قومی ٹیم کے آل راؤنڈر اور پی ایس ایل میں کوئٹہ گلیڈی ایٹر کی نمائندگی کرنے والے انور علی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر سوال و جواب کا سیشن رکھا اور اپنے فینز کے مختلف سوالات کے جوابات دیئے۔
احمد مصطفیٰ نے سوال کیا کہ اگر وہ کرکٹر نہ ہوتے تو کیا کرتے اس کے جواب میں کرکٹر نے جواب دیا کہ فیکٹری میں مزدوری کر رہا ہوتا۔
ماہم گیلانی نے کہا کہ شاہد آفریدی کیلئے کوئی الفاظ اس کے جواب میں انہوں نے بوم بوم کو گریٹ انسان کا لقب دیا۔
کیریئر کے بہترین پل سے متعلق انہوں نے کہاکہ جب وہ ساؤتھ افریقا کیخلاف ڈیبیو میں مین آف دی میچ قرار پائے تھے۔
سمیر نے سوال کیا کہ انڈر19 میں ان کی بولنگ والا ایکشن کیوں نظر نہیں آیا اس کے جواب میں بولر نے کہا کہ انجری کے بعد ان کا ایکشن تبدیل ہوا تھا۔
انڈر 19 ورلڈ کپ کے فائنل میچ میں بھارت کے خلاف بہترین بولنگ پر کیا احساسات تھے، اس سوال کے جواب میں انور علی نے کہا کہ اس وقت میں چاند پر تھا۔
پی ایس ایل میں کوئٹہ کے علاوہ انہوں نے کراچی کنگز سے کھیلنے کی خواہش ظاہر کی۔
احمد شہزاد کو پی ایس ایل میں کسی فرنچائز کی جانب سے منتخب نہ کرنے پر انہوں نے افسوس کا اظہار کیا۔
ایک صارف نے سوال کیا کہ وہ بابراعظم کی تعریف میں کچھ کہیں جس پر کرکٹر نے انہیں ورلڈ کلاس کہا۔
اسد عبداللہ نے کہا کہ ان کی زندگی کا بہترین دن کونسا تھا اس کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ جس روز قومی ٹیم میں سلیکشن ہوئی۔