دو ہزار اٹھارہ میں عمران خان کے لئے موقع تھا کہ وہ نظریاتی اور ایماندار لوگوں کو ٹکٹ دیتا مگر اس نے روائتی لوگوں کو ووٹ دئے جو امیر تھے اور جنہوں نے جائز نا جائز ہر طریقے سے دولت اکھٹی کی - نون لیگ اور پیپلز پارٹی تو روائتی پارٹیاں ہیں وہ صرف یہ دیکھتی ہیں کہ امیدوار مظبوط ہو اور دولت جیسے بھی کمائی ہو کوئی اعتراض نہیں مگر خان تو کرپشن ختم کرنے کے دعوے پر آیا تھا اس نے بھی وہ کیا جو اس سے پہلے لوگ کر رہے تھے - پاکستان میں مڈل کلاس کا آدمی الیکشن لڑنے کا سوچ بھی نہیں سکتا کیونکے خرچے کروڑوں میں ہوتے ہیں - علیم خان نے تو اپنے ایک حلقے پر پچھلی حکومت کے ضمنی الیکشن میں ایک ارب خرچ کیا - الیکشن میں خرچے کے قوانین کو بھی سخت بنانے کی ضرورت ہے مگر یہاں بھی نہ پچھلی حکومت اور نا اس حکومت نے کچھ کیا یوں الیکشن صرف ان لوگوں کا کھیل بن گیا ہے جو کروڑوں لگا کر آتے ہیں اور بھد میں اربوں کماتے ہیں - پتا نہیں یہ سسٹم کب ٹھیک ہو گا اور کون کرے گا
2013 k election mei hum nay dekh lia tha k strong vote bank walo k sath kye hua ha
2018 mei be wo he hal hua lakin kam hua kyu k electable thay
Mujay nhi samaj ati rana sana ullah jaisa gunda aur fawad chudhara naahal banda kaisay jeet jatay
Usman dar jaisay youngster aur amandar shaks har jata ha aur kuwaja asif corrupt banda jeet jata
Moqa diya to ha usman dar ko lakin result wo he zero
Mei wo he to khey rha ho usman dar jaisay shaks 2018 ka election har gaya to middle class ka kye hal ho ga?