردوں کے خلاف کارروائی میں سندھ پولیس کے 4 اہلکار 47 سالہ کانسٹیبل ارشد خان، 45 سالہ اسسٹنٹ سب انسپکٹر عرفان علی، 50 سالہ کانسٹیبل محمد عامر اور 46سالہ کانسٹیبل مولا بخش زخمی ہو گئے تھے جنہیں آغا خان ہسپتال منتقل کیا گیا اور ہلاک دہشت گردوں کی لاشیں قانونی کارروائی کیلئے جناح ہسپتال جمع کرا دی گئی تھیں۔


ذرائع کے مطابق کارروائی حساس اداروں نے ایک گھر میں دہشت گردوں کی موجودگی کی اطلاع پر کی تھی۔ مبینہ دہشت گردوں کے گروپ کا تعلق کوئٹہ اور پشین سے تھا اور وہ متعدد سنگین وارداتوں میں ملوث رہے تھے، ہلاک دہشت گردوں میں 2021ء میں کوئٹہ میں سرینا ہوٹل خودکش حملے کا ماسٹر مائنڈ بھی شامل تھا جو اپنے ایک ساتھی کی گرفتاری کے بعد افغانستان فرار ہو چکے تھے۔ حساس اداروں کی کارروائی کے دوران گرفتار کیے گئے ملزمان میں نعیم، رضوان، جبار، سلطان اور ہمدان سلفی نامی دہشت شامل ہیں۔

انچارج کائونٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ راجہ عمر خطاب نے بتایا کہ دہشت گزشتہ چند دنوں سے اس گھر میں چھپے ہوئے تھے، دہشت گردوں سے بڑی تعداد میں سی 4 ایکسپلوزو برآمد ہوا جس سے 5 خودکش جیکٹس بنائی جا سکتی تھیں اس کے علاوہ گاڑی کے نیچے آئی ای ڈی لگانے والے مقناطیس بھی برآمد ہوئے جو 5 کلوگرام تک وزن اٹھا سکتے تھے ۔ کائونٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) اور حساس اداروں کے اہلکار رات ساڑھے 3 بجے وہاں پہنچے اور علاقے کا گھیرائو کیا اور دہشت گردوں سے صبح تک مقابلہ ہوتا رہا۔

ذرائع کے مطابق آپریشنل ٹیم نے علاقہ پولیس کی متعدد کالز کیں لیکن وہ بروقت وہاں نہیں پہنچے تاہم صبح 7 بجے کے قریب مددگار اور 8 بجے کے قریب ایس ایچ او موقع پر پہنچا۔ کائونٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) حکام کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کے وقت اس گھر میں ایک خاتون اور بچی بھی موجود تھی لیکن انہیں کوئی کسی قسم کا نقصان نہیں پہنچا اور انہیں اپنی تحویل میں لے لیا ہے۔
 

Dr Adam

Prime Minister (20k+ posts)

ان جرنیلوں کی فراڈ حرکتیں دیکھ کر اب ایک ناخواندہ پاکستانی بھی یہ سوچنے پر مجبور اور حق بجانب ہے کہ یہ دہشت گردی ویشت گردی کا چورن سب بکواس ہے . اسکی سرے سے کوئی حقیقت ہی نہیں، یہ صرف جرنیلوں کا اس ملک پر اپنی بدمعاشی اور گرفت قائم رکھنے کا ایک گھٹیا حربہ ہے . جو بھی بیچارا داڑھی والا دیکھا اسے گولی مار کر مار دیا اور عوام کو ڈرائے رکھنے کے لیے اس مار دیے جانے والے پر دہشت گردی کا لیبل لگا دیا . یہ سارے جرنیل گوروں کے تلوے چاٹنے والے انکے جدی پشتی غلام ہیں
 

thinking

Prime Minister (20k+ posts)
Lol..local police didn't response calls from anti terrorism department at night They fought alone mid night. Local SHO reached in the morning as normal duty time. Ye haal kar dia ha Zardari ne Sindh police ka.
 

samisam

Chief Minister (5k+ posts)
انکا کھرا حرام زادے افغانی گشتی کی اولاد لونڈے باز ممیسئے ُاور اپنے ساتھ بدفعلی کروانے والے اور بچو ں کے ساتھ بدفعلی کرنے والے خنزیر اور چوپے حافظ حمد اللہ افغانی دہشت گرد فضلے منافق اسلام فروش والے تک جائے گا
جس گشتی کے بچے افغانی گشتی کی اولاد نطفہ حرام نے دہشت گردوں کو افغانستان کے بلا کر پاکستانی بچوں کو شہید کرایا
یہ افغانی گشتی کی اولاد لونڈے باز اور ممیسیا پاکستان میں ہونے والی دہشت گردی کا ہینڈلر ہے اس گشتی کے بچے اور پاکستانی بچوں کے قاتل کو ٹکڑے ٹکڑے کر کتوں کو ڈالنے کی ضرورت ہے