کراچی چیمبر کے بعد ایف پی سی سی آئی کا ڈالر کی قیمت فکس کرنیکامطالبہ

foccu11.jpg




کراچی: فیڈریشن آف پاکستان چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری نے سنگین معاشی بحران اور روپے کی قدر میں تیزی سے ہوتی کمی پر حکومت سے ڈالر کی قیمت کا تعین کرنے کا مطالبہ کر دیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق فیڈریشن آف پاکستان چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری میں ملک کے بڑے کاروباری رہنمائوں کا اجلاس ہوا جس میں کراچی چیمبر کے بعد ایف پی سی سی آئی نے بھی سنگین معاشی حالات روپے کی قدر میں تیزی سے ہوتی کمی پر حکومت سے ڈالر کی قیمت کا تعین کرنے کا مطالبہ کر دیا ہے۔

ملک میں جاری سیاسی بحران اور سنگین معاشی حالات کے باعث روپے کی قدر میں تیزی سے کمی پر فیڈریشن آف پاکستان چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری نے شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ روپے کی گرتی قیمت ہماری قومی سلامتی کے لیے انتہائی خطرے کا باعث ہے، جو حالات ہیں سری لنکا جیسا منظرنامہ ابھرتا نظر آرہا ہے۔

عرفان اقبال صدر فیڈریشن آف پاکستان چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری نے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ پٹرولیم مصنوعات کی درآمدات کے لیے ایل سی کہیں زیادہ شرح پر کھولے جا رہے ہیں، بجلی کی بڑھتی قیمت اور بڑھتے کرائے کی وجہ سے ہماری مشکلات میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ سٹیٹ بینک فری فلوٹنگ ایکسچینج ریٹ کو جاری نہیں رک سکتا۔

عرفان اقبال کا کہنا تھا کہ حکومت کو ملک میں پیداشدہ غیریقینی صورت حال روکنے کیلئے اپنے تمام تر ذرائع کا استعمال کرنا ہو گا۔ فیڈریشن آف پاکستان چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری نے تجویز دی کہ حکومت کو چاہیے کہ ڈالر کی متوقع آمد کا اعلان کرتے ہوئے 48 گھنٹے میں گورنر سٹیٹ بینک ڈالر کی قیمت کا تعین کرے اور اسے اگلے 15 روز کے لیے ڈالر کی قیمت فکس کر دے۔

دریں اثنا عرفان اقبال صدر فیڈریشن آف پاکستان چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری نے ملک میں جاری سیاسی عدم استحکام پر اپنی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے تمام سیاسی جماعتوں کے رہنمائوں سے اپیل کی کہ ہمارے ملک پاکستان پر رحم کریں، انہوں نے کہا کہ ملک ہو گا تو ہی سب ہوں گے۔ ڈالر کے مہنگا ہونے سے مہنگائی کا ایک طوفان آئے گا، خام مال کی قیمت اتنی بڑھ چکی ہے کہ ہمارے لیے صنعتیں چلانا مشکل ہو گیا۔
 

stranger

Chief Minister (5k+ posts)
when PTI took over, $ was around 128-132 range... it was around 152 in july 2021 when regime change planning started that pushed $ to 178 by march 2022.. then came the GHQ certified chutias of amrika aka experienced economists... 3.5 months and $ is at 232

change of 20 ruppee in PTI first 2.5 years
change of 26 ruppee from july 2021 to march 2022 - regime change planning & execution
change of 4 ruppee from 8th march to 11th april (during govt change)
change of 50+ ruppee from 11th april to 22nd july (3.5 months)- experience money launderes government

haqeeqat jaan ker geo... ISPR ko koi graphs send kere.. agar onhain samajh aati hai to