کراچی پولیس کا سابق افسر کرائے کا قاتل نکلا

karchh11.jpg

شہریوں کے جان و مال کی حفاظت کرنے والے ہی قاتل بن جائیں تو پھر شہری کس سے انصاف مانگیں؟

کراچی پولیس کا سابق ایس ایچ او بھی قتل میں ملوث نکلا،سی ٹی ڈی پولیس نے سابق ایس ایچ او ہارون کورائی اور ایک خاتون سمیت 4 ملزمان کو قتل کے الزام میں گرفتار کرلیا،ملزمان چھالیہ مافیا کیلئے کرائے کے قاتل بن گئے اور نوجوان کی جان لے لی تھی۔

ڈی آئی جی کاؤنٹر ٹیرر ازم ڈیپارٹمنٹ عمر شاہد نے بتایا کہ رواں سال 17 جولائی کو سرجانی سے فضل الرحمان نامی شخص اغوا ہوا جس کی ہاتھ پاؤں بندھی لاش اسی رات اسٹیل ٹاؤن کے علاقے سمندری بابا مزار لنک روڈ ملیر سے ملی تھی، مقتول کو فائرنگ کر کے قتل کیا گیا تھا جس کا مقدمہ اسٹیل ٹاؤن تھانے میں درج کیا گیا اور اس کی تحقیقات سی ٹی ڈی کو منتقل کی گئی۔


انچارج سی ٹی ڈی راجہ عمر خطاب نے تفتیش شروع کی تو انکشاف ہوا کہ مقتول فضل کی اطلاع پر کسٹم حکام نے چھاپہ مار کارروائی کے دوران رواں سال مئی میں 7 کروڑ روپے مالیت کی چھالیہ پکڑی تھی جو کہ عمران مسعود اور وحید کاکڑ کی تھی اور ان کا تیسرا شئیر ہولڈر جو اپنا نام میجر عثمان بتاتا وہ تھا، اس نے ہارون کورائی سے رابطہ کیا جو کہ اس وقت ایس ایچ او پی آئی بی تعینات تھا،ہارون کورائی کی مدد سے فضل الرحمان کو اغوا اور قتل کروا کر واردات کو ٹارگٹ کلنگ بتادیا گیا۔

انچارج سی ٹی ڈی راجہ عمر خطاب نے بتایا کہ واردات چھالیہ مافیا کی جانب سے کنٹریکٹ کلنگ کرائی گئی تھی جس میں وحید کاکڑ، سابق تھانیدار ہارون کورائی، اس کا گن مین اختر کورائی اور فوزیہ نامی خاتون شامل تھیں،ملزمان کو عدالت میں پیش کر کے ریمانڈ حاصل کرلیا گیا اور ان سے مزید تفتیش کی جا رہی ہے،

رواں سال 15 اگست کو ہارون کورائی نے پکڑے جانے والے 2 منشیات فروش کو مبینہ طور پر 18 لاکھ روپے رشوت کے عوض چھوڑ دیا تھا اور ان کے قبضے سے ملنے والی 16 کلو چرس کا بٹوارہ ڈی ایس پی سچل علی حسن شیخ اور ہارون کورائی نے 8، 8 کلوچرس رکھ کر کیا تھا۔
 

vicahmed99

Chief Minister (5k+ posts)
in kanjaroon aur inki families ko bhi aisey hi maar dena chahyee
We still remember Ghashti maan ki Aulad Rao Anwar who killed 400+ people .......Kanjari ki aulad now living peaceful life