کراچی گرین لائن کے خستہ حال اور نامکمل ٹریک پر بسیں 2ماہ میں چل سکیں گی؟

6.jpg

حکومت کی عدم توجہی اور مناسب دیکھ بھال نہ ہونے کی وجہ سے کراچی گرین لائن منصوبہ خستہ حالی کا شکار ہوگیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق 27 ارب روپے کی لاگت سے تعمیر کردہ گرین لائن منصوبہ لاکھوں روپے ماہانہ وصول کرنے والی نجی سیکیورٹی ایجنسی کی عدم توجہی کے باعث خستہ حالی کا شکار ہوگیا ہے، 5 سال کی تاخیر کے باوجود اسٹیشنز اور ٹریک کی تعمیر مکمل نہیں ہو سکی جبکہ برقی زینوں کے اہم پرزے بھی چوری ہوگئےہیں۔

گرین لائن ٹریک، ٹریک تک جانے والے برقی زینے، سوئچ رومز اور لفٹ کے کیبنز مناسب دیکھ بھال اور حفاظت نہ ہونے کی وجہ سے ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہو گئے ہیں، مختلف مقامات پر ٹریک کی مرمت اور نکاسی آب سمیت الیکٹرک وائرنگ کے بنیادی کام اب بھی مکمل نہیں۔


جگہ جگہ گندگی کے ڈھیر لگے ہوئے ہیں جبکہ اسٹیشنز نشے کے عادی افراد، بھکاریوں اور کچرا چننے والوں کے لئے سرائے بنے ہوئے ہیں۔

22 کلو میٹر طویل ٹریک کی حفاظت کے لیے 24 گھنٹے 84 گارڈز تعینات ہونے کے باوجود چور لٹیرے برقی زینوں کے اہم پرزے اور پلیٹں چوری کر رہے ہیں، تیار بس اسٹیشنز کا ڈھانچہ زنگ آلود ہوچکا ہے ۔

حال ہی میں وفاقی وزیر اسد عمر کی جانب سے آئندہ 2 ماہ میں گرین لائن ٹریک پر سروس کے آغاز کے اعلان کیا گیا تھا جس کے بعد چند برقی زینوں کو چلنے کے قابل بنانے کے لئے مرمت کا کام جاری ہے، ٹریک پر لگے 70 برقی زینوں میں سے 25 زینے مرمت کے قابل ہیں جبکہ باقی زینوں کے پرزے غائب ہیں، بورڈ آفس سے حیدری کے درمیان تیار ٹریک کی کھدائی کرکے تاریں بچھانے کا کام کیا جارہا ہے تاکہ ٹریک پر بجلی اور انٹرنیٹ کی کیبلز بچھائی جاسکیں۔
 

ali-raj

Chief Minister (5k+ posts)
don't say govt, say Sindh Govt. this was supposed to be looked after by Sindh Govt.
Noora did helped sindh govt, but these bhutto lovers ate up all the funding and left this thing as is.
Now Federal govt is trying to revive this, lets hope they are able to do it and Karachites don't destroy it.
 

Haha

Minister (2k+ posts)
جس پرائیویٹ کمپنی کو لاکھوں روپے ماہانہ دیا جارہا ہے ہر چوری ہونے والیُ چیز کی قیمت اس سکیورٹی کمپنی سے وصول کی جائے